اقوام متحدہ کے زیراہتمام منائے جانے والے ہفتہ بین المذاہب رواداری کے موقع پر ڈاکٹر طاہرالقادری کا پیغام

رواں سال ایک ایسے موقع پر اقوام متحدہ کے زیراہتمام 3 سے 9 فروری کے درمیان ہفتہ بین المذاہب رواداری منایا جا رہا ہے جب فرانس میں توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کے خلاف دنیا بھر میں آباد ڈیڑھ ارب سے زائد مسلمان انتہائی غم و غصہ کی حالت میں ہیں اور وہ مذکورہ توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کے خلاف احتجاجی ریلیاں نکال رہے ہیں۔ چارلی ہیبڈو کے دفتر پر حملہ اور اموات کو کسی مسلمان ملک نے درست نہیں کہا کیونکہ اسلام دہشت گردی کی ہر شکل کے خلاف ہے، قانون ہاتھ میں لینے کے عمل کی حمایت سے انتہا پسندی اور دہشت گردی جنم لیتی ہے تاہم آزادی اظہار کے نام پر کسی بھی مذہب کی مقدس ہستیوں کی تضحیک کی دنیا کے کسی ملک کے آئین، قانون میں گنجائش نہیں نہ ہی ایسے توہین آمیز رویے کی اقوام متحدہ اور یورپی کنونشن کے چارٹر اجازت دیتے ہیں۔ میں نے حال ہی میں اس ضمن میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سمیت امریکی صدر، برطانوی وزیراعظم اور فرانس کے صدر کو خط لکھا ہے کہ آزادی اظہار کی نئی تعریف ناگزیر ہو چکی ہے اگر اس حساس ترین آئینی، قانونی، اخلاقی، مذہبی مسئلہ کے حل پر فوری توجہ نہ دی گئی تو عالمی امن کے قیام کیلئے کی جانے والی کوششیں ثمر بار نہ ہو سکیں گی اور انتہا پسندی اور دہشت گردی کو جڑ سے ختم کرنے کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہ ہو سکے گا۔

بین المذاہب ہم آہنگی اور مکالمہ کی جتنی آج ضرورت ہے پہلے کبھی نہیں تھی، بین الاقوامی برادری کو باہمی تعلقات کو خلوص نیت کے ساتھ احترام اور اعلیٰ انسانی اقدار پر استور کرنا ہو گا، دو طرفہ تعلقات میں مذہب اور اس سے وابستہ مقدس شخصیات اور ہستیوں کا احترام ناگزیر ہے۔ عالم اسلام نے مکالمہ کی اہمیت کو ناصرف تسلیم کیا ہے بلکہ اسے عالمی امن کے قیام اور اسلامی بھائی چارہ کے فروغ کیلئے ایک اہم ٹول کے طور پر اختیار کیا ہے۔ اسلام ایک دین محبت اور انسانیت کے احترام اور فروغ کی تعلیمات سے عبارت ہے، اسلامی تاریخ ایسی لازوال مثالوں سے بھری ہوئی ہے جہاں رنگ، مذہب، زبان، نسل، ثقافت سے بالاتر ہو کر ہر طبقہ اور مذہب کے افراد کے بنیادی حقوق کو قانونی تحفظ دیا گیا۔ اب وقت آ گیا ہے کہ دنیا کو امن اور انصاف کا گہوارہ بنانے کیلئے اور تہذیبوں کے مابین تصادم روکنے کیلئے مقابلہ کی بجائے مکالمہ سے کام لیا جائے، آزادی اظہار کے شتر بے مہار اختیار کو مسلمہ بین الاقوامی اقدار اور قوانین کے ماتحت کیا جائے۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top