دہشت گردی کے ناسور سے نجات کے لئے انقلابی اقدامات کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر حسین محی الدین قادری
موجودہ پارلیمنٹ میں تاجروں کا نمائندہ، سرمایہ دار کسانوں کا نمائندہ، جاگیر دار، ہاری کا نمائندہ وڈیرہ اورمزدور کا نمائیندہ صنعت کار ہے
ڈاکٹرحسین محی الدین القادری، آغامرتضی پویا، صاحبزادہ سلطان احمد علی، کنوردلشاد اور دیگر کا اسلام آباد میں"امن کانفرنس" سے خطاب
پاکستان عوامی تحریک کی فیڈرل کونسل کے صدر ڈاکٹر حسین محی الدین القادری نے کہا ہے پاکستان سے دہشت گردی کے ناسور سے نجات کے لئے انقلابی اقدامات کی ضرورت ہے جو موجودہ حکمرانوں میں نہیں ہے، ہر کوئی جانتا ہے کہ بدامنی کاذمہ دار کون ہے، امن کے لئے کی جانے والی کاوشیں ہوئی ہیں کامیاب نہ ہو سکیں، اس ملک میں جانوں کے ضیاء کی رفتاربڑھتی جارہی ہے۔ پاکستان میں دہشت گردی کے خا تمے کے لئے منصوبہ بندیاں ہوئیں آپریشن بھی ہوئے مگرافسوس اس سنگین نوعیت کے مسئلے کے مستقل حل کے لئے کوئی ٹھوس حکمت عملی نہیں اپنائی گئی۔ مرکزی میڈیا سیل کو موصولہ اطلاعات کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں گزشتہ روز تحریک منہاج القرآن کے زیراہتمام "امن کانفرنس" کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کرپٹ نظام کے محافظ سیاستدان قوم کو غیرت مند مستقبل نہیں دے سکتے۔ لانگ مارچ کرکے انتخابی اصلاحات کی آواز اٹھائی تھی اب سبز انقلاب آئے گا۔ ریاست بچانے کے لیے ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی قیادت میں ایک کروڑ افراد جس دن باہر نکلیں گے پاکستان کا مقدر بدل جائے گا۔ دہشت گردوں سے امن کی بھیک مانگنے والے نام نہاد حکمرانوں کو صرف کرپشن سے غرض ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی حالات جتنے نازک ہوچکے انہیں سنوارنا اب نااہل سیاستدانوں کے بس کی بات نہیں رہی۔ ڈاکٹر طاہرالقادری قوم کے حقیقی لیڈر ہیں وہ نہ صرف ریاست کو بچائیں گے بلکہ عوام کو باعزت اور خوشحال مستقبل بھی دیں گے۔ "سیاست نہیں ریاست بچاؤ" کے عزم کو ہر پاکستانی اپنا یقین بنا لے تو انقلاب اس دھرتی کا مقدر بن جائے گا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کی زندگی کا مقصد انقلاب ہے انکی 30 سالہ جدوجہد کا آخری مرحلہ شروع ہوچکا ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کی قیادت میں جماعت انقلاب قائم ہونے والی ہے۔ ایک کروڑ عوام کا ریفرنڈم 2 فی صد کرپٹ ایلیٹ کی سیاسی موت بننے کو ہے۔ ڈاکٹر حسین محی الدین القادری نے کہا کہ آئین پاکستان کی حقیقی بالا دستی کی جنگ لانگ مارچ کرکے لڑی اب عوامی انقلاب لاکر ایسے نظام کے تحت الیکشن کرائیں گے جو عوام کے حقیقی نمائندوں کی پارلیمنٹ تشکیل دے۔ موجودہ پارلیمنٹ میں تاجروں کا نمائندہ، سرمایہ دار کسانوں کا نمائندہ، جاگیر دار، ہاری کا نمائندہ وڈیرہ اور مزدور کا نمائیندہ صنعت کار ہے۔ پاکستان کو ایسی جمہوریت چاہیے جہاں اختیارات کے ارتکاز کی بجائے نچلی سطح تک تقسیم ہو اور عوام کی حکومت عوام میں سے عوام کے لیے ہو اور عوامی نمائندوں عوام کے سامنے جوابدہ ہوں۔
سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے عوام کو حقوق کا شعور دیا اور آج عوام کے حقوق کی حقیقی جنگ ڈاکٹر طاہر القادری لڑ رہے ہیں۔ عوامی انقلاب ہی تمام مسائل کاحل ہے۔ ریاست بچانے کے لیے نظام بدلنا ناگزیر ہے اور نظام بدلنے کے لیے ڈاکٹر طاہرالقادری کی سیاسی جدو جہد وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ اس موقع پرتحریک منہاج القرآن و پاکستان عوامی تحریک کے عہدیداران، سیاسی و سماجی شخصیات بھی موجود تھیں۔
پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی رہنما آغامرتضی پویا نے کہاکہ اسلام صبر، امن، برداشت خلوص اور معاملہ فہمی کا درس دیتا ہے وہ ہم مسلمانوں کے کردار سے نظر آنا چاہیے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری دنیا بھر میں مسلمانوں کو اس عظیم اسلامی سانچے میں ڈھالنے کی کوششوں میں مصروف عمل ہے جس کا نعرہ لگانے والے تو بے شمار ہیں مگر اس پر عمل کر کے مسلم اور غیر مسلم سب کیلئے امن و آتشی کا پیامبر بننے والے دنیا میں خال خال نظر آتے ہیں، انہوں نے کہاکہ جب تک معاشی انصاف میسر نہیں ہوگا امن کاقیام ممکن نہیں ہوسکتا۔
صاحبزادہ سلطان احمد علی سیکرٹری جنرل تنظیم العارفین نے کہاکہ ملک دشمن عناصر پاکستان کو تباہی کے دہانے پر پہنچا چکے ہیں۔ پاکستان کو نیوکلیئر طاقت کاخا تمہ چاہتے ہیں، لسانیت، صوبائیت اور علاقائی بنیاد پر عوام کو لڑاکر ملک کو توڑنے کی سازشیں کی جارہی ہیں۔ بھارت کو علاقے کاچوہدری بنانے کے لئے ہمارے حکمران بھی پیش پیش ہیں۔
پی ٹی آئی کے رہنما ڈاکٹر اسرارشاہ نے کہاکہ 40 سال سے بے نظیر بھٹوکی قیادت میں پیپلزپارٹی کو دئے جس جماعت کے لئے اپنی اپنے جسم کے اعضاء کی قربان کردئے اقتدار کے وقت پارٹ کو خیر آباد کہ دیا جو کہ ایک مشکل کام ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کا سیاست نہیں ریاست بچاؤ کا نعرہ پوری قوم کے دل کی آوازہے۔
سیکرٹری جنرل پاکستان عوامی تحریک خرم نوازگنڈاپور نے کہاکہ قائداعظم کے پاکستان کو بچانے کے لئے تجد ید عہد کرناہوگا۔ پاکستان کی سلامتی کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ دہشت گردی کے باعث ہونے والے ہزاروں شہداء کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔ پاکستان کے عوام میں لیاقت اور قابلیت کی کوئی کمی نہیں ہلے کمی ہے تو اہل قیادت کی کمی ہے جس کو پر کرنے کے لئے ڈاکٹر طاہرالقادری جیسی شخصیت موجود ہے ہمیں چاہئیے کہ ان کے انقلاب کاحصہ بن کرتبدیلی کے لئے اپنا کردار اداکریں۔
کانفرنس میں سردارمنصورخان، عمرریاض عباسی، الحاج شیخ مختار احمد اصلاحی نیشنل چیئرمین الفلاح فاؤنڈیشن، ابراررضاایڈووکیٹ، ملک افضل، علامہ حیدرعلوی، ملک طاہر جاوید، جاوید اصغر ججہ، فاروق بٹ، عثمان بٹ، حفیظ اعوان، اشتیاق میر ایڈووکیٹ، شمریزاعوان، حفیظ کیانی ملک ساجد محمود، صدر ویمن لیگ نصرت امین، نبیلہ قادری، اور دیگر سیاسی، سماجی اور مذہبی شخصیات نے بڑی تعدادمیں شرکت کی۔
تبصرہ