خلیل الرحمن خان کی رپورٹ پر تبصرہ وقت کا ضیاع ہے: ترجمان عوامی تحریک لائرز ونگ

خلیل الرحمن پنجاب حکومت کی پے رول پر ہیں، ان کے صاحبزادے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب ہیں
خلیل الرحمن خان رپورٹ پٹیالہ ہاؤس میں تیار ہوئی، انہوں نے صرف دستخط کئے:اشتیاق چوہدری
پنجاب کے حکمرانوں نے اس پٹیالہ رپورٹ کا لاہور ہائیکورٹ کے سامنے ذکر کرنے کی جرات بھی نہیں کی

لاہور (13 دسمبر 2017) پاکستان عوامی تحریک لائرز ونگ کے مرکزی راہنما اشتیاق چوہدری ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ جسٹس ریٹائرڈ خلیل الرحمن کی جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ پر نظر ثانی غیر قانونی، غیر اخلاقی اور محض ردّی کا ایک ٹکڑا ہے یہ نام نہاد رپورٹ جسٹس ریٹائرڈ خلیل الرحمن کو لکھ کر دی گئی، انہوں نے اس پر صرف دستخط کیے اور یہ دہشتگردی پٹیالہ ہاؤس لاہور میں ہوئی۔ اسی پٹیالہ ہاؤس میں وزیر اعلیٰ، وزیر قانون اور جسٹس باقر نجفی کمیشن کے سامنے پیش ہونیوالے بیوروکریٹس کے بیان حلفی بھی تیار ہوئے، اشتیاق چوہدری ایڈووکیٹ نے کہا کہ جسٹس ریٹائرڈ خلیل الرحمن شریف خاندان کے ذاتی ملازم، خاندانی وفادار اور پنجاب حکومت کی پے رول پر ہیں اور پنجاب حلال ڈویلپمنٹ ایجنسی کے چیئرمین اور پنجاب جوڈیشل اکیڈمی میں 15 لاکھ روپے ماہانہ میں آج بھی ملازم ہیں اور جاتی امراء کے جج کی شہرت رکھتے ہیں۔ یہ وہی تاریخی جج ہیں جنہوں نے اپنے ہی چیف جسٹس کے خلاف کوئٹہ جا کر تاریخی فیصلہ سنایا تھا۔ اس رپورٹ کے بعد ان کے بیٹے کو ایڈووکیٹ جنرل پنجاب لگایا گیا۔ یہ پورا خاندان سر تا پا خاندان اشرافیہ کا ممنون احسان ہے، ان سے ایسی رپورٹ کے سوا کوئی اور توقع رکھی بھی نہیں جاسکتی، انہوں نے کہا کہ ایک ریٹائرڈجج لاہور ہائیکورٹ کے سینئرسرونگ جج کی انکوائری کے بعدکیسے انکوائری کرسکتا ہے؟ خلیل الرحمن کی مضحکہ خیز انکوائری کا ذکر کرنا بھی وقت کا ضیاع ہے اور اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ سے وابستہ رہنے والے کسی شخص کو بے گناہ انسانی خون سے اپنی خوشحالی کے خواب منسلک نہیں کرنے چاہییں، انہوں نے کہا کہ پنجاب کے قاتل حکمرانوں میں اگر جرات تھی تو اس نام نہاد رپورٹ کولاہور ہائیکورٹ میں پیش کرتے یا کم از کم اس کا حوالہ دینے کی ہی جرات کر لیتے۔ ترجمان نے کہا کہ قاتلوں کا کوئی ہتھکنڈا کارگر نہیں ہوگا۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top