منہاج یورپین کونسل کے وفد کا منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن ہیڈکوارٹر مانچسٹر کا دورہ
انگلینڈ (مانچسٹر) 30 مئی 2025ء: منہاج یورپین کونسل کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے حال ہی میں برطانیہ کے شہر مانچسٹر میں واقع منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا۔ اس وفد کی قیادت صدر منہاج یورپین کونسل بلال اشرف اپل نے کی، جبکہ جنرل سیکرٹری حسن ایاز بوستان بھی ان کے ہمراہ تھے۔ وفد میں یورپ بھر سے منہاج یورپین کونسل کے فعال ارکان اور قائدین شامل تھے جنہوں نے فاؤنڈیشن کے کام کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ باہمی تعاون کے فروغ پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
اس دورہ کا مقصد فلاحی میدان میں باہمی ربط کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے عزم، جدوجہد اور خدمات کو مزید وسعت دینے کے لیے یورپ میں سرگرم کارکنان کو ایک نیا ولولہ اور جذبہ بھی عطا کرنا تھا۔
منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے ہیڈ کوارٹر پہنچنے پر مینجنگ ڈائریکٹر فیصل حسین مشہدی، آپریشنل ڈائریکٹر عدنان سہیل اور ان کی پوری ٹیم نے وفد کا پرتپاک استقبال کیا۔ مہمانوں کے اعزاز میں خوش آمدیدی تقریب کا اہتمام کیا گیا، وفد نے ان کے جذبے، تنظیمی نظم اور مہمان نوازی کو سراہا۔
دورے کے دوران وفد کو منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کی طرف سے عالمی سطح پر جاری فلاحی منصوبوں، امدادی سرگرمیوں، تعلیم، صحت، اجتماعی شادیوں، یتیم بچوں کی کفالت اور صاف پانی کی فراہمی جیسے منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ فاؤنڈیشن کے نمائندوں نے وفد کو مختلف ممالک میں جاری منصوبہ جات کے حوالے سے اعداد و شمار، نتائج اور مستقبل کے اہداف سے بھی آگاہ کیا۔ خاص طور پر پاکستان، شام، فلسطین، یمن اور افریقی ممالک میں جاری ہنگامی امداد اور بحالی کے اقدامات وفد کی توجہ کا مرکز بنے۔
وفد نے فاؤنڈیشن کے تنظیمی نظم، شفافیت، کارکردگی اور عالمی سطح پر اعتماد و ساکھ کو سراہا اور اس بات کا اعادہ کیا کہ منہاج یورپین کونسل اپنے تمام فورمز کے ذریعے فلاحی منصوبوں میں مزید معاونت کرے گی۔ اس موقع پر باہمی مشاورت کے ساتھ آئندہ سالوں کے لیے فلاحی اقدامات کو مربوط انداز میں آگے بڑھانے کے لیے مشترکہ حکمت عملی مرتب کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
اس موقع پر صدر منہاج یورپین کونسل بلال اشرف اپل نے منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ حضور شیخ الاسلام مدّظلہ العالی کی قیادت میں اس ادارے نے دنیا بھر کے مظلوم، مجبور اور مستحق انسانوں کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیرنے میں جو کردار ادا کیا ہے، وہ قابلِ تقلید اور قابلِ فخر ہے۔
دورے کے اختتام پر دعائیہ کلمات کے ساتھ ادارے کے لیے نیک تمناؤں اور مزید کامیابیوں کی دعا کی گئی۔
تبصرہ