سوشل میڈیا کے ذریعے ہم سے رابطہ میں رہنے کے لئے حسب ذیل لنکس ملاحظہ کر یں۔
انہوں نے کہا کہ عوام انقلاب اور تبدیلی کا عزم لے کرآئے ہیں۔ میرا وعدہ ہے کہ ایک گملہ بھی نہیں ٹوٹے گا لیکن عوام اس وقت نہیں جائیں گے جب تک یہ یزیدی نظام تبدیل نہیں کردیا جاتا۔ انہوں نے حکومت کو صبح گیارہ بجے تک کی مہلت دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم صدر کو اسمبلی تحلیل کرنے کی سفارش کردیں۔ منگل کی صبح گیارہ بجے تک اسمبلیاں تحلیل نہ کی گئیں تو پھر عوام کی پارلیمنٹ خود فیصلے کرے گی۔اب آئین اور قانون کی بالادستی کا نظام قائم ہوگا۔ اخلاقی طور پر صدر اور وزیراعظم اب سابق ہوچکے ہیں۔
لاکھوں شرکاء 32 گھنٹے سفر کر کے اسلام آباد پہنچے، پاکستانی تاریخ کے سب سے بڑے عوامی مارچ نے نیا ریکارڈ قائم کردیا، جگہ جگہ رکاوٹیں، قافلوں کو روکنا، حکومتی بوکھلاہٹ بے نقاب، عوام کے سمندر نے ڈاکٹر طاہرالقادری اور لانگ مارچ کو خوش آمدید کہا، عوام حکمرانوں سے اپنا حق چھین کر ہی دم لیں گے، ڈاکٹر طاہرالقادری۔
تحریک منہاج القرآن کے سربراہ طاہر القادری کا جمہوریت مارچ اسلام آباد کی طرف روانہ ہے اور اس وقت پنجاب کے شہر گوجر خان پہنچا ہے۔ دوسری جانب اسلام آباد میں جلسے کے مقام پر لوگوں کی آمد کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ یاد رہے کہ اسلام آباد کی انتظامیہ نے اس مارچ کو اسلام آباد داخل ہونے کی اجازت دے دی ہے۔ منصوبے کے مطابق پارلیمان جانے والی سڑک جناح ایونیو پر واقع سعودی پاک ٹاور کے سامنے دھرنا دیں گے۔
لاہور سے اسلام آباد کا سفر، جی ٹی روڈ ‘‘شاہراہ لانگ’’ مارچ بن گیا، لانگ مارچ جہلم تک ساڑھے 23 گھنٹوں کا سفر، سینکڑوں بسوں کے قافلے ‘‘جمہوری مارچ’’ میں ہمسفر بن گئے، اہلیان جہلم نے لانگ مارچ کے شرکاء کو بسوں میں کھانا فراہم کیا، ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے ٹوئٹر پیغام میں لانگ مارچ کی حمایت کا اعلان کردیا،
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ فتح مکہ کے صدقے اسلام آباد پہنچ کر غریب عوام کو فتح دلائیں گے، حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھی بھی بے سروسامان تھے لیکن گھروں سے نکلے۔ ان کا کہناتھا کہ عوام ڈاکؤں اور چوروں کا راج ختم کرنے کے لیے گھروں سے نکلیں، زندگی بھیک سے نہیں ملتی چھینی جاتی ہے، پانچ سال حکومت کرنے والوں نے ڈیویلپمنٹ فنڈ کے نام پر کروڑوں روپے کھائے، مختلف منصوبوں کے نام پرپچاس سے سترارب روپے ہڑپ کیے گئے۔ آئندہ الیکشن میں مکاری کے ذریعے یہ لوگ دوبارہ حکومت پر براجمان ہوجائیں گے۔ طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ دوہزار دس میں حکومت نے بلوچستان کو پاکستان سے الگ کرنے کا نقشہ منظور کیا۔
عوامی جمہوری لانگ مارچ میں 14جنوری اور یکم ربیع الاول کی صبح طلوع، مارچ 11 گھنٹوں بعد گوجرانوالہ پہنچا۔ جگہ جگہ پرجوش استقبال، گوجرانوالہ میں مقامی پولیس نے لاہور پولیس سے سیکیورٹی چارج سنبھالا، سردی کی شدت کے باوجود شہری سٹرک کنارے کھڑے ہو کر مارچ کی آمد کے منتظر رہے، صبح 4 بجے مارچ کی گجرات آمد، ہزاروں لوگ شدید سردی میں استقبال کے لیے سٹرکوں پر نکل آئے۔
لانگ مارچ سوا 7 گھنٹوں میں لاہور سے مرید کے پہنچا، شاندار استقبال، جی ٹی روڈ پر جشن کا ساماں، شرکاء پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں، انتظامیہ نے لانگ مارچ کے راستے پر تمام علاقوں میں موبائل سروس جام کردی، اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے شہر میں داخل ہونے کی باقاعدہ اجازت دے دی، ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی قیادت میں لانگ مارچ کا قافلہ اسلام آباد رواں دواں
لانگ مارچ کا باقاعدہ آغاز ہوگیا، دوپہر دو بجے ڈاکٹر طاہرالقادری کی رہائش گاہ سے گاڑیوں کا قافلہ اسلام آباد کے لیے روانہ ہوا جس میں منہاج القرآن سیکرٹریٹ کے باہر موجود ہزاروں مردوخواتین شرکاؑ میں شامل ہوئے۔ روانگی سے قبل ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ وہ تخت لاہور کی رکاوٹوں کے باوجود لاہور سے ایک لاکھ افراد کے ساتھ روانہ ہو رہے ہیں۔ اسلام آباد پہنچ کر یہ لانگ مارچ لاکھوں کا اجتماع بن جائے گا۔
