مقررہ مدت کے اندر فیصلے، سپریم کورٹ نے عوام کے دل جیت لیے: خرم نواز گنڈاپور

مورخہ: 26 جون 2015ء

خاندانی دشمنیوں اور قتل و غارت کی ایک بڑی وجہ فیصلوں میں تاخیر ہے: مشتاق نوناری ایڈووکیٹ
‎18 لاکھ مقدمات زیر التواء ہیں، وکلاء اور عوام کی بے چینی ختم ہو گئی، نعیم ایڈووکیٹ، اشتیاق چودھری
کرپشن کا دروازہ بند ہو گا، حکومت ججز اور عدالتی عملہ میں اضافہ کیلئے وسائل دے: وکلاء رہنما‎

PAT press release

لاہور(26جون2015) پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے ماتحت عدلیہ کے ججز کو بروقت مقررہ مدت کے اندر فیصلے کرنے کا حکم دیکر عوام کے دل جیت لیے۔ اس تاریخی فیصلے سے ناانصافی اور ظلم کو جڑ سے ختم کرنے میں مدد ملے گی۔ سپریم کورٹ کے مذکورہ فیصلہ پر اس کی روح کے مطابق عملدرآمد ہو گیا تو پاکستان حقیقی معنوں میں انصاف پسند اسلامی معاشرہ کے قالب میں ڈھل جائے گا اور ریاست اور شہری کا مقدس رشتہ مستحکم ہو گا۔ وہ گزشتہ روز پاکستان عوامی تحریک کے لائرز ونگ کے رہنماؤں مشتاق نوناری ایڈووکیٹ، نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ، اشتیاق چودھری ایڈووکیٹ اور ناصر ایڈووکیٹ سے گفتگو کررہے تھے۔ وکلاء رہنماؤں نے بھی سپریم کورٹ کے احکامات کا خیر مقدم کیا۔ مشتاق نوناری ایڈووکیٹ نے کہا کہ انصاف میں تاخیر انصاف سے انکار ہے۔ معزز ججز اور لوئر کورٹس کیلئے ٹائم فریم کا تعین مستحسن فیصلہ ہے۔ اشتیاق چودھری ایڈووکیٹ نے کہا کہ یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ ہماری عدالتوں میں نسل در نسل مقدمات چلتے ہیں جس کے نتائج خاندانی دشمنیوں کی صورت میں سامنے آتے ہیں۔ ہزاروں افراد محض مقدمات میں تاخیر یا انصاف نہ ملنے کے خوف اور غصہ کے باعث قتل ہو جاتے ہیں، امید ہے اب اس میں بہتری آئے گی۔ نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ نے کہا کہ رواں سال 14 جنوری کو پارلیمنٹ میں ایک رپورٹ پیش کی گئی جس کے مطابق ملک بھر کی ہائیکورٹس اور ضلعی عدالتوں میں زیر التواء مقدمات کی تعداد 18 لاکھ سے زائد ہے۔ یہ اعداد و شمار روح فرسا ہیں۔ سپریم کورٹ کے اس فیصلہ سے زیر التواء مقدمات کو تیزی سے نمٹانے میں مدد ملے گی، اس موقع پر ہم حکومت سے بھی کہیں گے کہ وہ عدالتوں میں ججز کی تعداد بڑھائے، عدالتیں عملہ میں اضافہ کرے اور برق رفتار انصاف کی فراہمی کیلئے جتنے وسائل بھی درکار ہیں وہ فراہم کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے اس فیصلے سے جہاں لاکھوں عوام مستفید ہونگے وہاں وکلاء کیلئے بھی آسانیاں پیدا ہونگی اور کرپشن کا دروازہ بند ہو گا۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top