دنیا کا اصل مقصد آخرت کی تیاری ہے: علامہ رانا محمد ادریس
حضرت ابراہیم علیہ السلام نے بچپن میں ہی باطل اور شرک کو پہچان لیا تھا
نائب ناظمِ اعلیٰ تحریک منہاج القرآن کا جامع شیخ الاسلام میں جمعتہ المبارک کے اجتماع سے خطاب
لاہور (13جون 2025ء) نائب ناظمِ اعلیٰ تحریک منہاج القرآن علامہ رانا محمد ادریس نے جامع شیخ الاسلام میں آخرت و فکر آخرت کے موضوع پر جمعۃ المبارک کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کا اصل مقصد آخرت کی تیاری ہے آخرت کی نجات اور کامیابی کا انحصار دنیا کی مختصر اور فانی زندگی پر ہے۔ انسان دنیا میں جو کچھ بھی کرتا ہے، وہی آخرت میں اس کے انجام کا سبب بنتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے انسان کو دنیا میں امتحان کے لیے بھیجا ہے۔ ولادت سے لے کر موت تک کے تمام مراحل آزمائش ہیں۔ انسان کی عقل، بصیرت، مال، وقت اور صلاحیتوں کو پرکھا جاتا ہے کہ وہ انہیں اللہ کی رضا کے لیے استعمال کرتا ہے یا دنیا کی عارضی خواہشات کے پیچھے لگا رہتا ہے۔
علامہ رانا محمد ادریس نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کم عمری میں ہی باطل اور شرک کے نظام کو پہچان لیا تھا۔ جب پوری قوم بتوں کی پوجا کر رہی تھی، تو حضرت ابراہیم علیہ السلام نے بتوں کو توڑ کر توحید کا علم بلند کیا۔
انہوں نے نہ صرف شرک کے خلاف آواز بلند کی بلکہ اللہ کی معرفت کا عظیم نمونہ پیش کیا۔ ان کی یہ قربانی اور یقینا قیامت تک اہل ایمان کے لیے مشعلِ راہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسان کو چاہیے کہ وہ دنیا کی محبت میں گم نہ ہو بلکہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی طرح کلمہ حق بلند کرے اور معرفتِ الٰہی حاصل کرے۔ جو شخص دنیا میں لوگوں کے حقوق ادا کرتا ہے، انصاف کے تقاضے پورے کرتا ہے، اور اللہ کے بتائے ہوئے راستے پر چلتا ہے، وہی شخص آخرت میں کامیاب ہوگا۔
خطاب کے آخر میں انہوں نے امت مسلمہ کو تلقین کی کہ وہ دنیا کی وقتی آسائشوں اور مفادات کی بجائے اللہ تعالیٰ کے احکامات کی پیروی کرے۔
تبصرہ