حکمران غریب عوام پر مہنگائی کا بوجھ بڑھانے کی بجائے قومی خزانہ ہضم کرنے والوں سے قوم کا پیسہ وصول کریں۔ خرم نواز گنڈاپور
100دنوں میں وفاقی حکومت نے معیشت کی بہتری کے حوالے سے کوئی ایجنڈا
ترجیحی بنیادوں پر پیش نہیں کیا
روپے کی قیمت مستحکم نہ ہوئی تو آئندہ چند ماہ میں غریب آدمی روٹی کے ایک نوالے کو
بھی ترسے گا
صاحبان اقتدار نے اپنی ترجیحات میں معیشت کی فلاح اور بہتری سے روگردانی کا فیصلہ کر
لیا ہے
خرم نواز گنڈا پور کی عوامی تاجر اتحاد کے عہدیداران سے ملاقات میں گفتگو
پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا ہے کہ حکمران ڈالر کے نرخوں، پٹرولیم مصنوعات اور ٹیکسوں کی مد میں غریب عوام پر مہنگائی کا مزید بوجھ بڑھانے کی بجائے ان طاقتور طبقات سے قوم کا پیسہ وصول کریں جو قومی خزانے سے اربوں کھربوں لے کر ہضم کر چکے ہیں۔ پٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں مجوزہ اضافہ معیشت پر خود کش حملے کے مترادف ہے۔ مقام حیرت ہے کہ وزیر خزانہ روپے کی بے قدری کو روکنے کیلئے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کر رہے جبکہ حکومت میں شامل دیگر اعلیٰ عہدیداران بھی چپ سادھے بیٹھے ہیں۔ یوں محسوس ہوتا ہے کہ صاحبان اقتدار نے اپنی ترجیحات میں معیشت کی فلاح اور بہتری سے روگردانی کا فیصلہ کر لیا ہے۔ 100 دن پورے ہو چکے ہیں، وفاقی حکومت نے معیشت کی بہتری کے حوالے سے کوئی ایجنڈا ترجیحی بنیادوں پر پیش نہیں کیا۔ موجودہ حکومت حالیہ مس گورننس کی ذمہ دار ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں عوامی تاجر اتحاد کے عہدیداران سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ جبکہ اس موقع پر حاجی محمداسحاق، حافظ غلام فرید، چودھری افضل گجر، کامران اسلم، حفیظ الرحمان اور سلطان چودھری بھی موجود تھے۔ خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ موجودہ حکومت کے معیشت کی بہتری کیلئے کئے جانیوالے اقدامات انتہائی ناکافی اور مستقبل کیلئے خطرناک ہیں۔ اگر ڈالر کی قیمت پر قابو نہ پایا گیا اور روپے کی قیمت مستحکم نہ ہوئی تو آئندہ چند ماہ میں غریب آدمی روٹی کے ایک نوالے کو بھی ترسے گا۔ حکمرانوں کی ناقص اقتصادی منصوبہ بندیوں کی وجہ سے پاکستانی معیشت دیوالیہ کی حدوں کو چھو رہی ہے۔ موجودہ حکومت کے تین ماہ میں روپے کی قدر میں 8 فی صد کمی ہوئی ہے۔ جس کا نتیجہ یہ نکلے گا کہ آنے والے چند روز میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں 15 سے 20 فی صد اضافہ ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک پٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں حالیہ اضافہ کو مسترد کرتی ہے۔ حکومت نے اقتدار سنبھالنے سے لے کر اب تک پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بار بار اضافے کی جو روش اختیار کر رکھی ہے اس کا نتیجہ اشیائے خورد و نوش کے نرخوں میں کئی گنا اضافے کی صورت میں عوام بھگت رہے ہیں۔ متوسط اور غریب طبقے کی کمر ٹوٹ چکی ہے۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو جواز بنا کر عوام کی کھال اتاری جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام اور ملک کی بقا کیلئے حکومت تمام ترقیاتی منصوبے پس پشت ڈال کر ہنگامی بنیادوں پر صرف اور صرف بجلی کی پیداوار، دہشت گردی اور مہنگائی پر قابو پانے کیلئے اقدامات کرے۔ ضروری ہے کہ سرکاری سطح پر قیمتوں کے تعین کیلئے مانیٹرنگ کا نظام بنایا جائے۔ مہنگائی پر قابو پانے اور عوام کو ریلیف دینے کیلئے موثر اور ٹھوس اقدامات کئے جائیں۔
تبصرہ