والدین اولاد کو تربیت دیں کہ’’ ایمان ہے تو امان ہے‘‘: شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری
شیخ الاسلام کا ’’ایمان اور خاندان‘‘ کے موضوع پر گلاسگو میں مسلم فیملیز کی تربیتی نشست سے خطاب
آئندہ نسلوں کے اخلاق و کردار کی حفاظت سے مراد اسلام اور ایمان کی حفاظت ہے
لاہور (30 جولائی 2025) تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست اعلیٰ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ مسلم معاشروں کو تعلیم و تربیت سے ہم آہنگ کر کے اخلاقی زوال کو روکنا آج کے دور کا سب سے بڑا چیلنج ہے۔ آئندہ نسلوں کے اخلاق و کردار کی حفاظت کرنے سے مراد دین اور ایمان کی حفاظت ہے۔ وہ گزشتہ روز منہاج القرآن انٹرنیشنل گلاسگو کے زیراہتمام ’’ایمان اور خاندان‘‘ کے موضوع پر منعقدہ خصوصی تربیتی نشست میں اظہار خیال کر رہے تھے۔ اس تربیتی نشست میں مسلم فیملیز نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
انہوں نے کہاکہ ایمان کے استحکام کا عمل گھر کی چار دیواری سے شروع ہوتا ہے۔ والدین اس ضمن میں اپنی عظیم ذمہ داری کو سمجھیں۔ بچوں کی شخصیت کے خدوخال اور تقویٰ و طہارت کی تربیت کی ابتدا اوائل عمری میں ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ و الدین بچوں کو یہ نہ سکھائیں کہ ’’جان ہے تو جہان ہے‘‘ بلکہ یہ سمجھائیں’’ایمان ہے تو امان ہے‘‘، ایمان ہے تو شان ہے ورنہ نقصان ہی نقصان ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ منہاج القرآن آئندہ نسلوں کے محفوظ ایمان، باعزت اور باوقار مستقبل کے لئے دنیا بھر میں مراکز علم قائم کر رہی ہے۔ امریکہ، برطانیہ، یورپ، پاکستان میں قائم اسلامک سنٹرز، مراکز علم ہیں، اس کے ساتھ ساتھ ہر گھر کو مرکز علم بنانے کی مہم بھی شروع کر رکھی ہے۔ اس کا مقصد لادینیت اور اندھی مادیت کی یلغار سے فرد کو بچانا ہے اور انہیں مصطفوی مشن سے جوڑنا ہے۔
اس موقع پر چیئرمین سپریم کونسل پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری، ڈاکٹر فیصل اقبال خان، ڈاکٹر غزالہ قادری، خدیجہ قرۃ العین قادری، بسمہ حسن قادری موجود تھیں۔
علامہ شاہد بابر، شیخ ریحان احمد رضا، ڈاکٹر خالد محمود، قیصر حبیب، مخدوم مجید حسین شاہ ایڈووکیٹ نے شرکت کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر فتنوں سے بچنا ہے تو اخلاق و کردار کی حفاظت کرنے والی جماعت کا حصہ بن کر رہیں۔ منہاج القرآن کا فقط رکن بننا کافی نہیں بلکہ اس سے مراد قرآن و سنت کے پیغام کو عام کرنے کی جدوجہد میں عملی شراکت دار بننا ہے۔
تبصرہ