تحریک منہاج القرآن کا لانگ مارچ کچھ دیر بعد مرکزی سیکرٹریٹ لاہور سے اسلام آباد کے لیے روانہ ہوگا۔ مارچ کے لاکھوں شرکاء تحریک منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ کے باہر گراونڈ میں جمع ہو گئے ہیں۔ گاڑیوں کے قافلے تیار ہیں۔ حکومتی روکاٹوں کی وجہ سے ہزاروں لوگ راستوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔ لانگ مارچ کے مختلف مجوزہ روٹس ہیں۔ مارچ کی روانگی کے وقت فائنل روٹ تمام شرکاء کو بتایا جائیگا۔
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ ہم عوام کے حقوق کی جنگ لڑنے کے لیے باہر نکل رہے ہیں۔ یہ لانگ مارچ پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی قومی تحریک بنے گا۔ تمام سیاسی جماعتوں کے کارکنان اور ووٹرز اس مارچ میں شریک ہوں گے۔ ہم بالخصوص پاکستان تحریک انصاف کو لانگ مارچ میں شرکت کی دعوت دیتے ہیں کہ آپ تبدیلی کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں تو اس قافلے کا حصہ بنیں۔ یہ ملک پاکستان بچانے کا وقت ہے، ورنہ نسلیں پچھتائیں گی۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ پاکستان کی عدالت اعظمی سمیت ہائی کورٹس نے بھی لانگ مارچ کے خلاف دائر تین درخواستیں خارج کرتے ہوئے، اسے آئینی و قانونی اور جمہوری حق قرار دیا ہے۔ اس لیے اب لانگ مارچ کو غیر آئینی و غیر قانونی قرار دینے والے توہین عدالت کے مرتکب ہوں گے۔ حکومتی مشینری سمیت لانگ مارچ کو کوئی طاقت بھی نہیں روک سکتی۔ یہ مقررہ وقت پر ہوگا۔
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے وکلاء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت صرف انتخابات کا نام نہیں، ایک مکمل کلچر کا نام جمہوریت ہے، پاکستان کی جمہوریت انتخابی آمریت ہے، جمہوریت کو اصل روح کے مطابق پٹڑی پر چڑھائیں گے، حکومت کے پاس مذاکرات کی جرات نہیں، مرکزی حکومت اسلام آباد کے سانپوں سے ڈرا رہی ہے، نیولے ساتھ لیکر آئیں گے۔ آئین کی عمل داری اور سپریم کورٹ کے فیصلوں کو منوانے کیلئے لانگ مارچ کیا جا رہا ہے، الیکشن 90 دن سے ایک دن بھی آگے نہیں جانے دیں گے۔
لاہور…مجلس وحدت المسلمین نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے لانگ مارچ میں شرکت کی یقین دہانی کرا دی۔ مجلس وحدت المسلمین کے وفد نے لاہور میں ڈاکٹر طاہر القادری سے ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ اسلام آباد میں کنٹینر لگا کر راستے بلاک کرنے کا عمل شروع کردیا گیا ہے، پنجاب کے بھی کچھ علاقوں میں کنٹینر لگائے جارہے ہیں۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ قائد اعظم نے پاکستان چند خاندانوں کیلئے نہیں غریب مسلمانوں کیلئے بنایا تھا۔ جاگیردار، وڈیرے اور سرمایہ دار اکڑی گردنوں کے ساتھ 65 سال سے غریبوں کے حقوق سے کھیل رہے ہیں۔ 23 دسمبر سے پہلے یہ تبدیلی کی تحریک تھی مگر اب یہ انقلاب بن چکا ہے۔ غریب عوام 14 جنوری کو اکڑی گردنوں سے سریے نکال دیں گے۔ کردار کشی، تہمتوں اور گالیوں کا جواب نہیں دونگا۔ مشائخ عظام آج پاکستان بچانے کیلئے وہی کردار ادا کریں جو انہوں نے تحریک پاکستان کے وقت قائد اعظم کی قیادت میں کیا تھا۔ آج سب کو مل کر پاکستان بچانا ہے۔
نائب وزیر اعظم چودھری پرویز الہٰی نے کہا ہے کہ طاہر القادری کا مشن ملک، عوام اور جمہوریت کیلئے ہے۔ نظام انتخاب میں اصلاحات کے ایجنڈے کی تکمیل میں ہم ڈاکٹر طاہر القادری کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ انتخابی اصلاحات سے جمہوریت مضبوط ہو گی اگر یہ اصلاحات پہلے ہو جاتیں تو ضمنی الیکشن کے نتائج مختلف ہوتے۔ ڈاکٹر طاہر القادری ظلم کے خلاف کھڑے ہیں ہم ان کا ساتھ دیں گے۔
3.8M
فیس بک
1.9M
ٹوٹر
© 1994 - 2024 Minhaj-ul-Quran International.