سوشل میڈیا کے ذریعے ہم سے رابطہ میں رہنے کے لئے حسب ذیل لنکس ملاحظہ کر یں۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہےکہ نوازشریف سانحہ ماڈل ٹاؤن میں برابر کے ذمہ دار ہیں وہ فوری طور پر مستعفیٰ ہوں جبکہ قومی حکومت بننے تک اسلام آباد سے بھی نہیں جائیں گے۔ ڈی چوک پہنچنے پر پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ اللہ نے آج ان مظلوموں،کمزوروں اور استحصالی نظام حکومت کے جبر میں پسے ہوئے لوگوں کی مدد کی جن کے پیاروں کو ماڈل ٹاؤن میں ریاستی دہشت گردی کے ذریعے شہید کیا گیا، شہبازشریف نے اس قتل عام کا حکم دیا جس میں نوازشریف برابر کے شریک ہیں۔
لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے منہاج القرآن کو بھجوائے گئے 70 کروڑ روپے کے ٹیکس کی ادائیگی کا نوٹس معطل کر دیا ہے۔ ڈان نیوز ٹی وی کے نمائندے توقیر گھمن کے مطابق نو جولائی کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر) نے ڈاکٹر طاہرالقادری کے ادارے منہاج القرآن کو ستر کروڑ روپے ٹیکس کی ادائیگی کا ایک نوٹس بھیجا تھا۔
پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری نے اعلان کیا ہے کہ انقلاب مارچ صرف اسلام آباد میں نہیں بلکہ پورے ملک میں شروع ہوگا، رات بارہ بجے حکمرانوں کے 12 بجا دیں گے اور اگلے لائحہ عمل کا اعلان رات 12 بجے کے بعد کیا جائے گا۔ اسلام آباد کے سہروردی روڈ پر انقلاب مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ رات بارہ بجے کا وقت قریب آرہا ہے اور ڈیڈ لائن کا وقت ختم ہونے میں کچھ ہی دیر باقی ہے اس دوران وزیراعظم نواز شریف سے مذاکرات نہیں بلکہ سوالات کے جوابات چاہیئں۔
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ آج شام 5 بجے دھرنے کے مقام پر عوامی پارلیمنٹ لگے گی اور وہ جو فیصلہ کرے گی اس پر عملدرآمد ہوگا۔ حکومت کو دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن میں لوگوں کو اذیت ناک قیدو بند کی صعوبتوں میں رکھا گیا ان پر کھانے پینے سمیت تمام ضروریات زندگی کی فراہمی بند رکھی گئی، کارکنوں سے غیر ملکی جنگی قیدیوں سے بھی بد تر سلوک کیا گیا لیکن وہ انقلاب کی جہدوجہد کی حفاظت کرتے رہے جس پر یہ تمام افراد مبارکباد کے مستحق ہیں۔
ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا ہے کہ پاک فوج نے ملک سے بارودی دہشت گردی ختم کردی، ہم معاشی دہشت گردی ختم کریں گے، انہوں نے کہا کہ ان کے دس نکاتی معاشی ایجنڈے کےلئے تمام وسائل پاکستان میں موجود ہیں، ایک روپے کا قرض بھی نہیں لینا پڑے گا۔ طاہر القادری نے پاکستانی عوامی تحریک کے کارکنوں سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ انہوں نے اس ملک کے کروڑوں غریبوں کو خوشحال بنانے کے لیے 10 نکاتی ایجنڈا پیش کیا، تحقیق کے بعد پتہ چلا کہ اس ایجنڈے پر عمل کے لیے تمام وسائل پاکستان میں ہیں۔
عمران خان کے ’آزادی مارچ‘ اور طاہر القادری کے ’انقلاب مارچ‘ نے جی ٹی روڑ پر ہی اس منظر نامےکی جھلک دکھا دی ہے جو وہ اسلام آباد میں پیش کرنے جا رہے ہیں۔ دونوں جلوسوں میں سب سے اہم فرق کارکنوں کے موڈ اور رویے کا نظر آیا۔ جوش و خروش تو دونوں جلوسوں کے ورکرز میں تھا لیکن تحریک انصاف کے کارکن جہاں ہلہ گلہ اور شور شرابہ کرتے دکھائی دیے وہیں عوامی تحریک کے کارکن بہت ڈسپلن، سنجیدہ قبلہ صاحب کے لیے بے حد مودب دکھائی دیے.
