قومی مفاد کیخلاف بولنا آزادی اظہار نہیں : منہاج یونیورسٹی کے زیراہتمام مذاکرہ
ماس کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ کے طلباء و طالبات کی مذاکرہ میں شرکت، ڈاکٹر حسین محی الدین نے صدارت کی
پڑھے لکھے نوجوان شعبہ صحافت کی طرف آئیں، مبشر لقمان کا مذاکرے سے خطاب
الیکٹرانک میڈیا دور حاضر کا معلم ہے، ڈپٹی چیئرمین کا مذاکرہ سے خطاب
لاہور (15 مئی 2018) منہاج یونیورسٹی لاہور ماس کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ کے زیراہتمام ’’قومی سلامتی اور میڈیا کا کردار‘‘ کے عنوان سے خصوصی مذاکرہ ہوا، مذاکرہ میں طلباء و طالبات نے ایک قرارداد کے ذریعے مطالبہ کیا کہ قومی مفاد کیخلاف بولنا آزادی اظہار نہیں، میڈیا قومی سلامتی کے خلاف بولنے والوں کو بین کرے، نئی نسل کو نظریہ پاکستان سے ہم آہنگ کرنے اور بین الاقوامی سازشوں سے خبردار کرنے کیلئے الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا نوجوان نسل کو ایجوکیٹ کرے، مذاکرہ کی صدارت منہاج یونیورسٹی لاہور بورڈ آف گورنرز کے ڈپٹی چیئرمین ڈاکٹر حسین محی الدین نے کی جبکہ مہمان خصوصی معروف اینکر پرسن مبشر لقمان نے طلباء و طالبات سے خطاب کیا۔ منہاج یونیورسٹی لاہور کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد اسلم غوری، ماس کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ کی ہیڈ میڈم روبینہ اور عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات نوراللہ صدیقی نے بھی مذاکرہ میں خطاب کیا۔
مبشر لقمان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کی نوجوان نسل خوش قسمت ہے کہ انہیں صحافت سے متعلق عملی معلومات دوران تعلیم مل رہی ہیں، انہوں نے کہا کہ صحافت ایک مقدس پیشہ اورملک اور دکھی انسانیت کی خدمت کا بہترین ذریعہ ہے، انہوں نے کہا کہ ماس کمیونیکیشن کی تعلیم حاصل کرنے والے طلباء جاب ڈھونڈنے والے نہیں جاب پیدا کرنے والے بنیں، یہ دور سوشل میڈیا کا ہے، آج گھر بیٹھے آپ جدید ایپس کا سہارا لے کر خود بھی باعزت روزگار کما سکتے ہیں اور دوسروں کیلئے بھی مددگار بن سکتے ہیں۔
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جس جمہوریت میں سانحہ ماڈل ٹاؤن جیسے واقعات ہوں، بے گناہ لوگوں کو دن دہاڑے قتل کر دیا جائے اسے میں جمہوریت نہیں سمجھتا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی نئی نسل سے بہت سی توقعات وابستہ ہیں، سوال کرنا سیکھیں، جس کے پاس بھی ریاست کا کوئی عہدہ ہے یا کوئی انتظامی عہدہ ہے آپ اس سے ضرور پوچھیں کہ آیا وہ اپنی ذمہ داریاں پوری کررہا ہے یا نہیں کررہا۔ سوال کرنے سے ہی بہتری کے راستے کھلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کارپٹ کے نیچے گندگی چھپانے والی قوم بن کررہ گئے ہیں، اب آہستہ آہستہ کارپٹ اٹھ رہا ہے تو گندگی برآمد ہورہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک گمراہ کن تصور ہے کہ صحافی کو متعصب نہیں ہونا چاہیے، انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ ایک صحافی کو اپنے ملک کے لیے متعصب ہونا چاہیے، قومی مفاد کے تحفظ کیلئے متعصب ہونا چاہیے، پاکستان کو نقصان پہچانے والوں کے خلاف متعصب ہونا چاہیے۔
ڈاکٹر حسین محی الدین نے اپنے خطاب میں کہا کہ الیکٹرانک میڈیا دور حاضر کی مضبوط ترین آوازہے، اس فیلڈ کے اندر پڑھے لکھے نوجوانوں کو ضرور طبع آزمائی کرنی چاہیے، میڈیا دور حاضر کا معلم ہے، انہوں نے اہم موضوع پر مذاکرہ کے انعقاد پر ماس کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ کی ہیڈ میڈم روبینہ اور وائس چانسلر منہاج یونیورسٹی لاہور ڈاکٹر محمد اسلم غوری کو مبارکباد دی۔ جدید صحافت اور الیکٹرانک میڈیا کے حوالے سے طلباء و طالبات نے سوالات بھی کیے۔
مذاکرہ میں کرنل (ر) محمد احمد، کرنل (ر) محمد مبشر، خرم شہزاد، میڈم ثمرین، میڈم رابعہ علی، طاہر شکیل، رانا تنویر، قاضی فیض الاسلام و دیگر نے شرکت کی۔
تبصرہ