شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی 4 نئی کتب کی تقریب رونمائی
تحقیق کے دروازے بند کرنے والی قومیں زوال کا شکار ہو جاتی ہیں: خرم نواز گنڈاپور
تقریب سے ڈاکٹر فاروق رانا،ڈاکٹر سرور نقشبندی، ڈاکٹر نعیم انور، ساجد الازہری، ڈاکٹر افضل کا خطاب
لاہور (21جولائی 2025) منہاج القرآن انٹرنیشنل کے منہاجینز فورم کے زیراہتمام تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست اعلیٰ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی 4 کتب کی تقریب رونمائی کی گئی، ان کتب میں ”القول المتین فی امر یزید العین“، ”تغیر زمان سے اجتہادی احکام میں رعایت و تبدیلی“، ”وراثت و وصیت“ اور ”نکاح و طلاق“ شامل ہیں۔
خطبہ استقبالیہ ڈائریکٹر ریسورسز اینڈ ڈویلپمنٹ شاہد لطیف کی طرف سے دیا گیا، ناظم اعلیٰ خرم نواز گنڈاپور نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ تحقیق کے دروازے بند کرنے والی قومیں زوال کا شکا رہو جاتی ہیں، شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری اور تحریک منہاج القرآن کی قیادت کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ انہوں نے انسانی زندگی کو درپیش جملہ امور و مسائل اور چیلنجز کو سامنے رکھتے ہوئے قرآن و سنت کی روشنی میں راہ نمائی مہیا کی۔ یہ تمام کتب اُمت کا سرمایہ ہیں۔
تقریب سے فرید ملت ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد فاروق رانا، ڈاکٹر نعیم انور نعمانی، ڈاکٹر محمد سرور نقشبندی، ڈاکٹر محمد افضل قادری، ساجد محمود الازہری نے شیخ الاسلام کی کتب پر خصوصی مقالہ جات پڑھے۔ ڈاکٹر محمد فاروق رانا نے شیخ الاسلام کی کتاب ”القول المتین فی امر یزید العین“ کو یزید پر لعنت کے موضوع پر اسلامی انسائیکلوپیڈیا قرار دیا،انہوں نے کہاکہ اس کتاب میں دلائل و حوالوں کے ساتھ یزید کے کفر اور فسق و فجور پر مدلل بحث کی ہے۔عقیدہ اہل بیت کے حوالے سے یہ کتاب مستند ہے، اس کتاب کے مطالعہ سے یزید کے کفر کے حوالے سے ابہام کی گرد چھٹ جاتی ہے، یہ کتاب لکھ کر شیخ الاسلام نے ایک تاریخی قرض ادا کر دیاہے۔
ڈاکٹر محمد افضل قادری نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی کتاب ”تغیر زمان سے اجتہادی احکام میں رعایت و تبدیلی“ پر مقالہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اندھی تقلید ابہام کے دروازے کھولتی ہے، فتاویٰ جات پر رائے زنی کی ہر وقت گنجائش ہوتی ہے، شیخ الاسلام نے وسعت نظری کے ساتھ فقہ کے طلبہ کو یہ پیغام دیا ہے کہ کوئی بھی فتویٰ قرآن و سنت کا نعم البدل نہیں ہوتا، جوں جوں حالات، وقت اور زمانہ بدلتا ہے اُسی کے مطابق قرآن و سنت کی آیات اور احادیث مبارکہ راہ نمائی کے لئے موجود ہوتی ہیں۔ اجتہاد کے حوالے سے فکر و نظر کے دروازے بند کر دینا دین محمدی کی شان نہیں ہے، اس موضوع پر شیخ الاسلام نے شاندار علمی بحث کی ہے۔ دانشور، محقق پروفیسر ڈاکٹر سرور صدیق نے شیخ الاسلام کی کتاب ”وراثت و وصیت“ کا اجمالی خاکہ پیش کیا اور عصر حاضر میں اس کتاب کو تحفہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ بیٹی کو وراثتی حق دینا فرض اور انکار شریعت کے خلاف ہے۔ شیخ الاسلام نے اس کتاب میں قرآن و سنت کا وراثتی حق دئیے جانے کے حوالے سے اصل مدعا کھول کر بیان کر دیا ہے، یہ کتاب وکلاء،اساتذہ اور والدین کے مطالعہ کے لئے ناگزیر ہے، انہوں نے کہا کہ میں یہ تجویز کروں گا کہ اس کتاب کو درس نظامی کے نصاب کا حصہ بنایا جائے۔
مذہبی سکالر خالد محمود نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی کتاب ”نکاح و طلاق“ پر مقالہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ والدین اور شادی شدہ جوڑے اس کتاب کا بطور خاص مطالعہ کریں اور ایسی غلط فہمیوں سے بچیں جو رشتوں کو کمزور کرتی ہیں۔
تبصرہ