میرپور آزاد کشمیر: منہاج القرآن ویمن لیگ کے زیراہتمام محفل میلاد مصطفی (ص)

منہاج القرآن ویمن لیگ میرپور آزادکشمیر کے زیرِاہتمام 23 مارچ کو سالانہ محفل میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نیو بندرال ٹاؤن میں منعقد ہوئی۔ محفل کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن مجید سے ہوا۔ منہاج نعت کونسل میرپور اور منہاج ماڈل سکول میرپور کی طالبات نے دف کے ساتھ آقا کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ اقدس میں عقیدت و محبت کے پھول نچھاور کیے۔ منہاج کالج فار ویمن لاہور کی طالبات نے اپنے دلنشین انداز میں دف کے ساتھ محبت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ترانے پیش کیے۔ محترمہ پروفیسرکلثوم طارق صاحبہ ( منہاج یونیورسٹی لاہور) نے اپنے خصوصی خطاب میں عشق مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور سیرت طیبہ کے مختلف گوشوں کو موضوع گفتگو بنایا۔ انہوں نے کہا کہ محبت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم روح ِایمان ہے۔ اس لیے اپنے دلوں میں محبت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چراغ جلا لیں اور سیرت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اندر اپنی زندگیوں کو ڈھال لیں۔ انہوں نے کہا کہ حضور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کا حقیقی معنوں میں دست و بازو بن کر مصطفوی انقلاب کیلئے ہم نے اپنا کردار ادا کرنا ہے۔ تاکہ دنیا امن وسلامتی کا گہوارہ بن جائے اور امت مسلمہ پستیوں سے نکل کر بلندیوں کا سفر شروع کرے۔

محفل کی صدارت ممتاز بزرگ خاتون سرپرست منہاج القرآن ویمن لیگ میرپور محترمہ رضیہ سلطانہ نے کی۔ محفل میں ہزاروں خواتین نے شرکت کی۔ جن میں پروفیسرز، اساتذہ، وکلاء اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی خواتین شامل ہیں۔ مہمانان ِ گرامی میں محترمہ کبریٰ نثار ناظمہ منہاج القرآن ویمن لیگ میرپور، رومی کشمیر میاں محمد بخش رحمۃ اللہ علیہ کی پوتی محترمہ تنویر صاحبہ، محترمہ صفیہ امتیاز پرنسپل منہاج ماڈل سکول (گرلز) میرپور، محترمہ رخسانہ امتیاز کے علاوہ دیگر خواتین شامل ہیں۔ نقابت کے فرائض محترمہ رخسانہ زبیر قریشی صاحبہ صدر منہاج القرآن ویمن لیگ میرپور اور محترمہ مسرت آفتاب صاحبہ ناظمہ حلقات درود و فکر نے انتہائی خوبصورتی سے ادا کیے۔ محترمہ کلثوم طارق صاحبہ کی انتہائی پرسوز خطاب ودعا نے محفل میں موجود خواتین کو اشک بار کر دیا۔ پرتکلف ضیافت میلاد سے یہ بابرکت اور نورانی محفل اللہ تعالیٰ کی طرف سے بارانِ رحمت کی رِم جھِم کے ساتھ اپنے اختتام کو پہنچی۔

تبصرہ

ویڈیو

پیش آمدہ مواقع

Ijazat Chains of Authority
Top