نواز شریف کے روپ میں کہیں زیادہ خطرناک الطاف حسین چھپا ہوا ہے: ڈاکٹر طاہرالقادری
6 ماہ تو کیا اس قانون کے تحت 20 سال بھی کسی کا احتساب نہیں ہو گا، اشرافیہ آئین کو آئین نہیں مانتی
تھانہ فیصل ٹاؤن میں آگ لگا کر سانحہ ماڈل ٹاؤن کا تحریری ریکارڈ جلا دیا گیا، پریس کانفرنس
حلف نامہ کی بحالی دھوکہ، اصل واردات احمدیوں کو آئین کے تحت اقلیت قرار دینے والا پورا قانون ختم کرنا ہے
غیر قانونی اور دہشتگرد سیاست ریاست پر حملہ آور ہے، وزراء پاکستان کے خلاف لابنگ کرنے امریکہ جاتے ہیں
عدالت میں جو کچھ ہوا یہ معمولی سا ہتھکنڈاہے، اشرافیہ کے پاس احتساب سے بچنے کے ہزاروں ہتھکنڈے ہیں
شریف برادران بہت بڑے بدمعاش ہیں، یہ ایسا بحران پیدا کریں گے کہ کوئی حل کرنے کی جرأت بھی نہیں کر سکے گا
والیم ٹین کو بھی آگ لگ سکتی ہے، لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانیں گے، ریاست کو ریاست بن کر دکھانا ہو گا
لاہور (13 اکتوبر 2017) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اداروں کے علم میں ہے کہ نہیں نواز شریف کے روپ میں کہیں زیادہ خطرناک الطاف حسین چھپا ہوا ہے، اشرافیہ کا نام نہاد احتساب ہورہا ہے 6 ماہ تو کیا اس قانون کے تحت 20 سال بھی کسی کا احتساب نہیں ہو گا، اشرافیہ سپریم کورٹ کو سپریم کورٹ اور آئین کو آئین نہیں مانتی، ختم نبوت کے حلف نامہ کی بحالی دھوکہ، اصل واردات احمدیوں کو آئین کے تحت اقلیت قرار دینے والے پورے قانون کو ختم کر دیا گیا ہے جس کا کسی کو علم بھی نہیں۔ پہلی بار اس کا انکشاف کر رہا ہوں۔ قومی سالمیت اور دین کی سالمیت پر حملے جاری ہیں۔ شریف برادران اس سے کہیں زیادہ بدمعاش ہیں جتنا ریاستی ادارے سمجھتے ہیں۔ غیر قانونی اور دہشتگرد سیاست ریاست پر حملہ آور ہے، وزراء قرضوں یا تعلقات کی بہتری کیلئے نہیں پاکستان کے خلاف لابنگ کرنے امریکہ جاتے ہیں، احتساب عدالت میں جو تصادم ہوا یہ 1997 ء کی فلم کا ٹریلر ہے۔ اشرافیہ کے ہزاروں ہتھکنڈوں میں سے یہ ایک چھوٹا سا ہتھکنڈا ہے۔ جھگڑا کرنے والے دونوں طرف ان کے اپنے لوگ تھے۔
اس موقع پر چیئرمین سپریم کونسل ڈاکٹرحسن محی الدین، نوراللہ صدیقی، ساجد محمود بھٹی، نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ، اشتیاق چودھری ایڈووکیٹ، جواد حامد و دیگر رہنما موجود تھے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مجھے کوئی خوشبو یا بدبو نہیں آرہی کیونکہ آج کل نزلہ ہے چند روز کیلئے بیرون ملک جارہا ہوں واپسی پر صورت حال بہتر طریقے سے محسوس کر سکوں گا۔ شریف برادران ایسی سیاسی، معاشی انتظامی دہشت گردی کر رہے ہیں کہ مسائل حل کرنے کی کوئی جرات بھی نہ کر سکے۔
تھانہ فیصل ٹاؤن میں آگ لگا کر سانحہ ماڈل ٹاؤن کا مکمل ریکارڈ جلا دیا گیا، تھانے میں وہ تمام رجسٹرڈ جلا دئیے گئے جن میں سانحہ میں ملوث افسران، ان کے استعمال میں آنے والا اسلحہ، ایمونیشن اور گاڑیوں کے نمبر تک سب کچھ شامل تھا جلا دئیے گئے اور یہ ایک ایسے موقع پر کیا گیا جب ٹرائل جاری ہے اور اس کا مقصد قاتلوں کو بچاناہے یہ انصاف کے ساتھ دہشت گردی ہے جو سانحہ ماڈل ٹاؤن میں بے گناہوں کو خون میں نہلا سکتے ہیں وہ کچھ بھی کر سکتے ہیں۔ عدالت میں قاتلوں کی بجائے شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کی بات سنی جائے جو انصاف کے منتظر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ والیم ٹین کو بھی آگ لگ سکتی ہے، لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانیں گے، ریاست کو ریاست بن کر دکھانا ہو گا۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے مزید کہا کہ حلف نامہ کی تبدیلی اور بحالی بہت معمولی معاملہ ہے انہوں نے ایسے وزراء رکھے ہوئے ہیں جو مختلف سمت میں بیان بازی کے عوامی توجہ کو منتشر رکھتے ہیں۔ اصل دہشت گردی 9 انتخابی قوانین کو ختم کرنے کی ہے جس کے تحت امانت، دیانت، صداقت کو ختم کر دیا گیا۔ الیکشن کنڈکٹ ایکٹ 2002 بھی ختم کر دیا گیا جس کے تحت آئین کے مطابق احمدیوں کا بطور اقلیت کردار متعین کیا گیا تھا۔ اس قانون کی کسی ایک شق کو بھی انتخابی اصلاحات ایکٹ میں شامل نہیں کیا گیا یہ آئین کو ختم کرنے کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہا کہ شریف برادران ریکارڈ جلانے کے ماہر ہیں۔ تھانہ فیصل ٹاؤن میں پہلی بار آتشزدگی نہیں ہوئی اس سے قبل میٹرو بس منصوبہ لاہور میں ایک ارب 97 کروڑ روپے کی کرپشن کے ریکارڈ کو جلایا گیا، ستمبر 2014ء میں الیکشن کمیشن کا ریکارڈ جلایا گیا، 7 ستمبر 2016ء میں نندی پور پاور پراجیکٹ کا ریکارڈ غائب کیا گیا، ستمبر 2016ء میں ہی حکمران خاندان کی رمضان شوگر مل میں بھارتی شہریوں کے ملازمت کے ریکارڈ کو ضائع کرنے کیلئے آگ لگائی گئی۔ اربوں روپے کی سستی روٹی منصوبے کا ریکارڈ غائب کیا گیا، ستمبر 2016 میں ہی وزارت خزانہ کے Q بلاک اسلام آباد آفس میں ریکارڈ کو آگ لگنے کی خبر آئی اور پھر اگست 2017 ء کو پتہ چلا کہ وزارت خزانہ کے ریکارڈ میں سے 9 ارب ڈالر کے قرضوں کا ریکارڈ غائب ہے۔ ہم پیشگی مطلع کررہے ہیں نیب اور احتساب عدالت کے ریکارڈ رومز کی حفاظت کی جائے والیم ٹین کو بھی آگ لگ سکتی ہے۔
تبصرہ