لاہور کے 18 نامور علماء کرام اور مفتیان کرام نے ڈاکٹر طاہر القادری کے فتوی کی تائید کر دی۔

فوج، پولیس، معصوم بچوں، خواتین اور بے گناہ شہریوں پر خودکش حملے حرام اور کفر ہیں۔

لاہور کے 18 نامور مفتیان، علماء کرام، مدارس کے ناظمین کا ایک مشترکہ اجلاس جامعہ غوث العلوم سمن آباد لاہور میں جانشین شیخ الفقہ علامہ بدرالزمان قادری رضوی کے زیر صدارت ہوا۔ جس میں علماء کرام نے دہشت گردی کے خلاف شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے فتوی کی تائید کرتے ہوئے کہا ہے کہ 150 صفحات پر مشتمل تحقیقی و اجتہادی میں فتوی جہاد، فساد اور بغاوت کا واضح فرق قرآن و حدیث کے مطابق بیان کیا ہے۔ جن میں مفتی گل احمد عتیقی، شیخ الحدیث جامعہ رسولیہ شیرازیہ لاہور علامہ محمد بدرالزمان قادری رضوی، پرنسپل جامعہ ھجویریہ داتا دربار لاہور، علامہ مفتی محمد یسین قادری، شیخ الحدیث جامعہ غوث العلوم لاہور، علامہ مفتی محمد کریم خان، نائب مفتی جامعہ نعیمہ لاہور، مفتی محمد زمان ایازی، جامعہ فاروقیہ علامہ اقبال ٹاؤن لاہور، علامہ میر محمد آصف اکبر قادری، ناظم علماء کونسل پنجاب علامہ الحاج امداد اللہ قادری، ناظم اعلی جامعہ اشرف جمال لاہور، علامہ غلام اصغر صدیقی، علامہ محمد یونس چشتی، علامہ مفتی مشتاق احمد نوری، علامہ محمد حفیظ نقشبندی، مولانا محمد یونس آزاد، علامہ محمد عامر چشتی، مفتی محمد حنیف، مفتی محمد خلیل احمد قادری اور دیگر نامور مفتیان کرام نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے عصر حاضر کے فتنوں کے خاتمہ کے لیے جس طرح علمی و تحقیقی فتوی جاری کیا ہے۔ ہم علماء کرام و مفتیان کرام اس کی بھر پور تائید کرتے ہیں۔ جس انداز سے انہوں نے خودکش حملوں مساجد و مدارس کی بے حرمتی اور خون سے رنگین کرنے نہتیے اور بے گناہ افراد کو مارنے، پاک فوج اور پولیس کے جوانوں کو شہید کرنے اور ملک و قوم کو دہشت زدہ کرنے والوں کے خلاف جرات مندانہ اسلوب اپنایا ہے۔ پوری پاکستانی قوم اور ملت اسلامیہ کا سر فخر سے بلند ہو گیا ہے۔ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی خدمات کو تاریخی دستاویزات بنا کر ملت اسلامیہ کے اس سرمایہ کو محفوظ بنائے۔ علماء کرام نے قوم سے اپیل کی کہ وہ محرم الحرام میں اتحاد بین المسلمین کو فروغ دے کر دہشت گردوں کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیں۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top