مردم شماری کا آئینی تقاضا بھی مک مکا کی نذر ہو گی، ڈاکٹر طاہرالقادری

مورخہ: 01 مارچ 2016ء

اپنے شہریوں کی تعداد سے لا علم ریاست بجٹ کے حقیقی اعداد و شمار کیسے مرتب کر سکتی ہے؟
ہر کام فوج نے کرنا ہو تو کیا حکمرانوں کے ذمہ صرف ملک لوٹنا ہے ؟ رہنماؤں سے گفتگو

لاہور (یکم مارچ 2016) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ مردم شماری کا آئینی تقاضا بھی مک مکا کی سیاست کی نذر ہو گی، اپنے شہریوں کی تعداد سے لا علم ریاست بجٹ کے حقیقی اعداد و شمار کیسے مرتب کر سکتی ہے، ہر کام فوج نے کرنا ہے تو پھر کیا نام نہاد جمہوری حکمرانوں کا کام صرف ملک لوٹنا ہے؟ وہ گذشتہ روز پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین سے بات چیت کر رہے تھے، ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ ہر 10 سال بعد مردم شماری کروانا حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے، این ایف سی ایوارڈکی تقسیم، نئی حلقہ بندیاں، ملازمتوں کے کوٹہ کا تعین اور آبادی کے حقیقی اعداد و شمار مرتب کرنے کیلئے مردم شماری ناگزیر تقاضا ہے، مگر سیاسی وجوہات کی بنا پر مردم شماری سے مسلسل انحراف آئین سے غداری ہے، انہوں نے کہاکہ موجودہ حکمران اپنے عہد اقتدار میں کبھی مردم شماری نہیں ہونے دینگے، مردم شماری کیلئے بھی سپریم کورٹ کو بلدیاتی انتخابات کروانے کی طرح کانوٹس لینا پڑے گ، انہوں نے کہاکہ موجودہ نا اہل حکمران صرف ملک لوٹنے میں ماہر ہیں یہ کبھی کوئی ایسا کام نہیں کرینگے جس سے ان کی سیاست اور وسائل استعمال کرنے میں رکاوٹ آئے اورجس کا تعلق آئین کی عمل داری اور عوامی مفاد سے ہو۔ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے وکلاء سے بریفنگ بھی لی اور اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ ٹرائل کورٹ آئین و قانون پر عمل کرنے کی بجائے حکمرانوں کی خواہش پر ٹرائل کر رہی ہے، انہوں نے کہاکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے 14 شہداء کے خون پر انصاف نہ ملا تو پھر مظلوم انصاف کے حصول میں آزاد ہونگے۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top