دل تقویٰ سے منور ہوتا ہے اور یہی روشنی روح ایمان ہے، پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری

مورخہ: 07 اگست 2025ء

چیئرمین سپریم کونسل منہاج القرآن انٹرنیشنل، پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج ہمیں اپنے دل کے بارے میں فیصلہ کرنا ہے۔ وقت ہاتھ سے نکلتا جا رہا ہے، زندگی بونس پر چل رہی ہے، اب بھی وقت ہے کہ ہم اپنے دل کو اللہ کے حضور پیش کرنے کے قابل بنا لیں۔

پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں جو دل دیا ہے وہ صاف، روشن اور منور دل تھا۔ قیامت کے دن اللہ سوال کرے گا کہ جو دل تجھے دیا تھا کیا ویسا ہی واپس لائے ہو ؟ تقویٰ دل کی حفاظت کا نام ہے۔ انہوں نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کا قول نقل کرتے ہوئے بتایا کہ تقویٰ یہ ہے کہ جو سودا اللہ نے تجھے دیا، جب اسے لوٹاؤ تو اسی حال میں لوٹاؤ جیسا ملا تھا۔

ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا کہ کچھ دل قلبِ سلیم ہوتے ہیں، کچھ قلبِ منیب ہوتے ہیں جو اللہ کی طرف جھکاؤ رکھتے ہیں، کچھ قلبِ متقی ہوتے ہیں جو گناہوں سے بچتے ہیں، کچھ قلبِ مطمئن ہوتے ہیں جو دنیا سے بے نیاز ہو کر اللہ پر مکمل یقین رکھتے ہیں اور کچھ صرف قلبِ حی جاگتے ہوئے دل ہوتے ہیں۔ کم از کم جاگتا ہوا دل تو ہو نہ کہ اندھا، ٹیڑھا، میت یا سویا ہوا دل ہو۔

چیئرمین سپریم کونسل نے کہاکہ دل کی اصلاح کا مطلب صرف جذباتی باتیں نہیں، بلکہ ساری زندگی اس بات پر محنت کرنا ہے کہ دل میں نہ حسد آئے، نہ نفرت، نہ دنیا کی حرص، نہ بغض آئے بلکہ وہ دل ایسا ہو جس میں محبتِ رسول ﷺ، عاجزی، نرم خوئی اور اللہ کی خشیت سے بھرا ہوا ہو ۔ یہی حقیقی تقویٰ ہے۔

منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے چیئرمین نے حدیثِ مبارکہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ تم میں سے کوئی اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتا، جب تک کہ وہ مجھ سے اپنی اولاد، والدین اور پوری انسانیت سے بڑھ کر محبت نہ کرے۔

چیئرمین سپریم کونسل منہاج القرآن انٹرنیشنل پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے اپنے خطاب میں کہا کہ ایمان اور تقویٰ صرف عبادات کا نام نہیں ہے بلکہ دل کی کیفیت، اس کی صفائی اور محبتِ الٰہی و محبتِ مصطفیٰ ﷺ کا نام ہے۔ دل ٹھیک ہوگا تو سب کچھ ٹھیک ہوگا اور اگر دل ہی گدلا، مردہ یا بیمار ہے تو عبادات بھی روح سے خالی ہو جائیں گی۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top