بشپ اینڈریوفرانسس (کرسچئن رابطہ کونسل کے چیئرمین)
15 مارچ 2002 ء کو مسلم کرسچیئن ڈائیلاگ فورم 40 افراد کا وفد قائد تحریک سے ملنے آیا۔ اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے بشپ نے کہا کہ ’’ آج پاکستان بلکہ برصغیر کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی مسلمان مذہبی سکالر نے مسیحی حضرات کے ساتھ وہ حسن اخلاق کا عملی مظاہرہ کیا ہے جس کی مثال نہیں ملتی، ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے منہاج القرآن کی جامع مسجد کے دروازے ہمارے لئے عبادت کرنے کیلئے کھول دیئے ۔ ڈاکٹر صاحب نے پاکستان میں روحانی طور پر ایک نئے باب کا آغاز کیا ہے۔ دور حاضر میں اس امر کی شدید ضرورت ہے کہ مسیحی بائبل مقدس اور مسلمان قرآن مجید کی تعلیمات کی روشنی میں امن و رواداری کے پیامبر بن جائیں۔ تحریک منہاج القرآن کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری فروغ امن و محبت و سلامتی کے عظیم مشن کے قابل فخر رہبر و راہنما ہیں۔ وہ نہ صرف مسلمانوں کے انقلابی راہنماہیں بلکہ مسیحی برادری بھی انہیں اپنا انقلابی قائد تسلیم کر چکی ہے آج انہوں نے جس جرات و اخلاص کے ساتھ ہمارے لئے مسجد کے دروازے کھول دیئے اور ہمیں اپنے مذہب کے مطابق عبادت کرنے کی دعوت دے کر مذہبی رواداری کی اعلیٰ مثال قائم کر دی ہے، ہم مسیحیوں کے روحانی پیشوا پاپائے روم پوپ جان پال نے ان کی بین الاقوامی سطح پر قیام امن اور مذہبی رواداری کے فروغ کیلئے خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے ڈاکٹر صاحب کو ویٹی کن سٹی (اٹلی) میں عالمی دعائیہ کانفرنس میں خصوصی شرکت کی دعوت دی تھی۔
تبصرہ