نوجوان سوشل میڈیا کے خود ساختہ سکالرز سے دور رہیں: شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری
شیخ الاسلام کا واروک یونیورسٹی لندن میں خطاب، 13 سو سے زائد مسلم فیملیز کی شرکت
ڈاکٹر حسن قادری، ڈاکٹر غزالہ قادری، حماد مصطفی، احمد مصطفی، علی عباس و دیگر کی شرکت
لاہور (3 اگست 2025) بانی و سرپرست اعلیٰ تحریک منہاج القرآن شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے برطانیہ میں الہدایہ کیمپ 2025ء کے پہلے سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اُمت مسلمہ سوشل میڈیا کے ایسے خود ساختہ مذہبی سکالرز اور نیم خواندہ مفتیوں سے محتاط رہیں جن کا مطمع نظر دین نہیں ریٹنگ ہے، ادھورے علم والے مبلغین فکری انتشار پیدا کر رہے ہیں، کوئی شخص عطائی ڈاکٹروں اور حکیموں سے علاج کروانا پسند نہیں کرتا تو دین ایسے نیم حکیموں سے کیسے سیکھا جا سکتا ہے۔ دین اسلام کی تعبیر و تشریح کا کام صرف اُن اہل علم کا کام ہے جن کے پاس مستند علم اور کردار ہو۔
انہوں نے کہا کہ دینی علم کے لئے گہرائی، نظم و ضبط اور علمی تسلسل درکار ہے۔ اسلام توازن، علم اور مستند روایات کا دین ہے نہ کہ سنسنی خیزی کا۔ انہوں نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن نوجوانوں کی جدید تعلیمی خطوط پر تربیت کررہی ہے۔ الہدایہ کیمپ 2025ء میں خواتین و حضرات اور نوجوانوں کی بڑی تعداد شریک تھی۔
تربیتی سیشن میں منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری، ڈاکٹر غزالہ حسن قادری، شیخ حماد مصطفی المدنی القادری، شیخ احمد مصطفی العربی القادری، سید علی عباس بخاری، ڈاکٹر فیصل اقبال خان، ڈاکٹر حمزہ انصاری، خدیجہ قراۃ العین قادری، باسمہ حسن قادری، برطانیہ کی تنظیم کے ذمہ داران اور مختلف مکتبہ فکر کے سکالرز، سول سوسائٹی اور پاکستانی کمیونٹی کے نمائندہ افراد شریک تھے۔
الہدایہ 2025 کی 3 روزہ تربیتی ورکشاپ واروک یونیورسٹی لندن حال میں انعقاد پذیر ہے اور امریکہ، یورپ، برطانیہ، کینڈا سے وفود موجود ہیں، پہلے سیشن میں 13 سو فیملیز شریک ہیں۔
منہاج القرآن انٹرنیشنل برطانیہ کے صدر سید علی عباس بخاری نے کہا کہ گزشتہ دو دہائیوں سے الہدایہ کے نام سے باقاعدگی کے ساتھ تربیتی ورکشاپس کا اہتمام ہو رہا ہے جس کا مقصد مغرب میں آباد مسلم یوتھ کو مصطفوی تعلیمات کے مختلف گوشوں سے روشناس کروانا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ”الہدایہ“ کے مقاصد میں اسلام کے بارے میں لاعلمی پر مبنی انتہا پسندانہ سوچ کو بدلنا، بین المذاہب رواداری کو فروغ دینا، نوجوانوں میں قانون اور دینی اقدارکے احترام کا جذبہ پیدا کرنا اور امن واعتدال کی اہمیت کو اجاگر کرناسر فہرست ہے۔
تبصرہ