نام نہاد سیاسی پارٹیاں اور انکے قائدین گلے سڑے نظام زر کے مہرے بنے ہوئے ہیں۔ خرم نواز گنڈا پور

موجودہ حکمرانوں کے انتظار میں سابق حکمرانوں کو برداشت کرنے والے اب سر پکڑ کر بیٹھے ہیں
نااہل سیاست دانوں نے بنا بنایا ملک تباہی کے دھانے پر کھڑا کر دیا ہے
عدلیہ کی آزادی کا نعرہ لگانے والی قوم پر دہشت گردی مسلط کر دی گئی، مگر آج تک ایک دہشت گرد کو عبرت ناک سزا نہیں دی جا سکی

پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا ہے کہ پاکستان میں نام نہاد سیاسی پارٹیاں اور انکے قائدین گلے سڑے نظام زر کے مہرے بنے ہوئے ہیں۔ ملک کا بچہ بچہ ورلڈ بنک اور آئی ایم ایف جیسے عالمی استحصالی مالیاتی اداروں کا نہ صرف مقروض ہے بلکہ اس قرض میں آئے روز اضافہ بھی ہو رہا ہے۔ توانائی کے بحران میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے، حکومت بری طرح ناکام ہو چکی ہے۔ موجودہ حکمرانوں کے انتظار میں سابق حکمرانوں کو برداشت کرنے والے اب سر پکڑ کر بیٹھے ہیں کیونکہ ان ظالم حکمرانوں نے عوام کو جیتے جی نگلنا شروع کر دیا ہے۔ پورے ملک میں دہشت گردی اور بدامنی کا راج ہے۔ عدلیہ کی آزادی کا نعرہ لگانے والی قوم پر دہشت گردی مسلط کر دی گئی ہے مگر آج تک ایک دہشت گرد کو بھی عبرت ناک سزا نہیں دی جا سکی۔

وہ گزشتہ روز مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں پاکستان عوامی تحریک پنجاب کے وفد سے ملاقات میں گفتگو کر رہے تھے۔ اس موقع پر بشارت عزیز جسپال، مشتاق نوناری، ذوالفقار ایڈووکیٹ، میاں زاہد جاوید، افضل گجر، سلطان محمود چودھری اور دیگر بھی موجود تھے۔ خرم نواز گنڈا پور نے کہا ہے کہ پاکستان عوامی تحریک ملک میں حقیقی تبدیلی کیلئے کوشاں ہے اس کے کارکن ملک کی بقا اور استحکام کیلئے علمی، فکری، سیاسی اور فلاحی محاذ پر مصروف عمل ہیں۔ پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے اس نظریاتی اسلامی ملک کے غریب دشمن نظام سیاست اور معیشت کو تبدیل کرنے کا عزم کر رکھا ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری کی ملی، سیاسی، علمی ومذہبی کاوشیں پوری دنیا میں اپنا لوہا منوا چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری کی شخصیت میں ایک انقلابی لیڈر اور مصلح کی تمام خوبیاں موجود ہیں جس کی امت مسلمہ اور بالخصوص پاکستانی قوم کو ضرورت ہے۔ پاکستان عوامی تحریک کے کارکن دن رات ایک کروڑ نمازیوں کی تیاری میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انقلابی جذبے ہمیشہ رکاوٹوں کی دیواریں توڑ کر اپنا راستہ بناتے رہے ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ جذبوں کے دریا اسی سمت رخ کریں گے جس طرف قائد انقلاب ڈاکٹر طاہر القادری اشارہ کریں گے۔ آج نااہل سیاست دانوں نے بنا بنایا ملک تباہی کے دھانے پر کھڑا کر دیا ہے۔ پاکستان کو جس احتیاط، محنت، جذبے اور مہارت کی ضرورت تھی اس کا ہمیشہ سے فقدان رہا ہے۔ چند اداروں کے علاوہ کہیں بھی ملک کی تعمیر وتشکیل کا کام نہیں کیا جا رہا۔

انہوں نے کہا کہ نظام تعلیم افراد اور قوم کی ذہن سازی نظریات اور افکار کی پرورش کرتا ہے۔ جہالت کے اندھیروں سے قوم کو نکال کر روشنیوں کی شاہراؤں پر گامزن کرتا ہے۔ لیکن آج 21 ویں صدی میں پاکستان کے علاوہ شاید ہی دنیا کا کوئی ملک ایسا ہو جس کا کوئی نظام تعلیم ہی نہیں بن سکا ہے۔ پہلے صوبائیت کے نعرے مقامی زبانوں کے گرد گھومتے تھے اب نامکمل نظام تعلیم بھی صوبوں کے سپرد کر دیا گیا ہے۔ مدارس، سرکاری اداروں اور جدید انگلش میڈیم اداروں کی حیثیت کے ہاتھوں پوری قوم نظریاتی اور اعتقادی اعتبار سے تقسیم در تقسیم کے عمل سے گزر رہی ہے۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top