اللہ کی رضا کے لیے خالص نیت اور بے لوث عمل ہی اصل جوان مردی ہے: پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری

مورخہ: 30 مئی 2025ء

پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دین اسلام کا اصل حسن خلوص نیت اور بے غرضی میں ہے۔ عمل، عبادت، خدمت یا گواہی all should be done solely "فی سبیل اللہ" بغیر کسی دکھاوے، مفاد، تعریف یا بدلے کی توقع کے ہو۔

ڈاکٹر حسن محی الدین کا کہنا تھا کہ بہت سے لوگ نیکی کرنے کے بعد شکوہ کرتے ہیں کہ دیکھا، وہ واپس نہیں آیا یا اس نے شکریہ ادا نہیں کیا۔ حالانکہ خالص نیکی وہی ہے جو کسی بدلے یا واپسی کے بغیر کی جائے۔ قرآنی آیات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انَّ اَجْرِیَ اِلَّا عَلَی اللّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ (میرا اجر صرف رب العالمین کے پاس ہے)۔

چیئرمین سپریم کونسل منہاج القرآن نے اس بات پر زور دیا کہ حتیٰ کہ گواہی بھی صرف اللہ کی رضا کے لیے ہونی چاہیے، نہ کہ کسی رشتہ دار، دوست یا سماجی دباؤ کے تحت ہو۔ رسم و رواج یا خاندانی عزت کی خاطر اگر حق کو بدلا جائے تو یہ دین کے خلاف ہے۔

اپنے خطاب میں انہوں نے مقامِ فتوت (جوانمردی) کی مثال دیتے ہوئے ایک صوفی بزرگ اور قبیلہ نون کے ایک نوجوان کا واقعہ سنایا۔ کہ ایک نوجوان خدمت میں مصروف تھا، جب اسے مہمانوں کے لیے کھانے پینے کی چیزیں لانے کا کہا گیا۔ واپسی میں دیر ہوئی تو معلوم ہوا کہ پلیٹ پر ایک چیونٹی چل رہی تھی اور اس نوجوان نے احتیاط سے اس وقت تک پلیٹ نہیں اٹھائی جب تک چیونٹی خود نہ اتر گئی تاکہ وہ رزق سے محروم نہ ہو۔

ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا کہ یہی وہ کردار ہے جسے دین جوان مردی کہتا ہےجہاں اطاعت، ادب، خدمت، عاجزی اور احتیاط ایک شخصیت میں جمع ہو جائیں۔ آج کے نوجوان کو صرف علم نہیں، بلکہ خلوص، خاکساری اور ذمہ داری کا شعور بھی سیکھنا ہوگا۔ اگر ہم اپنی نیتوں کو خالص کر لیں، توقعات کو ختم کر دیں اور ہر عمل صرف اللہ کے لیے کر دیں تو یہی اصل روحانیت اور حقیقی فلاح ہے۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top