دہشت گرد دور حاضر کے خوارج ہیں : ڈاکٹر محمد طاہرالقادری
دہشت گرد خوارج کا ذکر حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے 100 سے زائد احادیث مبارکہ میں کیا
معصوم جانوں کی ہولی کھیلنے والے مسلمان نہیں، حکومت مذاکرات کی بجائے خارجیوں مکمل خاتمہ کر دے
دہشت گردی کے خلاف فتویٰ کسی کے کہنے پر نہیں بلکہ دینی ذمہ داری اور ملکی سلامتی کی خاطر دیا
’’شب دعا‘‘ میں کینیڈا سے ویڈیو کانفرنس خطاب
تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست اعلیٰ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ دہشت گرد دور حاضر کے خوارج ہیں، جن کا ذکر آج سے 14 سو سال قبل حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی 100 سے زائد احادیث مبارکہ میں کر دیا تھا۔ حکومت دہشت گردوں کے ساتھ کوئی مفاہمت یا مذاکرات نہ کرے بلکہ ان کا ہر صورت میں مکمل خاتمہ کیا جائے۔ میں نے کسی کے کہنے پر نہیں بلکہ اپنی دینی و اسلامی ذمہ داری نبھاتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف فتویٰ جاری کیا، جو اَب 150 کی بجائے 300 سے زائد صفحات میں کتابی شکل میں آئندہ ہفتے شائع کیا جا رہا ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے ان خیالات کا اظہار ماڈل ٹاؤن لاہور میں تحریک منہاج القرآن کے گوشہ درود کے خصوصی پروگرام ’’شب دعا‘‘ میں کینیڈا سے ویڈیو کانفرنس خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں معصوم جانوں سے خون کی ہولی کھیلنے والے دہشت گرد دورِحاضر کے خوارج ہیں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے واضح کیا کہ دہشت گردوں کو خوارج کہنا اُن کا ذاتی اِستدال، تشریح یا اجتہاد نہیں بلکہ براہ راست حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان ہے، جسے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے 100 سے زائد احادیث مبارکہ میں بیان کیا۔ شیخ الاسلام نے کہا کہ مساجد، بازاروں، مارکیٹوں اور دیگر عوامی جگہوں پر بم دھماکے کر کے معصوم جانوں کا خون بہانے والوں کا اسلام سے قطعاً کوئی تعلق نہیں ہے۔ حکومت کو ان سے کوئی نرمی نہیں کرنی چاہیے بلکہ قیام امن کے لیے ان کا مکمل خاتمہ ضروری ہے۔ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ اسلام میں قصاص کے علاوہ کسی کی جان لینے کا کوئی تصور موجود نہیں ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے صحابہ کرام کو ہدایات دیں کہ حالت جنگ میں بھی وہ کفار کی عورتوں، بچوں، بوڑھوں ، عیسائی راہبوں اور پادریوں کو بھی قتل نہیں کر سکتے۔ اس طرح صحابہ کرام کو اس بات سے بھی منع کیا گیا کہ وہ جنگ کے دوران جانوروں کو نہیں مار سکتے، عمارتیں نہیں تباہ کر سکتے اور آگ نہیں لگا سکتے۔ انہوں نے احادیث مبارکہ کی روشنی میں خوارج کی نشانیاں بتاتے ہوئے کہا کہ خوارج بظاہر اسلام کے ہمدرد، حامی نظر آتے ہیں جو اسلامی نظام کے نفاذ کے پرکشش اور عوامی حمایت حاصل کرنے والے نعرے بھی لگاتے ہیں۔ دوسری جانب خوارج اسلام کے اصل دشمن ہیں، جن کو کسی قسم کی رعایت نہیں دینی چاہیے۔ دہشت گردی کے خلاف جاری آپریشن کو روکنا حکومت کی سنگین غلطی ہوگی۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ خارجی دہشت گردوں سے مذاکرات کرنا اور انہیں مہلت دینا اسلام کے خلاف ہے۔ اس لیے حکومت اپنی رٹ کو چیلنج کرنے والوں کا قلع قمع کر دے۔ شیخ الاسلام نے کہا کہ گزشتہ دنوں انہوں نے میڈیا کے سامنے دہشت گردی کے خلاف فتویٰ دینے کا اعلان کیا، جو کسی کے کہنے پر نہیںبلکہ اسلام اور پاکستان کی بقاء کی خاطر کیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ ان کا تفصیلی فتویٰ اب 300 صفحات سے بھی بڑھ گیا ہے اور اشاعت کے بعد آئندہ ہفتے اسے کتابی شکل میں ملکی و بین الاقوامی میڈیا کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ تحریک منہاج القرآن کی گوشہ درود کے خصوصی پروگرام ’’شب دعا‘‘ میں تحریک منہاج القرآن کے امیر مسکین فیض الرحمن درانی، ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی، نائب ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض اور دیگر مرکزی قائدین کے علاوہ علماء کرام بھی موجود تھے۔ شب دعا سے لاہور اور گرد و نواح کے سینکڑوں مرد و خواتین نے شرکت کی۔ پروگرام میں گزشتہ دنوں لاہور میں اقبال ٹاؤن مون مارکیٹ، پشاور اوردہشت گردی کی نذر ہوجانے والے دیگر شہداء کے لیے اجتماعی دعائے مغفرت جبکہ ملک میں قیام امن، سلامتی اور خوشحالی کے لیے خصوصی دعائیں بھی کی گئیں۔
تبصرہ