نجکاری کی آڑ میں بڑے قومی اداروں کی در پردہ خرید وفروخت نہیں ہونے دیں گے۔ عمر ریاض عباسی

نام نہاد نجکاری کمیشن کا رات کے اندھیرے میں قومی اثاثے بیچنا ڈاکہ زنی کے مترادف ہوگا
ڈاکٹر طاہرالقادری کے نجکاری کو شفاف بنانے کے 15 نکاتی فارمولے پر عمل نہ کیا گیا تو پاکستان عوامی تحریک اپنے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی

پاکستان عوامی تحریک کے ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات عمر ریاض عباسی نے کہا ہے کہ نجکاری کی آڑ میں بڑے قومی اداروں کی در پردہ خرید وفروخت نہیں ہونے دیں گے، نام نہاد نجکاری کمیشن کو رات کے اندھیرے میں قومی اثاثے بیچ کر ڈاکہ زنی کی اجازت اور موقع نہیں دیں گے۔ ن لیگ کی حکومت اہم قومی اداروں کو نجکاری کے ذریعے اپنوں کو نوازنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے ۔ وہ گزشتہ روز عوامی تحریک اسلام آباد میڈیا سیل میں صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ قومی اثاثے 18 کروڑ عوام کی امانت ہیں۔ ان کی چور بازاری اور ڈاکہ زنی کی گئی تو ڈاکٹر طاہرالقادری کی قیادت میں عوامی انقلاب آ ئے گا اور لٹیروں کو ان کے منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ عوا م ڈاکٹر طاہرلقادری کے پرامن انقلاب کا حصہ بن کرلٹیروں کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیں گے۔

عمر ریاض عباسی نے کہا کہ ملکی اداروں کی لوٹ سیل لگنے والی ہے اور ممبران پارلیمنٹ، سیاسی جماعتیں، نام نہاد لیڈر خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں، پاکستان عوامی تحریک قومی اثاثوں کی بندر بانٹ کو ہرگز قبول نہیں کرے گی۔ حکومت کا نجکاری کمیشن منشیوں کا ایک ٹولہ ہے، ان سے شفافیت کی کوئی امید نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے ملکی اداروں کی غیر منصفانہ فروخت اور حکمرانوں کی نیت سے پوری قوم کو آگاہ کر دیا ہے۔ انتخابات میں حکمرانوں کو عوام نے ملک بیچ کر کھانے کا مینڈیٹ نہیں دیا، عوام کو ہوش کے ناخن لینا ہوں گے اور ڈاکٹر طاہرالقادری کی آواز پر اپنے اور اپنے بچوں کے بہترین مستقبل اور ملک کو بچانے کے لئے نکلنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کے دیے گئے نجکاری کے حوالے سے 15 نکاتی فارمولے پر عمل نہ کیا گیا تو پاکستان عوامی تحریک عوام کے ساتھ مل کے ملکی مفاد کے خلاف ہونے والی ناپاک سازش کو ناکام بنا دے گی، حکمرانوں کا مقصد صرف لوٹ مار اور کرپشن ہے وہ قوم کوانصاف اور امن وامان نہیں دے سکتے۔ طالبان سے مذاکرات کی بات عوام کو بے وقوف بنانے کیلئے کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک نجکاری کے خلاف نہیں، پاکستان عوامی تحریک صرف شفافیت کی بات کرتی ہے۔ دیانتداری سے یہ طے کرنا بھی ضروری ہے کہ کون سے اداروں کی نجکاری ضروری ہے اور کن کی نہیں۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top