سوشل میڈیا کے ذریعے ہم سے رابطہ میں رہنے کے لئے حسب ذیل لنکس ملاحظہ کر یں۔
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ جولائی کی بجائے جون میں وطن واپس آ رہا ہوں۔ موجودہ، فرسودہ اور کرپٹ انتخابی نظام عوامی مسائل کے حل میں ناکام ہو چکا ہے۔ موجودہ حکومتیں غیر آئینی الیکشن کمیشن کے تحت دھاندلی سے وجود میں آئیں ہیں اس لئے نئی عوامی اور جمہوری حکومت کا قیام ناگزیر ہو چکا۔ پاکستان عوامی تحریک اور پاکستان مسلم لیگ ق میں مشترکہ اعلامیہ پر اتفاق رائے ہو گیا ہے جس کے مطابق دونوں جماعتوں نے طے کیا ہے کہ تبدیلی نظام اور عوامی انقلاب کے 10 نکاتی ایجنڈے پر عملدرآمد کیلئے ملک کی تمام مذہبی اور سیاسی جماعتوں سے رابطے شروع کئے جائیں گے۔
انٹرفیتھ ریلیشنز منہاج القرآن انٹرنیشنل کے ڈائریکٹر سہیل احمد رضا نے وفد کے ہمراہ ہندو دھرم شالا لاڑکانہ کا وزٹ کیا۔ دھرم شالا پہنچنے پر ہندو پنچائیت کونسل لاڑکانہ کی چیئرمین محترمہ کلپنا دیوی ایڈووکیٹ اور رجند کمار کند نانی اور پنچائیت کے ممبران نے وفد کا بھرپور استقبال کیا۔ انٹرفیتھ ریلیشنز کے وفد میں سید امجد علی شاہ ڈائریکٹر منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن، تنویر ہمایوں اور قیصر اقبال شامل تھے۔ ہندوؤں کے مقدس مقام دھرم شالا کو ہولی تہوار کے موقع پر شر پسند عناصر نے نذر آتش کر دیا تھا۔
یوتھ انٹرنیٹ بیورو سیالکوٹ کے زیراہتمام سوشل میڈیا رضاکاران کے لئے سوشل میڈیا ٹریننگ ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا، جس میں راشد محمود باجوہ ( صدر تحریک منہاج القرآن سیالکوٹ)، عثمان بٹ (صدرMYL سیالکوٹ) کے علاوہ تحریک منہاج القرآن، منہاج القرآن یوتھ لیگ اور مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کارکنان نے بھی شرکت کی۔ کیمپ کا آغاز تلاوت کلام مجید اور نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ہوا جس کی سعادت حافظ عمیر قادری (سیکرٹری سوشل میڈیاMYL سیالکوٹ) نے حاصل کی۔
پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ شور مچانے والے جتنا چاہیں شور مچا لیں پاکستان میں نظام کی تبدیلی کو روکنا نا ممکن ہے۔ چور اور ڈاکو اپنے دھن، دھونس اور دھاندلی کو بچانے کے لیے یک جان اور یک زبان ہو رہے ہیں، لیکن پاکستان کی غیور عوام اب نہ ان کی جان بخشے گی اور نہ زبان چلنی دے گی۔ اب صرف سبز انقلاب کا دور آئے گا جس میں غریب کے گھر میں روٹی، روزی اور چھت کو تحفظ ملے گا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری گزشتہ روز برمنگھم میں برطانیہ بھر سے آئے ہوئے پاکستان عوامی تحریک کے ہزاروں کارکنوں سے خطاب کر رہے تھے۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی زیر سرپرستی بنگلہ دیش میں بھی احیائے اسلام، تجدید دین، اصلاح احوال امت اور عشق مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فروغ کا مصطفوی مشن تیزی سے پھیل رہا ہے۔ گذشتہ ماہ اپریل میں منہاج القرآن انٹرنیشنل سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے بنگلہ دیش کا خصوصی دورہ کیا۔ اس دوران انہوں نے متعدد محافل، اجتماعات، کانفرنسز اور سیمینارز میں شرکت کی۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کارکنان کو انقلاب کا لائحہ عمل دیتے ہوئے واضح کیا کہ ہر کارکن کل سے ہی میدان عمل میں کود پڑے۔ انہوں نے عوامی انقلاب کونسلز کے قیام کا اعلان کیا۔ گراس روٹ لیول پر ہر یونین کونسل میں 10 اَفراد پر مشتمل عوامی انقلاب کونسلز قائم کی جائیں گی۔ یہ دس افراد کارکنان اور کامریڈ کہلائیں گے جن پر ایک نگران ہوگا۔ 10 عوامی انقلاب کونسلز کا ہیڈ ناظم کہلائے گا، جس کے نیچے کل 110 افراد ہوں گے۔ 10 ناظمین کے اوپر صدر ہوگا اور ہر دس صدور پر ایک امیر مقرر ہوگا جس کے نیچے 10,000 سے زائد افراد ہوں گے۔
ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے بیت الزہراہ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری انسانیت کی فلاح و بہبود اور یتیموں و بے سہاروں کی مدد ایسے انداز میں کر رہے ہیں کہ ان کی عزت نفس مجروح نہ ہو۔ منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے تحت یتیم و بے سہارا بچوں کے ادارہ" آغوش" کے بعد غریب بچیوں کی تعلیم و تربیت اور رہائش کیلئے منفرد اور جدید منصوبے کا ادارہ "بیت الزہراہ" کا قیام ڈاکٹر طاہرالقادری کے ویلفیئر سٹیٹ کے ویژن کی عملی تصویر ہے۔
مورخہ 19 مئی 2014 کو تحریک منہاج القران گوجرہ کے زیراہتمام ایک ورکر کنونشن کا انعقاد کیا گیا جس میں خصوصی شرکت شاگرد رشید شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہرالقادری علامہ رانا محمد ادریس نے کی۔ اس موقع پر 11 مئی کے حوالہ سے تمام فورمز کے کارکنان کو خصوصی طور پر مبارک دی گئی۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے احتجاجی ریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی از سر نو تعمیر کا وقت آچکا ہے اگر موجودہ حکمران مزید ایوانوں میں رہے تو لوگ خودکشیاں کرنے پر مجبور ہوجائیں گے، انہوں نے کہا کہ ہم جمہوریت کو ڈی ریل نہیں کرنا چاہتے لیکن ملک میں جمہوریت نام کی کوئی چیز نہیں، اس نظام کو جمہوریت نہیں کہتے جہاں غربت ہو، لوگ بھوکے سوتے ہوں اور مائیں اپنے بچوں کو فروخت کرتی ہوں، جمہوریت میں تمام طبقات کو برابری کے حقوق دیےجاتے ہیں اور کرپٹ عناصر کا خاتمہ کیا جاتا ہے۔
دھن، دھونس اور دھاندلی کی بنیاد پر منعقد ہونے والی پاکستان کی تاریخ کے کرپٹ ترین اِنتخابات کے نتیجے میں تشکیل پانے والی ناجائز حکومت کی پہلی ’سالگرہ‘ مکمل ہونے پر آج پاکستان عوامی تحریک ملک بھر کے ساٹھ اضلاع میں اِحتجاجی ریلیاں اور جلسے منعقد کر رہی ہے۔ اگرچہ پوری حکومتی مشینری تمام آئینی شقوں کو بالاے طاق رکھ کر عوام کو ان کے جمہوری حق سے محروم کرنے کی ناپاک سازش میں مصروف ہے، تاہم حکمرانوں کے مذموم عزائم کو ناکامی کا کفن پہناتے ہوئے عوام کے قافلے جوق در جوق سڑکوں پر نکل آئے ہیں اور غریب کُش نظام کی تبدیلی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ حکومت نے میگا کرپشن کی انتہا کر دی ہے۔ سیاسی کرپشن کو جمہوریت کا نام دے رکھا ہے۔ نظام حکومت آئین سے بغاوت، نظام انتخاب ملک و قوم کا دشمن، دوچار حلقوں میں دھاندلی نہیں ملک گیر دھاندلی ہوئی ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کو اپنے جوتوں تلے روندنے والے وزیر اعظم کو معزول کر دینا چاہیے۔ 11 مئی کا پر امن احتجاج عوام کا آئینی حق ہے۔ سیکیورٹی نہیں سیاسی خدشات ہیں۔ حکمران اپنی ذاتی حفاظت پر مامور ہزاروں پولیس اہلکاروں کو ایک روز کیلئے عوام کی حفاظت پر لگا دیں۔ غیر آئینی رکاوٹیں پیدا کرنے والے سن لیں پر امن کارکنوں نے چوڑیاں نہیں پہن رکھیں۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ وہ 31 وعدے جو آئین پاکستان نے عوام کو حقوق دینے کے متعلق کیے ان میں سے ایک بھی آئین کے مطابق حکومت نے پورا نہ کیا اور نہ پچھلی پیپلز پارٹی کی حکومت نے اور نہ کسی اور حکومت نے۔ اس لیے پورے نہیں کیے کہ اس نظام میں اٹھارہ، بیس کروڑ عوام کی جگہ ہی نہیں ہے، یہ مخصوص اشرافیہ کا نظام ہے۔
ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے تاجر، سیاسی، سماجی اور مذہبی تنظیموں کے وفود سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں مہنگائی، بے روزگاری، نا انصافی اور لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے عوام گردے فروخت اور خودکشیوں پر مجبور ہیں۔ یزیدی نظام کے خاتمے اور حسینی نظام کو نافذ کرنے کیلئے ڈٹ جانے کی ضرورت ہے۔ جھکنے کا نہیں بلکہ بڑھ کر حقوق چھین لینے کا وقت آ گیا ہے۔ ریاست مدینہ کا نظام لائیں گے۔ ڈاکٹر طاہر القادری اقلیتوں کے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں ان کے سنگ ریاست بچاؤ کی جنگ لڑیں گے۔ 11 مئی کو جماعت انقلاب کی اقامت کہی جائے گی۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ ڈی چوک کا دھرنا انقلاب کی اذان تھی۔ 11 مئی کو ملک گیر احتجاج کے ذریعے جماعت انقلاب کی اقامت ہو گی۔ اقامت اور جماعت کے درمیان زیادہ وقت نہیں ہوتا اس لئے صف بندی کے بعد جلد جماعت کھڑی ہو جائے گی۔ جماعت انقلاب کے قیام کے بعد مذاکرات نہیں ہونگے۔ سیاسی دہشت گردوں اور ریاستی ڈاکوؤں سے اقتدار لے کر پر امن طریقے سے عوام کو منتقل کر دیا جائیگا۔
خرم نواز گنڈاپور نے مظاہرے کے ہزاروں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افواج پاکستان کی عزت و وقار کے ساتھ پاکستان کا استحکام و تمکنت اور عوام کا تحفظ اور خوشحالی وابستہ ہے۔ مضبوط فوج ہی پاکستان کے تحفظ کی ضمانت ہے۔ تحفظ پاکستان کیلئے پوری قوم پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہے اس لیے پاک آرمی پر کوئی آنچ نہیں آنے دی جائے گی۔ حکومت وقت خاندانی آمریت کو رواج دینے کیلئے ریاستی اداروں کو روندنے کی جس روش پر چل رہی ہے وہ گھناؤنی سازش ہے۔
3.8M
فیس بک
1.9M
ٹوٹر
© 1994 - 2025 Minhaj-ul-Quran International.