لاشوں کی سیاست کرنی ہوتی تو لاشوں کو اٹھا کر لاہور کی سڑکوں پر بیٹھ جاتے۔ اخلاق جلالی

پرویز رشید منفی سوچ رکھنے والے حکمرانوں کے زر خرید غلام ہیں، ہمیشہ منفی بیان دینا ان کی ڈیوٹی میں شامل ہے
پرویز رشید ن اور پیپلز پارٹی کے علاوہ باقی جماعتوں کی توہین کر رہے ہیں

پاکستان عوامی تحریک راولپنڈی کے جنرل سیکرٹری اخلاق احمد جلالی نے کہا ہے کہ پرویز رشید منفی سوچ رکھنے والے حکمرانوں کے زر خرید غلام ہیں، ہمیشہ منفی بیان دینا ان کی ڈیوٹی میں شامل ہے۔ پرویز رشید فقط ن لیگ اور پیپلز پارٹی کو معتبر کہہ کر باقی تمام جماعتوں کی توہین کر رہے ہیں۔ ملک بھر کی جماعتیں اپنی اپنی نمائندگی کے مطابق اور جہاں تک ان کا اثر و رسوخ ہے ایک مسلمہ حیثیت رکھتی ہیں۔ کسی بھی جماعت کو کم تر ظاہر کرنا پرویز رشید اور ن لیگ کا وطیرہ ہے۔ آمریت کی پیداوار اور جدہ بھاگ جانے والے اب جدہ نہیں بلکہ جیل جانے کی تیاری کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز بنگش کالونی میں عوامی تحریک کے اجلاس میں گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ملک طاہر جاوید، غلام علی خان، مقصود عباسی، نذیر ہزاروی، حاجی عبد الغفور، شیخ جاوید عالم، راجہ آصف اور دیگر بھی موجودتھے۔

انہوں نے کہا کہ ہم لاشوں کی سیاست نہیں کرتے۔ اگر لاشوں کی سیاست کرنا ہوتی تو عوامی تحریک والے ماڈل ٹائون سانحہ میں شہید ہونے والوں کی لاشیں لاہور کی سڑکوں پر رکھ کے بیٹھ جاتے۔ لیکن عوامی تحریک کے قائد اور کارکنان کا ہی حوصلہ ہے کہ انہوں نے تمام تر ظلم و جبر، تشدد اور ناانصافیوں کے باوجود قانون کو اپنے ہاتھ میں نہیں لیا۔ اسلام آباد ایئر پورٹ پر بھی پرامن کارکنوں پر دوران نماز آنسو گیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج کر کے یزیدی کردار کو زندہ کر دیا ہے۔ جھوٹ اور منافقت کی سیاست ن لیگ کا منشور ہے۔ ووٹرز سے جھوٹ بول کر معصوم ووٹرز کو دھوکہ دے کر ان کو سبز باغ دکھا کر ووٹ حاصل کر کے پھر غربت، مہنگائی اور بے روزگاری ہی غریب عوام کا مقدر ہوتا ہے۔ غریب عوام کی خوشحالی ن لیگ کا ایجنڈا ہی نہیں ہے۔ ملک میں خاندانی بادشاہت قائم ہے اور اپنے خاندان کو نوازنے کے سوا کوئی کام نہیں ہو رہا۔ عوامی تحریک اب ایسا ڈرامہ دوبارہ نہیں ہونے دے گی۔ گزشتہ روز عوامی تحریک کی اے پی سی کے بعد نوازشریف اور قاتل اعلی شہباز شریف کی ملاقات ہوئی اور مک مکا کی سیاست کوعملی شکل دی گئی۔ زرداری کو اے پی سی میں شرکت نہ کرنے پر شکریہ ادا کرنے اور نام نہاد اپنے ذاتی مفادات والے جمہوری سسٹم کو بچانے کے لئے لائحہ عمل طے کرنے کے لئے ن اور پی پی کے لیڈر ملاقات کریں گے۔ اس سے حکمرانوں کی بوکھلاہٹ واضح دکھائی دے رہی ہے۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top