امیر تحریک منہاج القرآن پنجاب احمد نواز انجم کی (بہاولپور) میں پریس کانفرنس

مورخہ: 23 جون 2012ء

مورخہ 23 جون 2012ء کو تحریک منہاج القرآن پنجاب  کے امیر احمد نواز انجم نے بہاورلپور کے ایک مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس کی جس میں احمد حسن فاروقی صوبائی نائب ناظم پنجاب، چوہدری سہیل کامران ایڈوکیٹ ضلعی کوآرڈینیٹر، ڈاکٹر محمد عامر ضلعی صدر پاکستان عوامی تحریک، چوہدری محمد اسرار ایڈوکیٹ ودیگر رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔

اس موقع پر تحریک منہاج القرآن پنجاب کے امیر احمد نواز انجم نے کہا کہ ملک اس وقت خطرناک صورتحال سے دوچار ہے۔ قومی ادارے کرپشن سے برباد ہوگئے ہیں۔ حکومت کی غیر منصفانہ اور ناکام پالیسیوں کی وجہ سے مہنگائی میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے عذاب نے عوام کو ذہنی مریض بنادیا ہے۔ ملک میں رائج کرپٹ فرسودہ نظام کی وجہ سے غریب آدمی دو وقت کی روٹی کو ترستا ہے، جبکہ سرمایہ دار، جاگیردار اور حکمران طبقہ اپنے محلوں میں عیا شیاں کرنے میں مصروف ہیں۔ سیاستدانوں کو سیاسی بندر بانٹ سے فرصت نہیں کہ غریب عوام کے مسائل کی طرف توجہ دیں۔ عوام اس کرپٹ، سرمایہ دارانہ سیاسی کلچر، اور فرسودہ نظام سے نجات چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بیداری شعور مہم کرپٹ نظام کے خاتمہ تک جاری رہے گی۔

جنوبی پنجاب میں اپنے وزٹ کا مقصد بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ جنوبی پنجاب کے تمام اضلاع میں بیداری شعور ورکرز کنونشن میں شرکت کے لئے آئے ہوئے ہیں۔ ورکرز کنونشن کا مقصد کارکنوں کو مزید متحرک کرنا ہے تاکہ وہ بیداری شعور مہم کو عوام الناس تک مؤثر انداز میں پہنچا سکیں۔ منہاج القرآن انٹرنیشنل کے سربراہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے استقبال کی بریفننگ بھی ایجنڈہ کا حصہ ہے۔ 4 نومبر کو مینار پاکستان لاہور پر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا 20 لاکھ سے زائد افراد تاریخی استقبال کریں گے۔ یہ پاکستان کی تاریخ کا منفرد اور تاریخ ساز استقبال ہوگا جو یہ ثابت کرے گا پاکستان میں انقلابی لیڈر صرف ڈاکٹر محمد طاہرالقادری ہیں۔ پاکستانی یوتھ ملک میں نظام کی تبدیلی کے لئے ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے ساتھ ہے۔

امیر پنجاب نے صحافیوں کے مختلف سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں تبدیلی اس وقت تک نہیں آسکتی جب تک کرپشن کا احتساب نہیں کیا جاتا۔ پریس کانفرنس کے اختتام پر میڈیا کے لئے ریفریشمنٹ کا اہتمام کیا گیا تھا۔

رپورٹ : عتیق چوہدری

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top