صوفیائے کرام نے اپنے کردار سے اسلام کے ظاہر و باطن کی حفاظت کی: منہاج القرآن علماء کونسل

حضرت داتا علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ کا صوفیا میں بڑا مقام ہے، صوفیاء نے برصغیر میں اسلام کی روشنی پھیلائی
منہاج القرآن علماء کونسل کے زیراہتمام منعقدہ خصوصی فکری نشست سے علامہ امداد اللہ قادری و دیگرکا خطاب

لاہور (26 اکتوبر 2018) سید علی بن عثمان ہجویری المعروف حضرت داتا گنج بخش رحمۃ اللہ علیہ کے 975ویں سالانہ عرس مبارک کے موقع پر منہاج القرآن علماء کونسل کے زیراہتمام مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں ایک فکری نشست ’’تعلیمات داتا علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ ‘‘کااہتمام کیا گیا۔ فکری نشست سے خطاب کرتے ہوئے صدر منہاج القرآن علماء کونسل علامہ امداد اللہ قادری نے کہا کہ صوفیائے کرام ملت اسلامیہ کا وہ طبقہ ہیں جنہوں نے ہر دور میں روحانی پاکیزگی اور کردار سے اسلام کے ظاہر اور باطن کی حفاظت کی، ان صوفیا میں حضرت داتا علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ بلند ترین مقام پر فائز ہیں۔

فکری نشست میں منہاج القرآن علماء کونسل کے مرکزی، صوبائی، ضلعی رہنماؤں کے علاوہ اساتذہ اور طلبہ کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔

الحاج علامہ امداد اللہ قادری نے کہا کہ برصغیر میں اسلام کی ترویج و اشاعت میں حضرت داتا گنج بخش رحمۃ اللہ علیہ کی شخصیت انتہائی برگزیدہ، معتبر اور نمایاں ہے، حضرت داتا علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ نے برصغیر کو اسلام کے نور سے منور کیا، ظلم، جہالت، شرکت و معصیت کی تاریکیوں میں محبت، علم، امن، رشد و ہدایت، نیکی و تقویٰ، ایثار و بھائی چارے کی شمعیں روشن کیں، آپ رحمۃ اللہ علیہ کے اخلاق و کردار اور افعال و اقوال نے اسلام کی عملی تعبیر لوگوں کے سامنے پیش کی، حضرت داتا علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ کے اخلاق، علم و تبلیغ کے سبب برصغیر کے لوگ جوق در جوق حلقہ بگوش اسلام ہوئے۔

فکری نشست سے خطاب کرتے ہوئے علامہ میر آصف اکبر نے کہا کہ صوفیاء کی تعلیمات کسی ایک معاشرے تک محدود نہیں بلکہ ان کے لیے ہر معاشرے اور ہر تہذیب میں کشش پائی جاتی ہے، حضرت داتا علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ اور دیگر صوفیاء کی تعلیمات بغیر کسی لسانی، نسلی یا عقائد کی تفریق کے انسانیت کیلئے ہوتی ہیں، آج شدت پسندی کا دور دورہ ہے، داتا علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ کی تعلیمات سے ہم اخوت اور بھائی چارے کی جانب جا سکتے ہیں، صوفی ازم اسلام کی اصل تشریح ہے جو دنیا میں امن اور سلامتی کی ضامن ہے، انہوں نے کہا کہ حضرت داتا علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ نے عربی، فارسی اور دیگر علوم کے حصول کیلئے سفر کی صعوبتیں نہایت خندہ پیشانی سے برداشت کیں، شام، عراق، بغداد شریف، مدائن، فارس، کوہستان، آذربائیجان، خراسان وغیرہ کے مشہور جید اور معتبر علماء سے علم حاصل کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج جبکہ امت مسلمہ مصائب، مشکلات اور مسائل کا شکارہے ان حالات میں حضرت داتا گنج بخش رحمۃ اللہ علیہ کے حیات بخش فرمودات اور ان کی انقلاب آفرین تعلیمات سے فیض حاصل کرنا چاہیے جو زندگی کوعمل، حرکت اور جہد مسلسل سے مزین، روشن و بلند نصب العین سے منور کرنے کا پیغام دی رہی ہیں۔

فکری نشست سے مفتی غلام اصغر صدیقی، علامہ صاحبزادہ نفیس الدین قادری، علامہ سعید احمد فاروقی، علامہ سید علی عابد مشہدی، علامہ مفتی خلیل احمد حنفی، علامہ رفیق رندھاوا، علامہ عثمان سیالوی و دیگر نے بھی خطاب کیا، تقریب کے اختتام پر ملکی سلامتی و خوشحالی کیلئے خصوصی دعا کی گئی۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top