سوشل میڈیا کے ذریعے ہم سے رابطہ میں رہنے کے لئے حسب ذیل لنکس ملاحظہ کر یں۔
شہر اعتکاف لاہور میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے والدین اور قرابت داروں کے حقوق پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں بہت تصریح کے ساتھ والدین کے حقوق کی ادائیگی کا حکم دیا ہے۔ حدیث مبارکہ کا حوالہ دیتے ہوئے آپ نے کہا کہ ماں باپ کی خدمت کرنا اور بڑھاپے میں ان کا دل بہلانے کے لیے خوبصورت باتیں کرنے کا درجہ اور ثواب جہاد کے برابر ہے۔
شیخ الاسلام نے معتکفین و معتکفات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیدنا مولا علی المرتضیٰ نے فرمایا کہ کوئی شخص بھی قرآن کے ساتھ ہم نشین ہو اور قرآن کی صحبت اختیار کر ے۔ قرآن کو محبت کے ساتھ سنے، پڑھے اور قرآن کی مجلس میں بیٹھے تو دو چیزیں لے کر اٹھے گا۔ ایک تو ہدایت بڑھ چکی ہوگی اور دوسرا گمراہی کم ہو چکی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ قرآن کسی کو خالی دامن اپنی مجلس سے نہیں اٹھنے دیتا۔
دل کے گھر کو محبت الہٰی اور محبت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے معمور کرنے کی جدوجہد ہر مسلمان کی اولین ترجیح ہونا چاہیے۔ محبت کے راستے پر چلنے کی ابتدا توبہ سے ہوتی ہے۔ سابقہ گناہوں کا اعتراف کر کے گریہ و زاری اور ندامت و شرمندگی سے اللہ سے معافی مانگنا اور گناہوں سے ہمیشہ کیلئے برات کرنا توبہ ہے۔ اللہ کے حضور عام مسلمان کا اعتراف گناہ کرنا توبہ کہلاتا ہے، جبکہ اولیاء کرام اور عرفاء کی توبہ "انابہ" کہلاتی ہے اور انبیاء کرام کی توبہ کو "اوبہ" کہتے ہیں۔ نظر آنے والے گناہوں کا علاج نظر آنے والے نیک اعمال سے کیا جاتا ہے۔
ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ دسمبر میں تاریخ ساز جلسہ اور جنوری میں لانگ مارچ کر کے اذان دی تھی، جماعت ہونا ابھی باقی ہے۔ موذن اذان دے کر جماعت کھڑی ہونے تک چپ رہتا ہے۔ ہم چھوٹے چھوٹے نان ایشوز میں نہیں الجھنا چاہتے۔ ایک کروڑ نمازی تیار ہو جائیں گے تو اقامت کہہ کر کھڑے ہو جائینگے۔ جس دن جماعت قائم ہو گی باطل خس و خاشاک کی طرح بہہ جائے گا۔ اللہ کے فضل اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نسبت کے صدقے ہمارا عزم جوان ہے۔ پاکستان عوامی تحریک سنار کی ٹھک ٹھک پر یقین نہیں رکھتی، وقت آنے پر ایک ہی ضرب لگائیں گے۔ اسکے بعد ظلم و استبداد اور گمراہی کے بادل چھٹ جائیں گے۔
شیخ الاسلام نے کہا ہے کہ ہر صدی میں ایک اجتماعیت ایسی ہو گی جسکا مشن حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دین کی سر بلندی ہو گی وہ امر بالمعروف و نہی عن المنکر کے فریضے کی ادائیگی کرے گی اور عشق مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اسکی سب سے بڑی پہچان ہو گی۔ اس اجتماعیت کا تشخص تبلیغی نہیں انقلابی ہو گا۔
شہر اعتکاف میں 23ویں شب رمضان المبارک کی مناسبت سے سالانہ محفل نعت منعقد ہوئی۔ شیخ الاسلام نے اپنی نئی کتاب حدیث معارج السنن للنجاۃ من الضلال والفتن (عقائد و اعمال، حقوق و فرائض، اخلاق و آداب، اذکار و دعوات اور معاملات و عمرانیات) کے بارے میں مختصر تعارف پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ علم حدیث کی بارہ، تیرہ سو سال کی تاریخ میں لکھی جانے والی یہ منفرد کتاب ہے۔ جس میں عقائد و معاملات، عبادات سمیت دین کے ہر عملی گوشہ کو حدیث نبوی سے لیا گیا ہے۔
شیخ الاسلام نے معتکفین و معتکفات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آقا علیہ السلام نے فرمایا کہ فتنوں کے دور میں جو حکمران ہوں گے وہ امانت کھا جائیں گے۔ وہ وعدہ خلافی کریں گے۔ سارے بے ایمان ٹولے آپس میں ہاتھ کی انگلیوں کی طرح جڑ جائیں گے۔ ان کا ایجنڈا ایک ہو جائے گا۔ جب ایسا زمانہ آ جائے تو پھر ان لوگوں کا ساتھ دو، جو حق پر ہوں۔ یہ نہ دیکھو کہ عامۃ الناس نے کن کو ووٹ دیئے ہیں۔ عوام کی رائے کی پیروی نہ کرو بلکہ دوزخ کی آگ سے بچنے کی فکر کرو۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے شہر اعتکاف میں موجود مردوں کی طرح عورتوں کی بھی ہزار ہا تعداد سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اجتماعی اعتکاف گاہ میں آنے کا مقصد انفرادی عبادات کے ساتھ ساتھ اللہ رب العزت کے ساتھ بھی رشتہ مضبوط کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ رب العزت تک پہنچنے کا راستہ اتباع صالحین، اتباع صحابہ اور اتباع سنت میں مضمر ہے۔ اتباع آپ علم سے حاصل کرسکتے ہیں اور یہ علم علم نافع اور قرب الہی کا باعث تب بنتا ہے جب بندہ ادب کو اپنی زندگی میں شامل کرلیتا ہے، وہ جس قدر مؤدب ہو جاتا ہے اسی قدر علم کی فہم و ادراک کے باعث وہ شخص قرب الہی حاصل کر لیتا ہے۔
