دو سال بعد بھی شہدائے ماڈل ٹاؤن کا انصاف کیوں نہیں ملا؟ ڈاکٹر حسن محی الدین

مورخہ: 06 جون 2016ء

بے گناہوں کے قاتلوں کو کسی صورت معاف نہیں کریں گے، سینئر مرکزی رہنما عوامی تحریک
کرپشن، ناانصافی اور رشوت پر مبنی تھانہ کلچر نے ملکی جڑیں کھوکھلی کر دیں، سی ڈبلیو سی کے اجلاس سے خطاب

لاہور (6 جون 2016) پاکستان عوامی تحریک کے سینئر مرکزی رہنما چیئرمین سپریم کونسل ڈاکٹرحسن محی الدین نے سنٹرل ورکنگ کونسل کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دو سال بعد بھی شہدائے ماڈل ٹاؤن کا انصاف کیوں نہیں ملا؟ انصاف دینا کیا ملکی اداروں، عدالتوں کے فرائض میں شامل نہیں ؟ انہوں نے کہا کہ 17 جون2014 ء کے دن ماڈل ٹاؤن میں انسانوں کو مارا گیا، چونٹیوں کا پرندوں کو نہیں۔ بے گناہوں کے قاتلوں کو کسی صورت معاف نہیں کرینگے۔ بار بار کہہ رہے ہیں کہ 17 جون 2016 ء کا احتجاج پرامن ہے۔ حکومت رکاوٹیں کھڑی کرنے سے باز رہے۔ سنٹرل ورکنگ کونسل کے اجلاس میں خرم نواز گنڈاپور، صاحبزادہ فیض الرحمن درانی، احمد نواز انجم، جی ایم ملک، سید الطاف حسین شاہ، مرکزی سیکرٹری اطلاعات نوراللہ صدیقی، جواد حامد، فرح ناز، علامہ فرحت حسین شاہ، سید امجد علی شاہ، حافظ غلام فرید، چودھری عرفان یوسف و دیگر نے شرکت کی۔

17 جون کے احتجاجی دھرنے کے انتظامات کے سیکرٹری جواد حامد نے سنٹرل ورکنگ کونسل میں اب تک کی انتطامی صورتحال کے متعلق تفصیل سے آگاہ کیا اور بتایا کہ ہزاروں کارکنان کے مال روڈ پر افطاری، تراویح، سحری اور سکیورٹی کے انتظامات مکمل کرلیے ہیں۔ اجلاس میں سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی وطن واپسی کے موقع پر استقبال کے حوالے سے بھی غوروخوض کیا گیا۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ سیاست کے نام پر مافیاز کا راج ہے۔ آئین صرف عدالتوں میں حوالہ جات کے استعمال تک محدود ہے ’’عملاً ‘‘ اس پر کہیں عمل نہیں ہورہا۔ انہوں نے کہا کہ آئین کا نفاذ ہوتا تو ریاستی فورس پولیس دن دہاڑے ماڈل ٹاؤن میں بے گناہ انسانوں کا شکار نہ کھیلتی۔ انہوں نے کہا کہ عوامی تحریک 19 کروڑ عوام کے حقوق کے جنگ لڑ رہی ہے۔ عوام کو بھی اپنے حق کیلئے اب باہر نکلنا ہو گا۔ اجلاس میں مال روڈ پر اساتذہ کے پرامن احتجاج کی حمایت اور حکومت کی طرف سے کسی قسم کا رابطہ نہ کرنے اور بے حسی کا مظاہرہ کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔ اجلاس میں مصنوعی مہنگائی اور لوڈشیڈنگ کی بھی مذمت کی گئی۔ رہنماؤں نے کہا کہ لاہور کراچی، اسلام آباد میں لوڈشیڈنگ کا شیڈول کچھ اور ہے جبکہ 80 فیصد دیہات میں 16، 16 گھنٹے بجلی اور پانی غائب ہیں۔ انصاف اور بے گناہوں کے قاتل حکمرانوں نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا گیا۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top