محترمہ بینظیر بھٹو (سابق وزیر اعظم، پاکستان)

مورخہ: 05 اگست 2003ء

’’انقلاب‘‘ کا اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا؟

اتنے تھوڑے عرصہ میں ڈاکٹر طاہرالقادری نے جو ایچیومنٹ حاصل کر لی ہے یہ بذات خود ایک معمہ ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کے طرز سیاست اور نیٹ ورک کے متعلق جان کر محترمہ شہید نے کہا یہ لینن، کارل مارکس کے نظریہ سے بھی زیادہ تیزی سے پھیل رہا ہے اور محترمہ نے افسوس کا اظہار کیا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے شہید بانی جناب ذوالفقار علی بھٹو شہید بھی انہی راستوں پہ چلتے ہوئے اسی طرز پر ایک ایسی قوم تیار کرنا چاہتے تھے کہ جو موجودہ دور کے تقاضوں کے عین مطابق ہو، فرق صرف یہ ہے کہ بھٹو شہید نے ان اصلاحات کو عوامی سوشلزم کا نام دیا اور علامہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے ان اصلاحات کو اسلامی اصلاحات کا نام دیا ہے۔
بحوالہ مطلوب وڑائچ، روزنامہ نوائے وقت، مورخہ 17 مئی 2014ء
پاکستان پیپلز پارٹی کی چیئرپرسن محترمہ بینظیر بھٹو نے 5 اگست 2003ء کو منہاج القرآن اسلامک سنٹر لندن میں ڈاکٹر محمد طاہرالقادری سے ملاقات کی۔ تحریک کے اَغراض و مقاصد، بین الاقوامی سطح پر اشاعت اسلام اور فروغِ امن و سلامتی سے متاثر ہو کر انہوں نے تحریک کی تاحیات ممبرشپ اختیار کی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی قیادت میں منہاج القرآن انٹرنیشنل بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ، دہشت گردی و انتہاء پسندی کے خلاف جنگ اور فرقہ واریت کے خاتمے کے مشن پر گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ڈاکٹر طاہرالقادری جیسی شخصیت اسلام کے حوالے سے اپنا نقطۂ نظر دنیا کے سامنے رکھتی ہے تو مجھے اطمینان، خوشی اور فخر محسوس ہوتا ہے کہ ہم اسلام جیسے آفاقی مذہب کے پیروکار ہیں۔

اسلامک سنٹر میں اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تحریک منہاج القرآن عالم اسلام میں دین اسلام کی اصل روح کے فروغ کے لئے ایک اہم فریضہ سرانجام دے رہی ہے اور ایک پلیٹ فارم پر اتنے پڑھے لکھے لوگوں کا جمع ہونا قابل ستائش ہے۔ منہاج القرآن اسلامک سنٹر لندن کے جملہ شعبہ جات کا وزٹ اور منہاج القرآن کے تعلیمی منصوبہ جات اور رفاہی نظام کا مشاہدہ کیا ہے اور میں یہ بات بڑے وثوق سے کہتی ہوں کہ پاکستان سے باہر کوئی بھی جماعت یا تنظیم منہاج القرآن انٹرنیشنل کا مقابلہ نہیں کر سکتی۔

بینظیر بھٹو کی منہاج القرآن میں شمولیت


پاکستان عوامی اتحاد

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top