اوورسیز پاکستانی ایئرپورٹس پر بہتر سلوک کے مستحق ہیں: غلام مرتضیٰ مرتضائی
بعض اہلکار اور افسران کا رویہ بلاجواز ہتک آمیز ہوتا ہے، اعلیٰ حکام نوٹس لیں
اوورسیز پاکستانی ہر سال اربوں ڈالر کا زرمبادلہ اپنے وطن بھجواتے ہیں، ممبر سپریم کونسل منہاج القرآن
لاہور (9 جولائی 2025ء) منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے ممبر غلام مرتضیٰ مرتضائی نے کہا ہے کہ اوورسیز پاکستانی وطن عزیز کے مختلف ایئرپورٹس پر عملہ اور افسران کے ناروا سلوک کا سامنا کررہے ہیں، پاکستان کے لئے اربوں ڈالرکا زرمبادلہ بھجوانے والے یہ پاکستانی بہترسلوک کے مستحق ہیں۔ ایئرپورٹس پر حیلوں، بہانوں سے تلاشی کے نام پر انہیں پریشان کیا جاتا ہے، بسا اوقات عملہ تلخ اور اشتعال انگیز زبان استعمال کرتا ہے، ہم اکثر و بیشتر بیرونی دنیا کا سفر کرتے ہیں،دوست احباب ہر موقع پر اپنے تلخ تجربات سے آگاہ کرتے ہیں۔
ایئرپورٹس حکام کو چاہیے کہ وہ اس بات کا سنجیدگی سے نوٹس لیں اور ایئرپورٹس کے ماحول کو ”پیسینجر فرینڈلی“ بنائیں، کسی مسافر کے ساتھ بلاجواز زیادتی نہیں ہونی چاہیے، انہوں نے کہا کہ عالمی مالیاتی اداروں سے دو، تین ارب ڈالر لینے کے لئے ان کی ہتک آمیز شرائط کو قبول کیا جاتاہے ان شرائط کی وجہ سے کروڑوں پاکستانی بری طرح متاثر ہوتے ہیں مگر اوورسیز پاکستانی ہر سال 30ارب ڈالر سے زائد زرمبادلہ بھجواتے ہیں، یہ زرمبادلہ معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے، پاکستان کی معاشی عمارت میں اوورسیز پاکستانیوں کی حیثیت ستون کی سی ہے، ان کے ساتھ ناروا سلوک روکنا ہوگا۔
انہوں نے صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے تجاویز دیتے ہوئے کہا کہ ایئرپورٹس پر خصوصی اوورسیز ڈیسک قائم کیے جائیں جہاں عملہ اوورسیز پاکستانیوں کے عزت و احترام کو یقینی بنائے۔ رشوت خور اہلکاروں کے خلاف فوری کارروائی ہونی چاہیے اور عملہ کی مانیٹرنگ کا نظام سخت بنایا جائے۔ ایئرپورٹ اسٹاف کی خصوصی اخلاقی تربیت ناگزیر ہے، سفارش پر بھرتیوں کو بین ہونا چاہیے اور منظور نظر من پسند عملہ کے تقرر و تبادلہ کی کوئی جامع پالیسی ہونی چاہیے، میرٹ اور صلاحیت کے نظام سے ہی بہتری آئے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اوورسیز شکایتی سیل قائم کیا جائے جہاں شکایات کا بروقت اور فوری ازالہ ممکن ہو۔
تبصرہ