میڈیا، وکلاء، انسانی حقوق کی تنظیمیں سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس مانیٹر کریں: عوامی تحریک

مورخہ: 19 مارچ 2016ء

ہمارے وکیل مرزا نوید بیگ کو ہراساں کیاجارہا ہے، عدالت کو آگاہ کیا لیکن کوئی ایکشن نہیں ہوا
خرم نوازگنڈاپور کی زیر صدارت اجلاس، وکلاء اور شہداء کے ورثاء شریک ہوئے

لاہور (19 مارچ 2016) پاکستان عوامی تحریک کے وکلاء کا اہم اجلاس مرکزی سیکرٹریٹ میں سیکرٹری جنرل خرم نوازگنڈاپور کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں دہشتگردی کی عدالت میں دائر کیے گئے استغاثہ کے حوالے سے مختلف قانونی پہلوؤں پر تفصیلی غور کیا گیا۔ اجلاس میں مرزا نوید بیگ ایڈووکیٹ، نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ، اشتیاق چودھری ایڈووکیٹ، مرکزی رہنما احمد نوازانجم اور شہداء کے ورثاء شریک ہوئے۔

نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ نے ایک قرارداد پیش کی جس میں استدعا کی گئی کہ میڈیا، وکلاء اور انسانی حقوق کی تنظیمیں سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کو مانیٹر کریں تاکہ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کو بلا روک ٹو ک انصاف مل سکے۔ اجلاس میں اس امر پر تشویش کا اظہار کیا گیا کہ عوامی تحریک کے وکیل مرزا نوید بیگ کوہراساں کیا جارہا ہے اور جب وہ سفر کرتے ہیں تو نامعلوم مشکوک موٹر سائیکل سوار ان کا تعاقب کرتے ہیں اور مسلسل موبائل فون پر ہدایات لیتے رہتے ہیں، اس حوالے سے دہشتگردی کی عدالت کے ایڈمنسٹریٹو جج خواجہ ظفر اقبال کو تحفظ کیلئے تحریری درخواست دی گئی ہے جس پر تاحال کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔

پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نوازگنڈاپور نے مطالبہ کیا کہ مرزا نوید بیگ ایڈووکیٹ کو تحفظ دیا جائے اور وکلاء کو ہراساں کیے جانے کا سلسلہ بند کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے وکلاء کو سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث عناصر کی طرف سے ہراساں کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہدائے ماڈل ٹاؤن کو انصاف دلوانے کا تہیہ کررکھا ہے، حکمران چاہے انصاف مانگنے والوں کو بھی شہید کر دیں مگر انصاف کیلئے جدوجہد جاری رہے گی۔ یاد رہے پاکستان عوامی تحریک نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے 15 مارچ کو استغاثہ دائر کیا تھا۔ 17 مارچ کو مستغیث جواد حامد کا بیان ریکارڈ ہوا اور اب مزید کارروائی کیلئے 21 مارچ کو تاریخ دی گئی ہے۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top