اہل بیت اطہار علیہم السلام سے محبت کرنے والے کبھی گمراہ نہ ہوں گے: شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہرالقادری
یہ ضمانت سرورکائنات حضور نبی اکرم ﷺ نے اُمت کو عنایت فرمائی ہے، بانی تحریک منہاج القرآن
آپ ﷺ نے فرمایا میں اپنی عترت کے معاملے میں حسن سلوک کے حوالے سے آپ کو اللہ کی یاد دلاتا ہوں
تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست اعلیٰ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ قرآن اور اہل بیت سے مضبوط قلبی و حبی تعلق رکھنے والے کبھی صراط مستقیم سے نہیں ہٹیں گے اور نہ ہی شیطان مردود انہیں گمراہ نہیں کر سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ضمانت کسی اور نے نہیں سرور کائنات حضور نبی اکرم ﷺ کی طرف سے اُمت کو عنایت کی گئی ہے۔ آپؐ نے فرمایا اے لوگو میں تمہارے اندر دو چیزیں چھوڑے جارہا ہوں اگر تم ان دونوں کی پیروی کرو گے تو ہر گز گمراہ نہیں ہو گے، وہ دو چیزیں اللہ کی کتاب اور میرے اہل بیت ہیں، آپ ﷺ نے فرمایا ان دونوں سے جڑے رہنا۔
شیخ الاسلام نے کہا کہ فرمان رسول ﷺ ہے کہ اہل بیت اطہار علیہم السلام سے محبت کرنے والوں کو خیرو برکت والی نفع بخش لمبی عمر عطا ہو گی اور آپؐ نے فرمایا جو میری عترت سے اچھا سلوک نہیں کرے گا اُس کی عمر بے برکت ہو گی اور وہ قیامت کے دن مجھ سے اس حال میں ملاقات کرے گا کہ اُس کا چہرہ سیاہ ہو گا۔ شیخ الاسلام نے کہا کہ سرور کائناتؐ نے اللہ کے سوا کبھی کسی سے کچھ نہیں مانگا، ہمیشہ ہدایت و راہ نمائی کے موتیوں سے اُمت کی جھولیاں بھریں، اُمت کی بخشش و نجات کے لئے طویل سجدے کئے۔ اللہ کے حضور التجائیں کیں اور اپنے در پر آنے والے کسی سوالی کو خالی ہاتھ نہیں لٹایا۔
انہوں نے کہا کہ اللہ کے رسولؐ نے اپنی ظاہری حیات میں اُمت سے صرف ایک چیز مانگی کہ میرے بعد قرآن اور میری عترت سے سلوک کرنے میں مجھے نگاہ میں رکھنا، صرف یہی نہیں فرمایا بلکہ یہ بھی فرمایا کہ اس معاملہ میں، میں آپ کو اللہ کی یاد دلاتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ امام طبرانیؒ نے اس حدیث مبارکہ کی ایک ایمان افروز تخریج کی ہے کہ آپ ﷺ کا فرمان ہے کہ قرآن اور میری اہل بیت اطہار علیہم السلام سے پیچھے پیچھے رہنا، ان سے آگے نہ بڑھنا ورنہ ہلاک ہو جاؤ گے اور نہ تم ان کو سکھاؤ کیونکہ وہ تم سے زیادہ جانتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ اہل بیت اطہار علیہم السلام سے محبت و مودت میں نفس کی شرانگیزی کا شکار ہورہے ہیں اور یزید ملعون کے معاملے میں نرم گوشوں کی تلاش میں ہیں وہ مذکورہ بالا فرامین رسول اللہ ﷺ کو فراموش نہ کریں اور حد حد سے نہ بڑھیں کہ کہیں انہیں سیاہ چہروں کے ساتھ آقائے دو جہاں ﷺ کا سامنا نہ کرنا پڑ جائے۔
تبصرہ