شیخ الاسلام نے معتکفین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علم نافع ادب سیکھنے سے آتا ہے۔ علم کے طالبو، محنت اور ریاضت کے بغیر علم نافع نہیں ملتا۔ علم نافع صرف مومن کو نصیب ہوتا ہے۔ امام جعفر صادق علیہ السلام فرماتے ہیں کہ اگر آپ علم نافع چاہتے ہیں تو سب سے پہلے اپنی زندگی میں عبودیت کی حقیقت کو لازم کر لو۔ جب بندہ خود کو اللہ کی ملکیت میں دے دیتا ہے تو پھر اس پر دنیا کی مصیبتیں اور مشکلات آسان ہوجاتی ہیں۔ پھر اس کی زندگی سے ریاکاری دور ہوجاتی ہے۔
ہزاروں لوگ جامع المنہاج ٹاؤن شپ میں شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہر القادری کے ہمراہ معتکف ہو گئے اس طرح حرمین شریفین کے بعد اسلامی دنیا کا سب سے بڑا 23واں شہر اعتکاف لاہور میں تحریک منہاج القرآن کے زیراہتمام آباد ہو گیا۔ ڈاکٹر طاہر القادری روزانہ بعد از نماز تراویح درس قرآن و تصوف دیں گے۔ ان کے خطابات ویمن اعتکاف گاہ میں بڑی LED سکرینز کے ذریعے براہ راست سنیں جائیں گے جبکہ انکے خطابات www.minhaj.tv کے ذریعے پوری دنیا میں براہ راست سنے جائیں گے۔
شیخ زاہد فیاض نے کہا کہ منہاج القرآن یوتھ لیگ اور مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے 2000 نوجوان سیکیورٹی کی ڈیوٹی دیں گے۔ شہر اعتکاف میں مختلف جگہوں پر کیمرے لگا دئیے گئے ہیں جبکہ انتظامیہ کی طرف سے پولیس کی بھاری نفری بھی سیکیورٹی پر مامور ہوگی۔ مرد و خواتین کی اعتکاف گاہ کے داخلی راستوں پر واک تھرو گیٹ لگا دئیے گئے ہیں۔
تحریک منہاج القرآن کا شہر اعتکاف کل(منگل) جامع المنہاج ٹاؤن شپ میں آباد ہو گا۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی معیت میں ہزاروں مرد و خواتین عید کا چاند نظر آنے تک حرمین شریفین کے بعد اسلامی دنیا کے سب سے بڑے (شہر) اعتکاف کے مکین بن جائیں گے۔ بیرون ملک سے بھی سینکڑوں کی تعداد میں معتکفین لاہور پہنچنا شروع ہو گئے ہیں۔
شام میں حضرت سیدہ زینب رضی اللہ عنہا کے مزار اقدس پر حملہ کی ناپاک جسارت کے خلاف منہاج القرآن ویمن لیگ لاہورکے زیر اہتمام لاہور پریس کلب کے باہر پر امن احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں سینکڑوں خواتین نے شرکت کی۔ اس انسانیت سوز واقعہ کے خلاف خواتین نے کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر اقوام متحدہ، او آئی سی اور حکومت شام سے مقدس ہستیوں کی ناموس پر حملہ کرنے کے خلاف بین الاقوامی قوانین کے مطابق سخت ترین کارروائی کے مطالبات درج تھے۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے ملک شام میں سیدہ زینب رضی اللہ عنہا کے مزار اقدس پر حملہ کی ناپاک جسارت کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے انسانی تاریخ کا بد ترین المیہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقدس ہستیوں کے مزارات پر حملہ کرنے والوں کو انسان کہنا انسانیت کی توہین ہے۔
منہاج کالج برائے خواتین کے زیراہتمام ماہ جون 2013ء میں وادی ناران، کاغان میں لیڈر شپ ٹریننگ ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ یہ ورکشاپ نظام امیرات کے لیے منتخب شدہ امیرات و معاونات کے لیے منعقد کی گئی۔ ورکشاپ کی سر براہی انچارج نظام امیرات مس جویریہ حسن نے کی، جبکہ مس شازیہ بٹ اور مس امّ حبیبہ انتظامی امور کی ذمہ دار اور طالبات میں سے منیبہ شفیق، قرۃالعین ظہور، مدیحہ صدیق اور بینش رفیق ان کی معاون تھیں۔ پرنسپل گرلز کالج فرح ناز نے بھی اس ورکشاپ میں خصوصی شرکت کی۔
3.8M
فیس بک
1.9M
ٹوٹر
© 1994 - 2024 Minhaj-ul-Quran International.