شہادت امام حسینؑ تاریخ اسلام کاایک المناک سانحہ ہے: پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری

اُمت 14 سو سال کے بعد بھی اپنی روح پر ان زخموں کو محسوس کرتی ہے
یزید ملعون نے عترت پاک پر حملہ آور ہو کر دین کی قدروں کو مٹانے کی نا پاک حرکت کی
آپ ﷺ کی محبت کا یہ عالم تھا کہ حسنین کریمین کے مبارک جسموں پر سورج کی تپش بھی گوارہ نہ فرماتے
واقعہ کربلا حق و صداقت اور ظلم و کفر کے درمیان پیمانہ بن چکا: چیئرمین سپریم کونسل منہاج القرآن

شہادت امام حسینؑ تاریخ اسلام کاایک المناک سانحہ ہے: پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری

منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا ہے کہ شہادت امام حسین ؑتاریخ اسلام کا ایک ایسا المناک سانحہ ہے جس کی وجہ سے 14 سو سال کے بعد بھی اہل ایمان کے دل اور روح زخم خوردہ ہے۔ اُمت کا ہر فرداس واقعہ سے جڑے ہوئے دلخراش واقعات کے درد کو محسوس کرتا ہے اور یہ زخم آج بھی تازہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اللہ کے رسول ﷺ نے صحابہ کرام کو جمع کر کے فرمایا تھا کہ میں اپنے اہل بیت کے معاملہ پر آپ کو اللہ کی یاد دلاتا ہوں، یعنی امت کو عترت پاک کے ساتھ تعلق مستحکم بنائے رکھنے کی تلقین کی تاکہ دین متین کے ساتھ تعلق مضبوط و مستحکم رہے، دوسرا آپ ﷺ نے فرمایا قرآن اور میری عترت سے جڑے رہو گے تو صراط مستقیم پر رہو گے، یزید اور اس کے بدبخت حواریوں نے عترت پاک پر حملہ آور ہو کر درحقیقت امت محمدیہ کو صراط مستقیم سے ہٹانے اور اسلام کی بنیادوں کو مٹانے کی ناپاک حرکت کی مگر اللہ رب العزت نے یزید ملعون کی چال کو الٹا دیا اور واقعہ کربلا کو حق و صداقت اور کفروباطل کا پیمانہ اور معیار بنا دیا۔

انہوں نے کہا کہ حضرت علی کرم اللہ وجہہ جب بھی حسنین کریمین کو کھلانے کے لیے باہر تشریف لے جاتے تو آپ ﷺ فکر مندی کے ساتھ فرماتے میرے بیٹوں کو سورج کی گرمی بڑھنے سے پہلے گھر واپس لے آنا، نبی کریم ﷺ کو اپنے جن نواسوں کے بدن پر سورج کی تپش گوارہ نہ تھی ظالم اور کافر یزیدیوں نے انہیں تپتے ہوئے صحرا میں شہید کر دیا اور خانوادۂ رسول کی بے حرمتی کی، یہ ایک ایسا گناہ اور ظلم ہے جو اس دنیا میں بھی یزیدیوں پر لعنت کا ٹیکا بنا ہوا ہے اور قیامت کے دن بھی یہ عبرتناک انجام سے دو چار ہونگے۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top