ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کا رحیم یار خان میں ڈسٹرکٹ بار کونسل سے خطاب

تحریک منہاج القرآن کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا ہے کہ میثاق مدینہ میں امن اور رواداری کی اقدار پر مبنی بین الاقوامی معاشرہ کی تشکیل کیلئے سیاسی، سماجی، اقتصادی، اخلاقی رہنما اصول موجود ہیں، دستور مدینہ کے ذریعے اسلام کی ہمہ جہت عالمگیر فکر کا باضابطہ اعلان ہوا، دنیا کو امن کا گہوارہ بنانے کیلئے حضور نبی اکرم ﷺ کی طرف سے دستور مدینہ میں فراہم کی گئی فکری اساس آج بھی مفید اور قابل عمل ہے، وکلاء برادری انسانی حقوق اور پاکستان کی نظریاتی، فکری اساس کی محافظ ہے، وہ رحیم یار خان میں ڈسٹرکٹ بار کونسل سے خطاب کررہے تھے۔

اس موقع پر حسان مصطفی ایڈووکیٹ صدر ڈسٹرکٹ بار رحیم یار خان، ممتاز مصطفی ایڈووکیٹ ممبر پنجاب بار کونسل، عمران اشرف ایڈووکیٹ جنرل سیکرٹری ڈسٹرکٹ بار، مشتاق احمد چاچڑ ایڈووکیٹ، عبدالحمید سانگھڑ، مہر حسین دریجہ ایڈووکیٹ، شہزاد اصغر خان رند ایڈووکیٹ، فیاض وڑائچ، سردار شاکر مزاری، مرکزی میڈیا کوآرڈینیٹر ساؤتھ پنجاب راؤ عارف رضوی، چودھری عرفان یوسف، منصورقاسم اعوان موجود تھے۔

ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا کہ میثاق مدینہ دنیا کا پہلا تحریری دستور ہے جس کے ذریعے تمام مذاہب اور کمیونٹیز کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کیا گیا اور اس معاہدے کی بنیادمساوات، عدل، لاء اینڈ آرڈر، جان و مال اور کمزور طبقات کے حقوق کے تحفظ، انسانی حرمت اور مذہبی آزادی پر رکھی گئی، انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ اسلام کے زریں اور قابل عمل اصولوں پر عمل پیرا ہو کر دنیا میں اپنا کھویا ہوا مقام بحال کر سکتی ہے۔

ڈاکٹر حسن محی الدین نے قرآنی انسائیکلوپیڈیا پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ قرآن علوم و فنون کا منبع ہے، قرون اولیٰ کے مسلمان سائنسدانوں نے قرآن پر تدبر کیا اور تسخیر کائنات کے تمام سائنسی مراحل سرکیے، نوجوان نسل کا قرآن سے رشتہ جوڑنے کیلئے منہاج القرآن دن، رات کے فرق کے بغیر اپنا عالمگیر انسانی، ایمانی کردار ادا کررہی ہے، قرآنی انسائیکلوپیڈیا امت کوقرآن سے جوڑنے کی ایک قابل فخر تالیف ہے، شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے اپنی ہر کتاب، تقریر اور زبان سے نکلے ہوئے ہر حرف کے ذریعے امت مسلمہ کو اس کے شاندار ماضی سے جوڑا اور مستقبل کی کامیابیوں کیلئے رہنماء اصول متعین کیے اور نفسا نفسی کے اس دور میں نوجوانوں کی تعلیم و تربیت کو اپنا اولین فرض گردانا۔

انہوں نے کہا کہ فی زمانہ میڈیا، استاد، علمائے کرام کے بعد وکلاء برادری بیداری شعور کے حوالے سے مرکزی کردار کی حامل ہے، پڑھی لکھی وکلاء برادری انسانی حقوق اورپاکستان کی نظریاتی اقدار اور فکری اساس کی محافظ ہے، پاکستان کی تاریخ بتاتی ہے جس مسئلہ پر بھی وکلاء نے اصولی موقف اپنا کر جدوجہد کی تو پھر راستے میں کوئی رکاوٹ نہیں رہی، انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان کو ہر قسم کی انتہا پسندی اور استحصال سے پاک کرنے کا معرکہ درپیش ہے اور ان چیلنجز سے نمٹنے کیلئے وکلاء برادری کا کردار کلیدی ہے۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top