قائد اعظم کے تصور پاکستان میں کرپشن، اقربا پروری اور استحصال کی کوئی گنجائش نہ تھی۔ خرم نواز گنڈا پور

29 دسمبر کو قائد اعظم رضی اللہ عنہ کے پاکستان کی تکمیل کی جدوجہد کا آغا زہو گا
قائد اعظم رضی اللہ عنہ کے نظریات کو مسخ کرنے کی دانستہ کوشش کی جا رہی ہے
آج کا دن تقاضا کرتا ہے کہ ہم قائد کے نظریات کی طرف لوٹ آئیں

پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا ہے کہ ہر سال 25 دسمبر کو بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح رضی اللہ عنہ کا یوم پیدائش جوش و خروش سے تو ضرور مناتے ہیں مگر یہ بات بدستور اپنی جگہ موجود ہے کہ بابائے قوم کیسا پاکستان چاہتے تھے۔ کیونکہ نا اہل حکمران اور سیاستدان اسے بھلانے میں ہی عافیت سمجھتے ہیں۔ آج کا دن تقاضا کرتا ہے کہ ہم قائد کے نظریات کی طرف لوٹ آئیں۔ ہم من حیث القوم وطن عزیز میں سماجی انصاف کے حصول، رواداری کے فروغ، مذہبی عقائد و نظریات کو جبر سے مسلط کرنے کی غلط روش سے اجتناب کریں۔ ہر شخص کے حقوق کا احترام کرتے ہوئے امن و سلامتی کیلئے اپنی تمام صلاحیتیں بروئے کار لائیں۔ اسی صورت ہم کامیابی و کامرانی، عزت و وقار کو ممکن بنا سکتے ہیں۔ وہ مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں پاکستان عوامی تحریک کے تحت قائد اعظم محمد علی جناح رضی اللہ عنہ کے یوم ولادت کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر بشارت عزیز جسپال، سہیل احمد رضا، جواد حامد، چوہدری ولایت قیصر، میاں افتخار و دیگر بھی موجود تھے۔ قائد اعظم رضی اللہ عنہ کے 137ویں یوم ولادت کے موقع پر کیک بھی کاٹا گیا۔

خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ نا اہل سیاستدانوں نے قائد اعظم کی رحلت کے بعد بالغ نظری، وسیع القلبی، جمہوری و سیاسی و مذہبی رواداری کو یکسر فراموش کر دیا۔ آج قائد اعظم رضی اللہ عنہ کے نظریات کو مسخ کرنے کی دانستہ کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ جس روشن خیالی عصبیتوں سے پاک عوامی حقوق و مفادات کی نگہبانی کا خواب قائد نے دیکھا تھا وہ ابھی تک ادھورا ہے۔ قائد کی آواز اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے سب سے طاقتور آواز تھی۔ پاکستان عوامی تحریک کرسمس کے تہوار پر اپنے ہم وطن مسیحی بھائیوں کو مبارکباد پیش کرتی ہے اور انکی صحت، خوشحالی اور سلامتی کیلئے دعاگو ہے۔

خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک کا مقصد قائد اعظم رضی اللہ عنہ کی جدید اسلامی فلاحی ریاست کا قیام ہے اس کیلئے کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کیا جائے گا۔ قائد اعظم کی سیاست کا بنیادی اصول سچائی اور دیانت داری تھا جبکہ قائد اعظم کے تصور پاکستان میں کرپشن، اقربا پروری اور استحصال کی کوئی گنجائش نہ تھی۔ 29دسمبر کو قائد اعظم رضی اللہ عنہ کے پاکستان کی تکمیل کی جدوجہد کا آغا زہو گا اور بہت جلد جماعت انقلاب کی کال دے کر اس مقصد کو حاصل کر لیا جائے گا۔ اہل لاہور 29دسمبر کو لاہور کی سڑکوں پر وہ نظارہ دکھا دیں کہ قائد اعظم رضی اللہ عنہ کی روح خوش ہو جائے۔ بدترین کرپشن اور مہنگائی کے خلاف پاکستان عوامی تحریک کی ریلی سبز انقلاب کا نقطہ آغاز ثابت ہو گی۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top