چیئرمین نیب کا تقرر کالعدم قرار دیا جا سکتا ہے تو الیکشن کمیشن کے غیر قانونی ہونے کے باوجود قانون کی خاموشی سوالیہ نشان ہے: ڈاکٹر ایس ایم ضمیر

مورخہ: 29 مئی 2013ء

الیکشن ٹریبونلز کے غیر قانونی ہونے کی ڈاکٹر طاہرالقادری کی نشاندہی پر ٹریبونلز کی تحلیل اور نئے ٹریبونلز بنانا ڈاکٹر طاہرالقادری کی موقف کی کامیابی ہے۔
سپریم کورٹ نے بھی ڈاکٹر طاہرالقادری کے الیکشن کمیش کی تشکیل نو کے کیس کو سنے بغیر ان کی دہری شہریت کو زیر بحث رکھا اور درخواست خارج کردی: ڈاکٹر ایس ایم ضمیر

اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک سندہ کے صدر ڈاکٹر ایس ایم ضمیرنے کہا ہے کہ چیئرمین نیب کا تقرر 19 مہینوں کے بعد کالعدم قرار دیا جا سکتا ہے تو الیکشن کمیشن کے غیر قانونی اور غیر آئینی ہونے کے باوجود قانون کی خاموشی سوالیہ نشان ہے۔

الیکشن کمیشن کے غیر آئینی اور بے اختیار ہونے کی نشاندہی ڈاکٹر طاہرالقادری نے پہلے ہی کردی تھی، لیکن اس وقت ڈاکٹر طاہرالقادری پر دہری شہریت اور جمہوریت کو ڈی ریل کرنے جیسے الزامات لگائے گئے اور ان کی بات کو رد کیا گیا حتی کی سپریم کورٹ نے بھی ڈاکٹر طاہرالقادری کے الیکشن کمیش کی تشکیل نو کے کیس کو سنے بغیر ان کی دہری شہریت کو زیر بحث رکھا اور درخواست اس لئے خارج کی کردی کیونکہ مک مکا کے تحت بنائے گئے الیکشن کمیشن کے ذریعے دھاندلی کروا کے عالمی طاقتوں کی خوشنودی حاصل کرنا تھی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اسلام آباد کے دورے کے موقع پر عوامی تحریک اسلام آباد کے عہدیداران سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر صاحبزادہ عمر ریاض عباسی، غلام مصطفی نورانی، فاروق بٹ، غضنفر کھوکھر، اشتیاق میر ایڈوکیٹ، ابرار رضا ایڈووکیٹ، راجہ منیر اعجاز، شاہد شنواری، ایم ایچ خان، غلام علی خان اور دیگر موجود تھے۔

انہوں نے کہا کہ آج دودھ کادودھ اور پانی کا پانی ہوگیا اور حقیقیت سب پر عیاں ہو چکی ہے،  آج ہر سیاسی جماعت اور ہر امیدوار الیکشن کمیشن پر عدم اعتماد کرتا ہوا نظر آ رہا ہے، جو الیکشن کمیشن کا غیر آئینی، غیرقانونی اور بے اختیار ہونے کا واضح ثبوت ہے۔ الیکشن ٹریبونلز کے غیر قانونی ہونے کی ڈاکٹر طاہرالقادری کی نشاندہی پر ٹریبونلز کی تحلیل اور نئے ٹریبونلز بنانا ڈاکٹر طاہرالقادری کی موقف کی کامیابی ہے۔

ڈاکٹر ایس ایم ضمیرنے کہا کہ دنیا کی تاریخ کے ایسے الیکشن کبھی نہیں ہوئے کہ جن کے نتیجے میں ہارنے والی ہارنے والی جماعتوں کے ساتھ ساتھ جیتنے والی جماعتیں بھی دھاندلی کے الزامات لگا رہی ہیں۔

انہوں نے عوامی تحریک اور تحریک منہاج القرآن کے کارکنان کو اپنی جدوجہد کو تیزکرنے پر زور دیا اور کہا کہ بہت جلد ڈاکٹر طاہرالقادری کی قیادت میں انقلاب آئے گا اور عوام کی حقیقی حکمرانی قائم ہوگی۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top