سوشل میڈیا کے ذریعے ہم سے رابطہ میں رہنے کے لئے حسب ذیل لنکس ملاحظہ کر یں۔
فرسودہ رسم و رواج اور غربت میں جکڑے معاشرے میں بیٹی کے ہاتھ پیلے کرنا غریب کے لیے ناممکن ہوتا جا رہا ہے۔ ان حالات میں منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے زیراہتمام 25 جوڑوں کی اجتماعی شادیوں کی پروقار تقریب منعقد ہوئی۔
راولپنڈی: ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کش اقدامات کے ذریعے پاکستان میں جمہوریت کو سر عام مصلوب کیا جا رہا ہے مگر عدالتوں اور الیکشن کمیشن کے ہونٹ سلے ہوئے ہیں۔ تبدیلی کی خواہش رکھنے والے کروڑوں عوام جان چکے ہیں کہ ملک میں رائج استحصالی نظام حکومت کے ہوتے غریب کا مقدر نہیں بدل سکتا اس لئے وہ کشاں کشاں ڈاکٹر طاہر القادری کی امامت میں ہونے والی نماز انقلاب کے دو کروڑ نمازیوں میں شامل ہو رہے ہیں۔
پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے قومی ادارے نادرا کی رپورٹ کو الیکشن کمیشن کے منہ پر طمانچہ قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ دیگر حلقوں میں ڈالے جانے والے ووٹوں کی تصدیق بھی نادرا سے کرائی جائے اس طرح الیکشن 2013 کا پول کھل جائے گا۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے الیکشن سے قبل جو کہا انکی ہر بات وقت کے ساتھ ساتھ درست ثابت ہو رہی ہے۔ دھن، دھونس اور دھاندلی پر مبنی نظام انتخاب تباہی کا ذمہ دار ہے۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے سیرت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایمان مومن پر اللہ کا احسان ہے اور ایمان کا مرکز و محور آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم ذات مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اپنی محبت کا مرکز و محور سمجھتے تھے۔ وہ جانتے تھے کہ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات اقدس کے ساتھ تعلق جس قدر مضبوط و مستحکم ہو گا اسی قدر ایمان بھی مضبوط و مستحکم ہوتا جائے گا۔
ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے بھارتی سپریم کورٹ کی طرف سے الیکشن کمیشن کو دئیے گئے اس حکم کہ وہ ووٹنگ مشین میں "ووٹ کسی کیلئے نہیں" کے بٹن کا اضافہ کرے کو پاکستانی الیکشن کمیشن کے منہ پر طمانچہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انڈین چیف جسٹس کے مطابق ووٹر کو طاقتور کرنا جمہوریت کا اہم ترین جزو ہے اور یہ اقدام آزادی اظہار رائے اور ووٹر کی حقیقی آزادی کو یقینی بنانے کیلئے ہے۔ اس اقدام سے سیاسی جماعتیں اچھے امیدوار سامنے لانے پر مجبور ہونگی۔ بھارتی سپریم کورٹ کے مطابق جمہوریت میں اس بات کو بہت زیادہ اہمیت حاصل ہے کہ ووٹر کو تمام امیدواروں کو رد کرنے کا بھی اختیار دیا جائے۔ یہ اقدام سیاسی نظام کی صفائی اور جمہوریت کے استحکام کیلئے اہم ترین قرار دیا گیا ہے۔
ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے ایبٹ آباد میں بیداری شعور کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرپٹ نظام انتخاب میں شاہ رُخ جتوئی اور شاہ زیب کبھی برابر نہیں ہو سکتے۔ اس لئے عوام گھر میں بیٹھ کر مرنے کی بجائے بڑھ کر ظالموں سے اپنی زندگی چھین لیں۔ کرپٹ اور موروثی سیاست کے تابوت میں آخری کیل ٹھونکنے کیلئے انقلابیوں کی صف بندی شروع ہو چکی۔ جلد اقامت کہی جائے گی اور انقلاب کی جماعت ڈاکٹر طاہر القادری کی امامت میں قائم ہو گی۔ جماعت کے قیام کے ساتھ ہی ملک سے شیطانی سیاست رخت سفر باندھے گی۔
ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا ہے کہ ملکی اداروں کو لوٹ سیل پر لگانے والوں کی لوٹ سیل لگنے والی ہے۔ عوام جرآت کی طاقت سے لٹیروں کو کوڑیوں کے مول فروخت کرنے کیلئے اٹھنے والے ہیں۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے انقلاب کی جماعت قائم کرنے کیلئے دو کروڑ ووٹرز کو نہیں نمازیوں کو کال دی ہے جو استقامت کے ساتھ اُس وقت تک ڈٹے رہیں گے جب تک سیاست کے شیطان بھاگ نہیں جاتے۔ پاکستان عوامی تحریک کے کارکن دوکروڑ نمازیوں کیلئے صفیں بچھاتے جائیں جلد ہی اقامت کہی جائے گی اور ڈاکٹر طاہر القادری کی امامت میں نماز انقلاب قائم ہو جائے گی جس کے نتیجے میں انقلاب کا سویرا طلوع ہو گا۔
