روح کی پاکیزگی جسم کی پاکیزگی سے کہیں زیادہ اہم ہے: پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری

مورخہ: 24 مئی 2025ء

Dr hussain muhiuddin spirituality speech minhaj University Lahore

چیئرمین شیخ الاسلام مرکزِ علوم الروحانیہ و ڈپٹی چیئرمین بورڈ آف گورنرز منہاج یونیورسٹی لاہور پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری شیخ الاسلام مرکزِ علوم الروحانیہ کے زیر اہتمام " تصوف، راہ سلوک اور جدید چیلنجز "کے عنوان سے 4 ماہ دورانیے کے سرٹیفکیٹ کورس کے اختتامی سیشن سے خطاب

خطاب میں سورۃ آل عمران کی مبارک آیات کو اپنی گفتگو کا موضوع بناتے ہوئے، پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے حضرت مریمؑ کی پیدائش، ان کی والدہ کی دعا اور حضرت زکریاؑ کی خدمت کے روحانی و فکری پہلوؤں کو اُجاگر کیا۔ آپ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے نبی کی خواہش کے برعکس اُنہیں بیٹی عطا کی اور وہ اس پر خوش ہوئے، کیونکہ اللہ کا فیصلہ حکمت اور ایمان پر مبنی ہوتا ہے، اور یہی بندگی کا حقیقی مفہوم ہے۔

حضرت مریمؑ کی والدہ نے نہ صرف اپنی بیٹی بلکہ آنے والی نسل کی حفاظت کی دعا کی۔ یہ اس حقیقت کی طرف اشارہ ہے کہ سچی روحانیت صرف اپنی اصلاح تک محدود نہیں بلکہ نسلوں کی تربیت اور اُنہیں شیطان کے شر سے بچانا بھی اس کا حصہ ہے۔

آزادی کے اسلامی تصور پر روشنی ڈالتے ہوئے، ڈاکٹر صاحب نے فرمایا کہ انسان کی اصل آزادی اللہ کی بندگی میں ہے۔ وہی انسان آزاد ہے جو دنیا، نفس اور خواہشات کی غلامی سے نکل کر صرف ربِ کائنات کا پیروکار بن جائے۔ حضرت ابو العباسؒ کا قول پیش کرتے ہوئے آپ نے فرمایا: "کاش میری آنکھیں ایک ایسا آزاد انسان دیکھیں جو دنیاوی بندگی سے نکل کر اللہ کی بندگی میں مکمل طور پر قید ہو چکا ہو۔"

حضرت مریمؑ کی زندگی کو ایک مثالی صوفیانہ زندگی قرار دیتے ہوئے آپ نے کہا کہ وہ دنیا کے جھمیلوں سے آزاد، دنیاوی خواہشات سے پاک اور اللہ کی رضا میں مکمل طور پر سر تسلیم خم تھیں۔ یہ مقام صرف اس شخص کو حاصل ہوتا ہے جو ہر عمل اللہ کی رضا کے لیے کرے۔

حضرت زکریاؑ اور حضرت مریمؑ کے تعلق کا ذکر کرتے ہوئے، ڈاکٹر صاحب نے فرمایا کہ حضرت زکریاؑ ایک نبی ہونے کے باوجود حضرت مریمؑ کی خدمت کرتے رہے، کیونکہ انہیں معلوم تھا کہ حضرت مریمؑ کو اللہ تعالیٰ نے خاص مقام عطا فرمایا ہے۔ لہذا اللہ والوں کی خدمت تقربِ الٰہی کا ذریعہ ہے۔

قرآن مجید میں حضرت مریمؑ کے پاس آنے والے رزق کا ذکر ایک معجزہ تھا، جو کئی سال جاری رہا۔ اس رزق میں نہ صرف مادی پھل بلکہ علم و حکمت کا روحانی رزق بھی شامل تھا، جو ظاہر کرتا ہے کہ اللہ تعالیٰ اپنے نیک بندوں کو ظاہری و باطنی نعمتوں سے نوازتا ہے۔

پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے اس بات پر زور دیا کہ اصل رزق علم، معرفت اور اللہ کی رضا ہے، جو بندے کو حقیقی خوشی، امن اور آزادی عطا کرتا ہے۔ یہی پیغام قرآن، صوفیا اور اہل اللہ کی تعلیمات کا نچوڑ ہے۔
حضرت مریمؑ کی تنہائی، تکلیف اور اضطراب اس وقت اپنے عروج پر تھے جب وہ بچے کی پیدائش کے قریب تھیں۔ اللہ تعالیٰ نے ان کے نیچے چشمہ جاری کیا اور فرمایا کہ کھجور کے درخت کو ہلاؤ تو تازہ پھل گریں گے۔ یہ واقعہ ہمیں سکھاتا ہے کہ روحانی نعمتیں خلوت میں پرورش پاتی ہیں اور اللہ کے راز چھپانے سے ہی وہ بڑھتی ہیں۔

حضرت مریمؑ کی تکالیف محض جسمانی نہیں بلکہ روحانی امتحان کا حصہ تھیں۔ یہ وہی روحانی سفر ہے جس میں تکلیفیں، گراوٹیں اور زوال حقیقت میں ترقی کا ذریعہ بن جاتے ہیں، جیسا کہ حضرت ابو بکر طاہرؒ نے فرمایا: "اللہ کے مقرب بندوں کو جو زوال دکھائی دیتا ہے، وہ دراصل بلندی کی طرف سفر ہوتا ہے۔"

روح کی پاکیزگی جسم کی پاکیزگی سے کہیں زیادہ اہم ہے۔ دل، نفس اور نیت کی حفاظت، انسان کو اس مقام پر لے جاتی ہے جہاں وہ دنیاوی خواہشات سے پاک ہو کر اللہ کی رضا کا طالب بن جاتا ہے۔ روحانی قوت کا تحفظ وہی کرتا ہے جو اپنے آپ کو حیوانی خواہشات میں ضائع نہ کرے۔
امام نجم الدین کبری جیسے صوفیا فرماتے ہیں کہ جو اپنی اعلیٰ انسانی صلاحیت کو دنیاوی لذتوں میں کھو دیتا ہے، وہ اپنے رب کی جلوہ گری سے محروم رہ جاتا ہے۔

حضرت مریمؑ نے اپنی تمام روحانی توانائیاں صرف اللہ کے لیے وقف کیں، جس کا انعام یہ ملا کہ اللہ نے انہیں پاکیزہ روح عطا کی۔

حضرت عیسیٰؑ جیسے اللہ کے نبی اور دیگر صالحین کی مثالیں اس بات کی گواہ ہیں کہ اللہ اپنے خاص بندوں کو زندگی بخشنے والی روحانی قوت عطا کرتا ہے۔ اولیاء اللہ بھی ایسے ہی زندہ دل، زندہ روح لوگ ہوتے ہیں، جن کی صحبت میں دلوں کو سکون اور روحوں کو تازگی ملتی ہے۔

یہ تمام روحانی حقائق، حضرت مریمؑ کی زندگی اور قرآنِ حکیم کی آیات ہمیں یہی سکھاتی ہیں کہ اصل ترقی، آزادی اور عزت اللہ کی بندگی، علم کی روشنی، اور روح کی پاکیزگی میں ہے۔ دعا ہے کہ ہم سب اس راہ پر گامزن ہوں اور ان تعلیمات کو صرف الفاظ تک محدود نہ رکھیں بلکہ اپنی عملی زندگی میں بھی اپنائیں۔

اس تقریب میں لاہور یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ساجد محمود شہزاد، رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر حرام شہزاد، مفتی محمد رمضان سیالوی، پروفیسر ڈاکٹر محمد نعیم، علامہ محمد فاروق رانا، ڈاکٹر شبیر احمد جامی، ڈاکٹر نورالزمان نوری، ڈاکٹر عبدالجبار، علی سعد القادری و دیگر مختلف علمی و دینی شخصیات نے شرکت کی۔

Dr hussain muhiuddin spirituality speech minhaj University Lahore

Dr hussain muhiuddin spirituality speech minhaj University Lahore

Dr hussain muhiuddin spirituality speech minhaj University Lahore

Dr hussain muhiuddin spirituality speech minhaj University Lahore

Dr hussain muhiuddin spirituality speech minhaj University Lahore

Dr hussain muhiuddin spirituality speech minhaj University Lahore

Dr hussain muhiuddin spirituality speech minhaj University Lahore

Dr hussain muhiuddin spirituality speech minhaj University Lahore

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top