منہاج ویلفیئر فائونڈیشن کی سیلاب متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری
سیلاب متاثرین میں پکا ہواکھانا، راشن، خیمے،ادویات اور کپڑے تقسیم کئے جا رہے ہیں
درجنوں عارضی ریلیف کیمپس کا قیام، متاثرین کی بحالی ہر ممکن تعاون کا اعلان
منہاج ویلفیئر اگلے مرحلے میں متاثرہ علاقوں میں میڈیکل یونٹس قائم کرے گی: انجینئر ثنا اللہ
لاہور(18 اگست 2025) ڈائریکٹر آپریشنز منہاج ویلفیئر فائونڈیشن انجینئر ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ ملک کے مختلف حصوں میں آنیوالے حالیہ سیلاب نے ہزاروں خاندانوں کو متاثر کیا ہے۔ بارشوں اور دریائوں میں طغیانی کے باعث بہت سے علاقے زیر آب آ گئے ہیں، مکانات تباہ اور کھڑی فصلیں برباد ہو گئیں۔ سینکڑوںقیمتی جانوں کے ضیاع نے پوری قوم کو افسردہ کر دیا ہے۔ متاثرہ علاقوں میں منہاج ویلفیئر فائونڈیشن کی امدادی سرگرمیاں تیزی سے جاری ہیں۔ خیبر پختونخوا کے اضلاع بونیر، سوات، شانگلہ، لوئر دیر، باجوڑ، گلگت، سکردو،کشمیر اور مانسہرہ میں منہاج ویلفیئر فائونڈیشن کے رضا کار دوردراز علاقوں میں پھنسے ہوئے افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر رہے ہیں۔ درجنوں عارضی ریلیف کیمپ کئے گئے ہیں جہاں متاثرین کو خیمے،پینے کا صاف پانی، راشن اور کپڑے فراہم کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ہنگامی صورتحال میں منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن نے فوری ریلیف آپریشن شروع کر دیا ہے۔ متاثرہ اضلاع میں پکا ہوا کھانا (Cooked Meal) فراہم کیا جا رہا ہے، ادویات پہنچائی جا رہی ہیں تاکہ متاثرین کو فوری سہارا دیا جا سکے۔
ڈپٹی ڈائریکٹر منہاج ویلفیئر فائونڈیشن اشتیاق حنیف مغل نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں کھانے پینے کی اشیا، دودھ، بچوں کےلئے ضروری سامان اور ادویات کی تقسیم کا سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ طبی سہولیات کی کمی کے پیش نظر منہاج ویلفیئر فائونڈیشن اگلے مرحلے میں متاثرہ علاقوں میں میڈیکل یونٹس قائم کرے گی جہاں متاثرہ افراد کا علاج کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ متاثرین کی بحالی کا کام مرحلہ وار مکمل ہو گا اور کسی متاثرہ خاندان کو اکیلا نہیں چھوڑا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے رضاکار بونیر، سوات، شانگلہ، لوئر دیر، باجوڑ اور مانسہرہ میں دن رات موجود ہیں اور مقامی آبادی کے ساتھ مل کر خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن پوری قوم سے اپیل کرتی ہے کہ وہ ریلیف سرگرمیوں میں بھرپور تعاون کریں تاکہ متاثرہ خاندانوں کو زندگی کی بنیادی سہولیات دوبارہ فراہم کی جا سکیں۔
تبصرہ