مردان: منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین کا رحمۃ للعالمین کانفرنس سے خطاب
منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین کا رحمۃ للعالمین کانفرنس سے خطاب
کانفرنس میں حضرت علامہ مفتی صاحبزادہ فضل ربانی، ناظم اعلیٰ منہاج القرآن انٹرنیشنل خرم نواز گنڈاپور، نائب ناظم اعلیٰ خیبرپختونخوا چودھری عرفان یوسف، ڈائریکٹر سید امجد علی شاہ، سبحان اللہ خان صدر PAT کے پی کے، صدر مردان پروفیسر بخت، ناظم مردان ڈاکٹر اویس الدین، آرگنائزر محمد امین، معین الدین، محمد جنید اللہ، سردار اویس گجر، ڈاکٹر عمران یونس، ارشاد اقبال سمیت علماء و مشائخ، سکالرز، عاشقانِ مصطفیٰ (مرد و خواتین) کی بڑی تعداد میں شرکت۔
ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے اپنے خطاب میں کہا کہ اللہ رب العزت کا قرآن مجید میں نازل کیا گیا کوئی ایک لفظ تو کیا، ایک نکتہ بھی حکمت اور مقصدیت سے خالی نہیں ہے۔
کلام اللہ کو مفسرین دیکھیں گے تو اس میں انہیں تفسیری رنگ نظر آئے گا، محدثین اور فقہا کو اس میں حدیثیں اور فقہی رنگ ملیں گے، قرآن کی تلاوت مجددین کریں گے تو وہ تجدیدی رنگ بکھیرتے چلے جائیں گے، سائنسدان کو سائنسی، حکمت والوں کو منطقی، استدلال اور اہلِ تصوف کو ہر آیت میں فنا فی اللہ اور فنا فی الرسول کی چاشنی ملے گی۔ یعنی قرآن کا اعجاز یہ ہے کہ وہ ہر علمی سطح اور ذوق رکھنے والے کے ذوق کی تسکین مہیا کرتا ہے۔
اسی طرح اللہ رب العزت نے اپنے محبوب کو پیکر رحمت و شفقت اور جامع الصفات بنایا۔ آپ جامع الکمالات ہیں، حضور نبی اکرم ﷺ اپنے ہر امتی کو اسی رنگ میں رنگا ہوا دیکھنا چاہتے ہیں۔ محبت رسول اور عشق رسول کے دعوؤں کا عملی تقاضا یہ ہے کہ ہم اخلاقِ مصطفیٰ کو اپنائیں اور اپنے ظاہر و باطن میں مصطفوی کردار والے بن جائیں۔
حضور نبی اکرم ﷺ عفو و درگزر، صبر و رضا، تقویٰ و غنا کے پیکر ہیں۔ طائف کی وادی میں پتھر کھا کر بھی دعائیں دیں، آپ چاہتے تو پتھر مارنے اور ایذائیں دینے والوں کا وجود صفحہ ہستی سے مٹ جاتا، مگر آپ اللہ کے بھیجے ہوئے فرشتوں سے مخاطب ہوئے کہ میرا پیغام فنا نہیں بقا ہے۔ یہ نہیں تو ان کی نسلیں ضرور ایمان لائیں گی۔ آپ کے پیش نظر حال نہیں، دین اسلام کا عروج و کمال تھا۔
اسی طرح احد کے میدان میں زخم کھانے کے باوجود بددعا کے لیے ہاتھ نہ اٹھائے اور ہمیشہ دوسروں کے دکھوں کا مداوا کیا، ان کی ضرورتیں پوری کیں، مال غنیمت اور نصرت دین کے لیے میسر آنے والے وسائل ضرورت مندوں کو عطا کیے، بھوکوں کی بھوک مٹائی، ہمیشہ دوسروں کی خیر اور بھلائی چاہی۔ حضور نبی اکرم ﷺ کے نام لیوا اگر اپنی دنیا و آخرت کی بھلائی چاہتے ہیں، تو پھر کریم آقا کے اوصاف، عادات و اطوار کو اپنائیں۔
انہوں نے کہا کہ منہاج القرآن حضور نبی اکرم ﷺ کے اسوۂ حسنہ کو آپ کے سامنے پیش کر رہا ہے۔ اس پر عمل کرکے حلم، تقویٰ و طہارت، صلح جوئی، معاملہ فہمی، برداشت اور عفو و درگزر سے کام لے کر اپنے اطراف اور معاشرے کو امن و سلامتی کا گہوارہ بنائیں، نفرت کی جگہ محبت کا جذبہ پیدا کریں، معاف کرنے والے بنیں، دوسروں کی مدد کرنے میں پہل کریں۔ یہی اسلام اور پیغمبر اسلام کے ساتھ محبت کے اظہار کا عملی مظاہرہ ہے۔
تبصرہ