اسداللہ غالب (ادارتی ایڈیٹر روزنامہ جنگ)
4 اپریل 1998ء کو اپنے کالم انداز جہاں میں تحریر کیا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کو متعدد بار سننے کا ومقع ملا ہے۔ ڈاکٹر صاحب کا خاصہ ہے کہ وہ منطق کی زبان میں بات کرتے ہیں اور مخالف کو بے دلیل کر دیتے ہیں، طاہرالقادری نے ایک عالم دین ہونے کے ناطے لبرل ازم (روشن خیال ہونے) کا ہمیشہ مظاہرہ کیا ہے اور کبھی کسی معاملے میں انتہاپسندی کا ثبوت نہیں دیا، میں اس تحریک کی کامیابی کے نشانات کوستان دہر میں نمایاں دیکھے ہیں۔ مجھے اس حقیقت کو تسلیم کرنے میں کوئی عار نہیں کہ اس وقت پورے یورپ میں ادارہ منہاج القرآن کی شاخیں پاکستانی کمیونٹی میں مذہب کو راسخ کرنے میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں، یہی وجہ ہے کہ علامہ طاہرالقادری نے اسلام کو ایک جدید اور موثر مذہب کے طور پر پیش کیا ہے، منہاج القرآن سے وابستہ افراد دین اور دنیا کو یکساں طور پر پہنچانتے ہیں، پورے یورپ میں میرے مشاہدے کے مطابق ڈاکٹر طاہرالقادری کے پیروکاروں کی تعداد میں بڑی تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور لوگ بڑی فراخ دلی سے اس کے منصوبہ جات کے لئے فنڈز دیتے ہیں۔
تبصرہ