سانحہ ماڈل ٹاؤن کے 14 شہداء کی روحیں سوال کرتی ہیں کہ ہمیں کس جرم کی پاداش میں قتل کیا گیا؟ اگر ہم ان شہداء کو انصاف نہ دلا سکے تو پاکستان میں کسی کے قتل کا قصاص نہیں ہوگا۔ ماڈل ٹاؤن میں ہونے والے قتل عام کے نتیجہ میں نوازشریف اور شہبازشریف فوری طور پر استعفیٰ دیں۔ نوازشریف اور شہبازشریف کے استعفی کے بعد انہیں عام شہریوں کی طرح گرفتار کیا جائے، قتل کے مقدمہ میں ضمانت نہیں ہوتی۔
پاکستان عوامی تحریک کے 14 اگست کو انقلاب مارچ میں پاکستان کی 25 سیاسی جماعتیں شریک ہوں گی۔ 25 سیاسی و جماعتوں کے ہمراہ ماڈل ٹاؤن سے اکٹھے نکلیں گے۔ یہ بات پاکستان عوامی تحریک کے پولیٹیکل کوآرڈینیٹر افتخار شاہ بخاری نے مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ اس انقلاب مارچ میں مسلم لیگ (ق )، سنی اتحاد کونسل، مجلس وحدت المسلمین، سنی تحریک، تحریک صوبہ ہزارہ کے علاوہ 25 سیاسی وسماجی جماعتوں کے قائدین ڈاکٹر طاہرالقادری کے ہمراہ نکلیں گے اور 18 کروڑ عوام کو جاگیرداروں، سرمایہ داروں، دہشت گردوں سے نجات دلائیں گے۔
پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ظلم و جبر کے نظام کے خاتمے کیلئے انقلاب مارچ کی تاریخ کا اعلان 14 اگست کو کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ 18 کروڑ غریب و مظلوم عوام جو ظلم و غربت کی چکی میں پس رہے ہیں وہ جبر و بربریت کے خلاف ڈٹ جائیں۔ ظلم و بربریت کے نظام کے خاتمہ کیلئے کارکنوں کا ڈٹ جانا، شہید ہونا، لاٹھیاں اور گولیاں کھانا، زخمی ہونا مبارک ہو۔ اب نہ ظلم بچے گا اور نہ ظالم، انشا اللہ قاتلوں اور ظالموں کا اقتدار ختم ہو گا۔
لاہور مکمل طور پر سیل کردیا گیا، ہرطرف کنٹینرز ہی کنٹینرز نظر آرہے ہیں۔ پیٹرول پمپس بند ہیں میٹروبس سروس بھی معطل ہے اور عوام سخت پریشان ہیں۔ لاہور میں داخلی اور خارجی راستوں پر رکاوٹوں کے باعث پٹرول کی ترسیل پر اثر پڑا ہے۔ شہر کے اکثر پٹرول پمپس کے پاس تیل کا ذخیرہ ختم ہوچکا ہے۔ رائے ونڈ روڈ اور جاتی عمرہ روڈ بھی کنٹینرز لگا کر بند کردی گئی ہے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ یوم شہداء پر شرکت پر لاہورآنے والے قافلوں پر پنجاب حکومت کے ایما پر بد ترین مظالم ڈھائے گئے۔ موصولہ اور تصدیق شدہ اطلاعات کے مطابق پہلے قافلوں کو روکا گیا، پھر لاٹھی چارج کیا گیا، شیلنگ کی گئی اور کارکنوں پر براہ راست فائرنگ کی گئی جس سے 8 کارکنان شہید ہو گئے اور ایک ہزار سے زائد کارکنان زخمی حالت میں پڑے ہیں جنکا پنجاب حکومت نے علاج روک دیا ہے۔
لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ گزشتہ 3 روز سے پولیس نے منہاج القرآن سیکریٹریٹ کی جانب آنے والے تمام راستے سیل کررکھے ہیں، قرآن خوانی کے لئے آنے والوں کو پانی تک میسر نہیں، لاہور کی سول سوسائٹی یوم شہدا میں شرکت کے آنے والوں کی مہمان نوازی کرے، پنجاب حکومت اور انتظامیہ انسانی قدروں سے دور ہوچکے ہیں، وہ پنجاب حکومت کو داخلی دہشت گرد قرار دیتے ہیں۔
لاہور: (دنیا نیوز) اپنی رہائشگاہ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے طاہر القادری کا کہنا تھا کہ حکومت نے ماڈل ٹاؤن کو غزہ میں تبدیل کر دیا ہے۔ ماڈل ٹاؤن جانے والے تمام راستے سیل کر دیئے گئے ہیں پنجاب پولیس انسانیت کھو چکی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یوم شہدا کے لیے آنے والوں پر کریک ڈاؤن کیا جا رہا ہے۔ پنجاب کو جیل بنا دیا گیا ہے۔ حکومت نے ان کے اور چوہدری برادران کے محافظوں کو بھی واپس بلا لیا ہے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ انقلاب سے خوفزدہ ہو کر شریف خاندان نے ملک سے فرار ہونے کا پلان بنا لیا ہے۔ حکمران نفسیاتی طور پر جنگ ہار چکے ہیں۔ سعودی عرب نے شریف خاندان کو پناہ دینے سے انکار کر دیا ہے۔ برطانیہ جیسا جمہوری ملک بھی انکو پناہ نہیں دے رہا اب انہوں نے امریکہ میں پناہ حاصل کرنے کیلئے درخواست دی ہے۔ میرا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی ضرورت نہیں میں انقلاب کے بغیر اس ملک سے جانے والا نہیں ہوں۔
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ انقلاب کے بعد عوام حکمرانوں کو ملک سے بھاگنے نہیں دینگے کیونکہ پہلے بھی یہ جنرل مشرف سے معافی مانگ کر ملک سے باہر فرار ہو گئے تھے۔ فوج نے جب گرفتاری کیلئے پہنچی تو واش روم میں چھپ گئے تھے یہ حکمران کس منہ سے آئین، قانون اورجمہوریت کی بات کرتے ہیں جنہوں نے تمام اداروں کے تقدس کو پامال کر کے یر غمال بنا لیا ہے۔ 31 اگست سے پہلے یہ حکمران نہیں رہینگے۔ پولیس ان حکمرانوں کے غیر قانونی اور غیر آئینی احکامات کو ماننے سے انکار کر دے۔ 10اگست کو شہدا کانفرنس منعقد کی جا رہی ہے اگر آنے والوں پر تشدد کیا، گاڑیاں روکی گئیں، گرفتار کیا گیا تو پھر یوم شہداء رائے ونڈ میں منایا جائے گا۔
4M
فیس بک
2M
ٹوٹر
© 1994 - 2025 Minhaj-ul-Quran International.