جلد ایک کروڑ نمازیوں کی جماعت قائم ہو گی تو یہ استحصالی نظام خس و خاشاک کی طرح بہہ جائے گا۔ بشارت عزیز جسپال
نام نہاد جمہوریت کے نام پر مجبوریت کا نظام مسلط کر کے مقتدر طبقات
نے عوام کو اپنا غلام بنا لیا ہے
کرپشن کی دیمک نے ملکی اداروں کو کھوکھلا کر دیا ہے، ہوشربا مہنگائی کا عفریت عوام
کو نگلے جا رہا ہے
پاکستان عوامی تحریک پنجاب کے صدر بشارت عزیز جسپال کا ایگزیکٹو کونسل کے اجلاس سے
خطاب
پاکستان عوامی تحریک پنجاب کے صدر بشارت عزیز جسپال نے کہا ہے کہ کرپشن کی دیمک نے ملکی اداروں کو کھوکھلا کر دیا ہے، ہوشربا مہنگائی کا عفریت عوام کو نگلے جا رہا ہے۔ نام نہاد جمہوریت کے نام پر مجبوریت کا نظام مسلط کر کے مقتدر طبقات نے عوام کو اپنا غلام بنا لیا ہے۔ غلامی کی زنجیروں کو توڑنے اور قومی شعور کی بیداری کے لیے پاکستان عوامی تحریک کے 25 ویں یومِ تاسیس پر 25 مئی کو ہونے والے ملک گیر ورکرز کنونشن ایک اہم سنگِ میل ثابت ہو نگے۔ 25 مئی کے ورکرز کنونشن میں پاکستان عوامی تحریک کے غیور کارکنان ثابت کر دیں گے کہ اب چند خاندانوں کی نہیں بلکہ عوام کی حکومت قائم ہونے کا وقت آگیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی سیکرٹیریٹ ماڈل ٹاؤن میں پاکستان عوامی تحریک پنجاب کے ایگزیکٹو کونسل کے اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جب کہ اس موقع پر فیاض وڑائچ، راجہ زاہد، راجہ ندیم ، مشتاق نوناری ایڈوکیٹ ، چودھری افضل گجر، سلطان محمود چودھری اور عبدالحفیظ چودھری بھی موجود تھے۔
بشارت جسپال نے کہا کہ ہر پاکستانی کو ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی ایک کروڑ نمازیوں کی صف میں شامل ہو کر قافلہ عزم و یقیں کا حصہ بننا ہو گا۔ جلد ایک کروڑ نمازیوں کی جماعت قائم ہو گی تو لٹیرے حکمران اور استحصالی نظام خس و خاشاک کی طرح بہتے نظر آئیں گے۔ انہوں نے کہا ہے کہ نام نہاد جمہوری حکومت نے اپنے انتخابی وعدوں پر بالکل بھی عمل نہیں کیا۔ عوام توانائی کے بحران اور منہ زور مہنگائی کے ہاتھوں اوندھے منہ گر چکے ہیں، لوگ اپنی جان بچانے کی خاطر بھوک، افلاس سے تنگ آکر ڈاکے، چوری اور لوٹ مار کی طرف مائل ہو رہے ہیں۔ بے روز گاری اور مہنگائی پر قابو پانا، امن و امان فراہم کرنا ریاست کی سب سے بڑی ذمہ داری ہے مگر افسوس ہمارے حکمران اس ذمہ داری کی ادائیگی میں کلیتاً ناکام ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہر فرد اپنے سیاسی، سماجی شعور کو بلند کرنے اور معاشرے میں ہونے والی انفرادی اور اجتماعی زیادتیوں اور ملکی مفادات کی سرِ عام نیلامی پر خاموشی اختیار کرنے کی بجائے اپنا مضبوط کردار ادا کرے۔
تبصرہ