آج کا پاکستان قائد اعظم کے تصورات اور نظریات سے متصادم نظر آتا ہے۔ عرفان یوسف

نوجوان بیروزگار، خودسوزیاں اور ڈگریاں جلانے پر مجبور ہیں۔ سنٹرل ایگزیکٹو سے خطاب
قائداعظم پاکستان کو اسلام کی تجربہ گاہ بنانا چاہتے تھے۔ قائدین ایم ایس ایم

مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے مرکزی صدر چوہدری عرفان یوسف نے کہا ہے کہ آج کا پاکستان قائد اعظم کے تصورات اور نظریات سے متصادم نظر آتا ہے۔ قائد اعظم پاکستان کو عظیم اسلامی فلاحی ریاست بنانا چاہتے تھے جس میں ہر خاص وعام اور ہر مسلک ومذہب سے تعلق رکھنے والے کیلئے امن وامان، انصاف، سکون اور بنیادی حقوق کی فراہمی ہو، مگر ان کا خواب فضا میں تحلیل ہوگیا۔ کرپٹ سیاسی نظام نے عوام سے جینے کا حق بھی چھین لیا۔ انہوں نے کہا کہ آج ہمیں پھر سے اسی جذبے کو زندہ کرنے کی ضرورت ہے جس کی وجہ سے پاکستان معرض وجود میں آیا تاکہ قائد اعظم محمد علی جناح کے خواب کی تکمیل ہوسکے اور پاکستان اقوام عالم میں اپنا لوہا منواسکے۔

مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے سینیئر نائب صدر عبدالعمار منعم، نائب صدر رضی طاہر، سیکرٹری جنرل رضوان بشیر، ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد قاسم مرزا اور سیکرٹری انفارمیشن عماد شیخ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن روح قائد کا شکریہ ادا کرنے کا دن ہے مگر ہم معذرت خوا ہیں۔ قائداعظم نے ہمیں پاکستان کا تحفہ دیا یہ ان کا عظیم احسان ہے جبکہ ہم احسان فراموش بن چکے ہیں۔ ہمیں اپنے قائد سے آج تجدید عہد وفا کرنا ہوگا  کہ ہم پاکستان کو عظیم تر بنائیں گے۔ ہمیں کرپٹ سیاسی نظام اور قائداعظم کے پاکستان میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top