تحریک منہاج القرآن نوجوانوں کے اخلاق و کردار کی حفاظت کی تربیت گاہ اور روحانی عوارض کی علاج گاہ ہے: پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری

منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا ہے کہ موجودہ پُر فتن دور میں جہاں ایک طرف نوجوان نشے، حرام مال، جھوٹ، فراڈ اور فریب کی دلدل میں دھنس رہے ہیں، وہیں منہاج القرآن ان نوجوانوں کے لیے ایک محفوظ گھر کی مانند ہے جہاں وہ سجدوں، آنسوؤں کے ذریعے اپنے کردار کو بچا رہے ہیں اور اپنے رب کو ذکر الٰہی کے ذریعے منا رہے ہیں۔

چیئرمین سپریم کونسل منہاج القرآن کا کہنا تھا کہ آج کا نوجوان یا تو پیسوں کے لیے بہن بھائی کا خون کرنے پر مجبور ہے، یا فاقہ کشی کی زندگی گزار رہا ہے، یا جھوٹ، بددیانتی، حرام کمائی اور دغا بازی کو زندگی کا معمول بنا چکا ہے۔ لیکن اسی معاشرے میں ایک اور چہرہ بھی ہے، جو اعتکاف کی راتوں میں سجدوں کے ذریعے سب کے سامنے ہے۔

پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا کہ جس دور میں دنیا داری، فحاشی، لہو و لعب اور خواہشات کا راج ہو، اس دور میں جو نوجوان اپنی آنکھوں میں آنسو لے کر رب کے در پر حاضری دے رہا ہو، جس کی زبان پر یا نبی سلام علیک کے نغمے ہوں اور جس کا دل عشقِ رسول ﷺ سے معمور ہو، وہ اصحاب کہف جیسا مسلمان ہے۔

ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کا کہنا تھا کہ اصحاب کہف کی تمثیل آج کے منہاجی نوجوان پر صادق آتی ہے، جو دنیاوی سورجوں کے اثرات سے محفوظ ہیں جیسے اللہ نے اصحاب کہف کو عصری فتنوں، سورج کی گرمی سے بچایا، ویسے ہی حضور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے اپنے کارکنان کو دنیا کی فتنہ خیز روشنیوں سے بچایا۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کے سورج طلوع ہوتے ہیں، لوگ ان کے پیچھے بھاگتے ہیں، سامری جادوگروں کے فریب میں آتے ہیں دین اور ایمان بیچتے ہیں مگر آخر کار مایوسی کے ساتھ خالی ہاتھ لوٹ آتے ہیں۔ لیکن منہاج القرآن کا سورج وہ ہے جو حضور غوث الاعظم کی نسبت والا ہے، جو طلوع ہو تو غروب نہیں ہوتا۔

ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا کہ حضور شیخ الاسلام نے فرمایا کہ میرا تعلق دنیا کے سورج سے نہیں، میں اس سورج کی بات کرتا ہوں جس کی کرنیں درِ مصطفیٰ ﷺ سے نکلتی ہیں۔ اسی لیے منہاج القرآن کا مرکز، اس کے حلقہ ہائے تربیت اور شب بیداریوں کی مجالس وہ تقویٰ و طہارت والی وہ محفوظ پناہ گاہیں ہیں جہاں فتنوں کی آندھیاں اثر نہیں کر سکتیں۔

انہوں نے کہا کہ منہاج القرآن صرف ایک تنظیم نہیں بلکہ نوجوانوں کے لیے ایک تربیت گاہ اور روحانی عوارض سے محفوظ رکھنے کی علاج گاہ ہے، جہاں وہ دنیا کی آلودگیوں سے بچ کر اپنی آخرت سنوار سکتے ہیں۔ جہاں سوچ، فکر، کردار اور نظریہ انھیں محفوظ بناتا ہے، اور نوجوان اپنی نسبت، نسبتِ رسول ﷺ سے جوڑ کر کامل اطمینان پاتے ہیں۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top