رمضان المبارک کے مبارک ماہ کی آمد آمد ہے اور مہنگائی کا جادو سر چڑھ کر بول رہا ہے۔ نوشابہ ضیاء

دولت کی غیر منصفانہ تقسیم نے معاشرے سے مثبت اقدار کو رخصت کردیا
دین کی روح کو فراموش کر کے مذہب کو رسم بنا دیا گیا ہے
منہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی ناظمہ نوشابہ ضیاء کی خواتین کے وفد سے ملاقات میں گفتگو

منہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی ناطمہ نوشابہ ضیاء نے کہا ہے کہ دین کی روح کو فراموش کر کے مذہب کو رسم بنا دیا گیا ہے جس کے باعث ہماری زندگیوں سے حقیقی خوشی، سکون اور خوشحالی رخصت ہوگئی ہے۔ معاشرے کی غالب اکثریت عبادات بھی کرتی ہے اور دوسروں کے حقوق غصب کرنے سے باز بھی نہیں آتی جو اصل المیہ ہے اسلام نے مواخات کے عظیم رویوں کو فروغ دیا ہے جسکے باعث مستحقین زکوۃ کو ڈھونڈنا پڑتا تھا۔ مگر آج لاکھوں کروڑوں کا رزق چند مٹھیوں میں مقید ہے۔ دولت کی غیر منصفانہ تقسیم نے معاشرے سے مثبت اقدار کو رخصت کردیا ہے۔ نفسانفسی کا عالم ہے، مسلمان مسلمان کا گلا کاٹ رہاہے۔ عصبیتوں نے ہم سے ایک دین کے پیروکار ہونے کا فخر بھی چھین لیا ہے جو آج کے دور کی بڑی بدقسمتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی سیکرٹریت میں منہاج القرآن ویمن لیگ لاہور کی صدر ارشاد اقبال کی قیادت میں خواتین کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو میں کیا۔ جبکہ اس موقع پر شاکرہ چوہدری، ساجدہ صادق اور سدرہ کرامت بھی موجود تھیں۔

انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کے مبارک ماہ کی آمد آمد ہے اور مہنگائی کا جادو سر چڑھ کر بول رہا ہے۔ مقدس ماہ میں آسانیوں کی بجائے زحمتوں میں اضافہ ہورہا ہے بجلی نایاب ہے، غریب کیلئے باعزت زندگی گزارنے کا تصور بھی خواب بن چکا ہے۔ معاشرے میں پائے جانیوالے ناہموار اور منفی رویے، انتہا پسندی اور دہشت گردی، لاقانونیت اور اللہ کی ناراضگی کا باعث ہیں۔ پاکستانی قوم من حیث المجموع اللہ سے اجتماعی معافی مانگے۔ سجدوں کی کثرت کر کے اللہ کے حضور آنسو بہائے جائیں باطن میں نور پیدا کر کے محنت کی جائے تا کہ ہماری ذات سے نیکی اور فلاح کے رویے پھوٹیں۔

نوشابہ ضیاء نے کہا کہ آج اسلام کے دئیے گئے مواخات کے عظیم رویوں کو معاشرے میں عام کرنے کی ضرورت ہے۔ خونی رشتوں سے محبت اور ہمدردی پیدا کی جائے۔ غریب رشتہ داروں کو خوشحال کرنے پر توجہ دی جائے۔ حقیقی اسلامی تعلیمات کو سمجھنے اور انہیں فروغ دینے کیلئے ہر فرد کو کردار ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ اللہ اور اسکے محبوب رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات سے محبت کا رشتہ استوار کرنے میں ہی ہماری فلاح ہے۔ ذات سے تعلق مضبوط ہوگا تو تعلیمات کو سمجھنے کی توفیق نصیب ہو گی اور اگر یہ توفیق مل گئی تو تعلیمات پر عمل کرنا بہت آسان ہوجائے گا اس سفر کے آغاز کیلئے رمضان المبارک سے بہتر مہینہ کوئی اور نہیں ہوسکتا۔ امت مسلمہ خصوصاً پاکستانیوں کو اس مبارک ماہ میں باطنی بگاڑ کی درستگی کیلئے ریاضت و مجاہدہ اور انسانیت کی مدد کیلئے عملی کام کا آغاز کرنا چاہیے تا کہ اللہ ہم پر مہربان ہو جائے۔

تبصرہ

ویڈیو

پیش آمدہ مواقع

Ijazat Chains of Authority
Top