فرانس: یوم آزادی پر پاکستان عوامی تحریک کا ’جشن آزادی سمینار‘
پیرس (اے۔ کے۔ راؤ) پاکستان کے 69 ویں جشن آزادی کے موقع پر پاکستان عوامی تحریک فرانس نے ’جشنِ آزادی سمینار‘ کا اہتمام کیا۔ سمینار میں منہاج القرآن انٹرنیشنل کے سابق ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض، پاکستان عوامی تحریک فرانس کے صدر حاجی محمد اسلم، منہاج القرآن انٹرنیشنل فرانس کے صدر چوہدری محمد اعظم، پریس کلب کھاریاں کے سابق صدر نصراللہ چوہدری ایڈوکیٹ اور علامہ حافظ نذیر احمد سمیت منہاج القرآن انٹرنیشنل کے رفقاء اور پاکستانی کمیونٹی کے افراد شریک تھے۔
سمینار کا آغاز تلاوتِ کلام مجید سے ہوا جس کی سعادت قاری محمد صدیق نے حاصل کی۔ پاکستان عوامی تحریک فرانس کے سینئر نائب صدر محمد نعیم چوہدری نے ابتدائیہ پیش کیا، جبکہ جنرل سیکرٹری قاری طاہر عباس گورائیہ نقابت کے فرائض انجام دیے۔
سمینار سے خطاب کرتے ہوئے حاجی محمد اسلم نے سانحہ کوئٹہ میں وکلاء اور عام شہریوں کی شہادتوں پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کے مہینے میں دہشتگردوں نے خون بہا کر دشمن کے آلہ کار ہونے کا ثبوت دیا۔ حکمران عوام کے جان و مال کا تحفظ یقینی بنانے کی بجائے میڈیا کی آواز دبانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اس موقع پر نصراللہ چوھدری ایڈوکیٹ کا کہنا تھا کہ سانحہ کوئٹہ کی شہادتوں نے 1947 کے شہدائے پاکستان کی یاد تازہ کر دی ہے۔ وہ قربانیاں قیام پاکستان کے لیے تھیں اور یہ شہادتیں استحکام پاکستان کے لیے ہیں۔ انہوں کہا کہ 14 اگست یوم احتساب ہے جو ہمیں دعوت دیتا ہے کی ہم اپنی کامیابیوں اور ناکامیوں کا تجزیہ کریں۔ انہوں نے مغربی ممالک میں قائم منہاج القرآن انٹرنیشنل کے اسلامک سینٹرز کی خدمات کو سراہتے ہوئے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے ویژن کی تعریف کی۔
سیمنار کے شرکاء سے مخاطب ہوتے ہوئے معروف صحافی راؤ خلیل احمد نے پاکستان کی آزادی اور سالمیت پر اثرانداز ہونے والے عوامل کی روشنی میں حقیقی آزادی کے حصول میں رکاوٹوں پر گفتگو کی۔ انہوں نے ڈاکٹر شاہد مسعود کے پروگرام کی بندش کی پرزور مذمت کی۔ سید ظہیر شاہ نے فرنچ زبان میں آزادی کے مفہوم اور مسلمانان ہند کے 1940 سے 1947 تک کے کردار پر روشنی ڈالی۔ منہاج القرآن انٹرنیشنل فرانس کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل ظہیر عباس گجر نے شہدائے ماڈل ٹاؤن کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کی قربانیوں کو نوید انقلاب قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ شہداء کے انصاف اور قصاص تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
علامہ حافظ نذیر احمد نے حقیقی آزادی کو معاشرے کے تمام طبقات کی مشترکہ کوشش کا ثمر قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ معاشرے کے امراء لوٹ مار میں مصروف ہیں اور عام آدمی بنیادی ضروریات کے حصول کی جنگ لڑ رہا ہے۔
سمینار میں شہدائے کوئٹہ اور شہدائے ماڈل ٹاؤن کے لیے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ سمینار کے اختتام پر پاکستان کے استحکام اور ترقی و خوشحالی کے لیے دعا کی گئی۔
تبصرہ