یوم تاسیس کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے ایم ایس ایم کے جملہ قائدین، سابقین، کارکنان اور وابستگان کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ ایم ایس ایم تحریک کا ہر اول دستہ اور قائد انقلاب کی فکر کی وارث ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایس ایم نے اپنے 19 سالہ سفر میں طلبہ کے اندر عشق مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فروغ کیلئے جس لگن کے ساتھ کام کیا وہ قابل تحسین ہے۔
منہاج القرآن اسلامک سنٹر نوشہرہ ورکارں، گوجرانوالہ کے سنگ بنیاد کی تقریب منعقد ہوئی جس میں تحریک منہاج القرآن کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین نے خصوصی شرکت کی اور سنٹر کا سنگ بنیاد رکھا۔ ڈاکٹر حسن قادری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے 1994ء میں منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کا آغاز کیا جس کے قیام کا مقصد قوم کو زیور تعلیم سے آراستہ کر کے انہیں معاشرے کا ایک اہم اور مفید رکن بنانا ہے تاکہ وہ ملک و قوم کی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکے۔
ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج پاکستان میں نہ مساجد محفوظ ہیں نہ مسیحی گرجا گھر، امام بارگاہیں اور نہ ہی اولیاء کرام کے مزارات، مسلم و غیر مسلم سب عدم تحفظ کا شکار ہیں۔ بدقسمتی سے اس ملک میں رائج مروجہ نظام حکومت اور دولت کی غیر منصفانہ تقسیم نے غریب کی بیٹیوں کے سر کے بال سفید کر دیئے ہیں۔ نوجوان ڈگریاں ہاتھ میں لیکر خود سوزی پر مجبور ہو گئے ہیں۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ دہشت گردوں سے مذاکرات کی بات کرنا قوم کو دھوکہ دینے کی مترادف ہے، تلوار، بم اور گولی پر یقین رکھنے والوں سے بات چیت کا مطلب یہ ہے کہ حکومت انکے سامنے گھٹنے ٹیکنے جا رہی ہے۔ انہوں نے ایکسپریس نیوز کے پروگرام تکرار کے میزبان عمران خان سے گفتگو میں کہا کہ اصولی طور پر میں مذاکرات کے خلاف نہیں، یقین رکھتا ہوں لیکن مذاکرات کن سے اور کس موضوع پر؟ یہ اہم سوال ہے۔
پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے تین روزہ سوگ کا اعلان کرتے ہوئے دہشت گردی کی المناک کارروائی کو پاکستان پر حملہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ قومی سانحہ ہے جس پر ملک کا ہر فرد دل گرفتہ ہے۔ کرپٹ اور استحصالی نظام انتخاب عوام کو تحفظ دینے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے۔ مقتدر طبقہ یاد رکھے عوام کو دہشت گردی کے رحم و کرم پر چھوڑنے والے عوامی غیض و غضب سے نہ بچ سکیں گے۔ دہشت گردوں سے مذاکرات کی بات کرنے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں۔
پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے پشاور چرچ میں خود کش حملوں کی شدید ترین مذمت کی ہے۔ بڑے پیمانے پر مسیحیوں کے قتل کو قومی سانحہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے لواحقین سے اظہار ہمدردی کیا۔ انہوں نے کہا کہ کرپٹ اور استحصالی نظام انتخاب عوام کو تحفظ دینے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے۔ مصلحت کی زنجیروں سے آزاد ہو کر آہنی ہاتھوں سے دہشت گردی کے فتنے کا سر کچلنے کی ضرورت ہے۔ دہشت گردی پاکستان کے ماتھے کا بدنما داغ ہے، اسکا خاتمہ ناگزیر ہے۔
منہاج القرآن انٹرنیشنل کے صدر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کہا ہے کہ آج انسانیت میں محبت بانٹنے کی ضرورت ہے۔ برداشت کے لفظ کو محبت سے بدلنا ہوگا کیونکہ برداشت دل سے نہیں مجبوری سے کیا جاتا ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے 14 سو سال پہلے تمام مذاہب کے لوگوں کو جمع کر کے محبت، امن اور انسانیت کی تعلیم دی۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کا یہی پیغام ہے جو پوری دنیا میں عام کیا جا رہا ہے۔ نفرت اور انتہا پسندی کو ختم کر کے محبت، امن اور احترام کے رشتے قائم کرنا ہو نگے۔
ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے منہاج القرآن ویمن لیگ کے تحت منعقدہ تنظیمی و تربیتی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا انقلابی پیغام دور حاضر کا تخلیق کردہ نہیں بلکہ 1972 میں جب منہاج القرآن کا وجود بھی نہیں تھا، اور نہ ہی رفقاء و کارکنان موجود تھے، تب بھی آپ ایک عالمگیر انقلاب کے حوالے سے سوچ رہے تھے۔
4M
فیس بک
2M
ٹوٹر
© 1994 - 2025 Minhaj-ul-Quran International.