صوفیائے کرام کی زندگیاں انسانیت کی خدمت کیلئے وقف تھیں : خرم نواز گنڈاپور
دوسروں کیلئے جینے والے قیامت تک جیتے ہیں، صوفیاء نے صرف امن، بھائی چارہ کی بات کی
قدوۃ الاولیا سیدنا طاہر علاؤ الدین الگیلانی القادری کے سالانہ عرس کے موقع پر مرکزی سیکرٹریٹ میں کانفرنس
حضور قدوۃ الاولیا علم و عمل، شریعت و طریقت کی دنیا کے عظیم بزرگ ہیں:مقررین
کانفرنس میں بین الاقوامی نعت خواں اخترحسین قریشی، وسیم عباس، صاحبزادہ افتخار الحسن نے گلہائے عقیدت پیش کیے
بریگیڈیئر (ر) اقبال احمد، شہزاد رسول، جواد حامد، حاجی اسحاق، راجہ زاہد، حافظ عابد بشیر و دیگر کی شرکت
لاہور (4 اگست 2018ء) تحریک منہاج القرآن کے روحانی سرپرست قدوۃ الاولیاء حضرت پیر سیدنا طاہر علاؤ الدین الگیلانی القادری کے سالانہ عرس کے موقع پر تحریک منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ میں تحریک منہاج القرآن (بزم قادریہ) کے زیراہتمام ’’اصلاح معاشرہ، ترویج امن اور صوفیاء کا کردار‘‘ کے عنوان سے کانفرنس منعقد ہوئی، کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تحریک منہاج القرآن کے ناظم اعلیٰ خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ صوفیائے کرام کی زندگیاں خدمت انسانیت کیلئے وقف تھیں، امن، رواداری اور اعتدال پر مبنی معاشرے کی تشکیل کیلئے صوفیاء کاطرز عمل آج بھی نسخہ اکسیر ہے۔ صوفیائے کرام بلا رنگ و نسل، مذہب، فرقہ، مسلک انسانیت سے پیار کرتے تھے اوریہی وجہ ہے کہ ہمیں برصغیر کے عظیم صوفیائے کرام کے عہد زندگی میں فرقہ واریت اور مذہبی تصادم کی کوئی مثال نہیں ملتی، انہوں نے کہا کہ زمین پر حکومت کرنے والے بڑے بڑے بادشاہ تاریخ کے اوراق میں گم ہو گئے جبکہ مخلوق خدا کیلئے زندگی بسر کرنے والے عظیم صوفیائے کرام اور اولیائے اللہ آج بھی دلوں کے حکمران ہیں۔
کانفرنس کے آغاز میں بین الاقوامی نعت خواں اختر حسین قریشی، وسیم عباس اور صاحبزادہ افتخار الحسن نے حضور سرور کونین ﷺ کی بارگاہ اقدس میں گلہائے عقیدت پیش کیے، کانفرنس کے میزبان پبلک ریلیشنز ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر شہزاد رسول، حاجی محمد اسحاق، شیخ آفتاب، حافظ عابد بشیر، صاحبزادہ افتخار الحسن، حفیظ الرحمن خان، عبدالحفیظ چودھری تھے۔ کانفرنس میں تحریک منہاج القرآن کے نائب صدر، بریگیڈیئر(ر) اقبال احمد خان، مرکزی سیکرٹری اطلاعات نوراللہ صدیقی، پرنسپل اسلامک کالج آف شریعہ میجر (ر) محمد خان، ناظم سیکرٹریٹ جواد حامد، نائب صدر پنجاب راجہ محمد زاہد، سہیل احمد رضا، علامہ لطیف مدنی، سید مشرف علی شاہ، طیب ضیاء، حاجی مقصود، شمیم نمبردار، عائشہ مبشر، آمنہ بتول نے شرکت کی۔
شہزاد رسول نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو شخص حضور ﷺ کے عشق میں ڈوب جائے اور آپ ﷺ کی اطاعت کو اپنا شعار بنا لے تو اسے بے پناہ قوتیں حاصل ہوتی ہیں، یہ قوتیں انہیں کسی کے سامنے جھکنے نہیں دیتیں اور پھر وہ بحر و بر پر حکومت کرتے ہیں، یہ مقام اپنی ذات کی نفی کر دینے اور خود کو مخلوق خدا کیلئے وقف کر دینے سے حاصل ہوتاہے، شہزاد رسول قادری نے حضور قدوۃاولیا کی تحریک منہاج القرآن اور اس کے کارکنان، کالج آف شریعہ کے طلبہ پر خصوصی شفقتوں کا ذکر کچھ اس انداز سے کیا کہ ہر آنکھ نم ہو گئی، انہوں نے کہا کہ حضور قدوۃ اولیا علم و عمل، شریعت و طریقت کی دنیا کے عظیم بزرگ ہیں۔
ڈپٹی چیف آرگنائزر بز قادریہ حافظ عابد بشیر نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کہ اولیائے اللہ کے جسموں میں حق روح کی طرح سماجاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ ان کی گردنیں کبھی نہ تو کسی بادشاہ کے سامنے جھکیں اور نہ باطل کے سامنے اور نہ ہی ان کے سینوں میں خوف اورنہ ان کے دل غیر اللہ سے مرغوب ہوتے ہیں، وہ اپنی آن بان کے ساتھ مخلوق خدا کی خدمت کرتے ہیں، اسی لیے زمانہ بڑے بڑے جغرافیے والے ملکوں کے بادشاہوں کو تو بھلا دیتا ہے مگر انسانیت کیلئے زندہ رہنے والی ان بزرگ ہستیوں کو ہمیشہ یاد رکھا جاتا ہے۔
صاحبزادہ افتخار الحسن نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوفیائے کرام اپنے عظیم کردار کی وجہ سے آج بھی زندہ ہیں اور ان کا علمی، تربیتی، روحانی فیض آج بھی جاری ہے، جو دوسروں کیلئے جیتے ہیں وہ قیامت تک کیلئے جیتے ہیں۔ صوفیاء نے امن، محبت اور انسان دوستی کے اسلامی، آفاقی پیغام کو عام کیا، ہمیں صوفیائے کرام کی زندگیوں سے زندہ رہنے کا سبق لینا چاہیے۔
تبصرہ