تنگ نظری اور انتہا پسندی کے خلاف دلیل کی طاقت سے فتح حاصل کرنا ہو گی، ڈاکٹر طاہرالقادری

علماء امت مسلمہ کے وکیل بنیں، اندھے فتوؤں کی لاٹھی توڑ کر ریسرچ کا راستہ اختیار کریں
ایسے لوگ اقتدار میں بیٹھیں ہیں جو بانی پاکستان کی فکر کے امین نہیں، شہر اعتکاف میں خطاب

لاہور (3 جولائی 2016) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ تحقیق کے عمل سے اعلیٰ کردار جنم لیتا ہے، مگر معاشرے کی غالب اکثریت نے اس سے منہ موڑ لیا ہے، جس سے تنگ نظری اور دہشتگردی نے جنم لیا ہے۔ نوجوان نسل کا دین پر اعتماد بحال کرنے کیلئے ضروری ہے کہ علماء کرام قول و فعل کا تضاد ختم کریں، علم کے کلچر کو رواج دیں اور دین اسلام کی حقیقی تعلیمات کے عالمگیر فروغ پر محنت کریں، علماء کو امت مسلمہ کا وکیل بننا ہو گا۔ پوری امت کو ایک جسد بنانے کیلئے علماء و مشائخ کو کلیدی کردار ادا کرنا ہو گا۔ تنگ نظری اور انتہا پسندی کے خلاف دلیل کی طاقت سے فتح حاصل کرنا ہو گی۔ علماء اندھے فتوؤں کی لاٹھی توڑ کر ریسرچ کا راستہ اختیار کریں۔ وہ شہر اعتکاف میں علماء و مشائخ اور ہزاروں معتکفین سے خطاب کر رہے تھے۔ تقریب کی صدارت جگر گوشہ قدوۃ الاولیاء پیر سیدنا طاہر علاؤ الدین الگیلانی رحمۃ اللہ علیہ صاحبزادہ پیر السید محمود محی الدین الگیلانی القادری کر رہے تھے جبکہ اس موقع پر علماء و مشائخ کی کثیر تعداد موجود تھی۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہاکہ زندہ قومیں اپنی فکر کے عالمگیر فروغ کیلئے جیا کرتی ہیں۔ اپنے حقوق کے حصول کیلئے جدوجہد کرنا غیرت مند قوم کا شیوہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ 6 دہائیوں کے بعد ملک تو قائم ہے مگر قوم کہیں دکھائی نہیں دیتی۔ ہمیں قوم بننے کا عہد کر کے ظالمانہ استحصالی اور کرپٹ سیاسی نظام سے ٹکرانا ہو گا۔ مملکت پاکستان کی جغرافیائی اور نظریاتی سرحدیں غیر محفوظ ہو چکی ہیں۔ ہم نے بانی پاکستان کے زریں اصولوں کو فراموش کر کے ایسے لوگوں کواقتدار کی مسند پر بٹھا رکھا ہے جو فکر قائد کے امین نہیں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ شخصیات کی بجائے اداروں کو مستحکم بنایا گیا ہوتا تو ملک معاشی و سیاسی اعتبار سے اس حالت میں نہ ہوتا۔ پاکستان قیادت کے بد ترین بحران کا شکار ہے۔ ذمہ دار کرپٹ ترین سیاسی نظام ہے۔ ملک کا ہر فرد دھن، دھونس، دھاندلی کے ستونوں پر کھڑے ظالمانہ نظام کوزمین بوس کرنے کیلئے پر امن سیاسی جدوجہد کرنے کا عزم کر لے تو آنے والا رمضان المبارک ہم معاشی آزادی اور سیاسی طور پر آزاد و خوشحال قوم کے طور پر دیکھ سکتے ہیں۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top