ساری زندگی یا حسین، یا حسین کہنے والا زمین پر نہیں بلکہ اللہ کی بارگاہ میں بھی پہچانا جاتا ہے: پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری
ساری زندگی یا حسین، یا حسین کہنے والا زمین پر نہیں بلکہ اللہ کی بارگاہ میں بھی پہچانا جاتا ہے ہے۔ اہل بیت اطہار علیہم السلام سے محبت دنیا میں کامیابی کا راز ہے۔ ان خیالات کا اظہار پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ جو ساری زندگی یا حسین، یا حسین کہے، وہ صرف زمین پر نہیں بلکہ اللہ کی بارگاہ میں بھی پہچانا جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کے دفتر میں جو فرشتے پیش ہوتے ہیں، ان کی زبانی وہ ذکر سنا جاتا ہے۔ فرشتے صبح فجر اور عصر کے وقت زمین پر نازل ہوتے ہیں اور پھر واپس اللہ کی بارگاہ میں جاتے ہیں۔ اللہ رب العزت جو سب کچھ جانتا ہے، ان سے سوال کرتا ہے کہاں سے آئے ہو؟ مولا ایک مجلس سجی تھی، جہاں تیرے بندے تیرا ذکر کر رہے تھے۔
ڈاکٹرحسن قادری نے ایک روحانی نکتہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ کیا بعید کہ کسی لمحے فرشتے اللہ کی بارگاہ میں یوں حاضر ہوئے ہوں اور اللہ نے پوچھا ہو کہ کہاں سے آئے ہو؟ اور وہ عرض کرتے ہوں مولا تیرے محبوب کے نواسے حسین علیہ السلام کی مجلس سے واپس آئے ہیں۔ پھر اللہ فرماتا ہوکہ اے فرشتو گواہ رہنا میں نے اُن سب کو معاف کر دیا۔
چیئرمین سپریم کونسل نےدکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امت میں اہل بیت سے محبت کا توازن ختم ہوتا جا رہا ہے۔ کچھ لوگ رافضی ہو گئے اور کچھ ناصبی، مگر دین اسلام کا اصل راستہ وہ ہے جو قرآن و سنت نے سکھایا۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری اور تحریک منہاج القرآن کا یہی مشن ہے کہ محبت اہل بیت علیہم السلام کو قرآن کی روح کے مطابق فرض اور واجب سمجھو۔ انہوں نے کہا کہ جس نے اہل بیت کو اذیت دی یا اس محبت کا انکار کیا وہ دائرہ اسلام سے خارج ہے۔
ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے واضح کیا کہ محبت اہل بیت صرف زبان سے نہیں بلکہ سیرتِ رسول ﷺ اور عملِ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے مطابق ہونی چاہیے۔ جیسے صحابہ نے اہل بیت اطہار علیہم السلام سے محبت کی ہے ویسی ہی محبت سیکھنا ہوگی۔
انہوں نے ایمان افروز واقعہ بیان کرتے ہوئے بتایا کہ سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ ایک دن خطاب فرما رہے تھے کہ ننھے امام حسین علیہ السلام قریب آئے اور فرمایایا عمر! آپ میرے نانا جان کے منبر سے نیچے اتریں اور اپنے والد کے منبر پر جائیں۔ سیدنا عمرؓ مسکرا پڑے، فوراً منبر سے نیچے اترے، امام حسین علیہ السلام کو اپنی باہوں میں اٹھا لیا اور پیار سے پوچھا کہ یہ تمہیں کس نے کہا؟ امام حسین علیہ السلام نے جواب دیاکسی نے نہیں، میں نے خود کہا۔
پھر سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ خدا کی عزت کی قسم! یہ منبر قیامت تک تیرے نانا جان ہی کا ہے۔
ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا کہ اہل بیت اطہار علیہم السلام سے محبت کوئی ثانوی عمل نہیں، بلکہ یہ دین کی اصل روح ہے۔ جو یا حسین علیہ السلام کہتا ہے، وہ دراصل حضور ﷺ کی محبت کا اظہار کرتا ہے اور اللہ کے فرشتے اس کے گواہ بن جاتے ہیں۔ یہی پیغام آج کی امت کو اتحاد، معرفت اور رحمت کا راستہ دکھاتا ہے۔
تبصرہ